مری میں سیکڑوں سیاح ٹریفک جام پر گھنٹوں گاڑیوں میں محصور
مری(نامہ نگار) مری میں رش کے باعث ٹریفک جام پر سینکڑوں سیاح گھنٹوں گاڑیوں میں محصور ہوکر رہ گئے،ملک بھر کے سکولوں میں موسم سرما کی چھٹیاں اور برفباری سے لطف اندوز ہونے کیلئے بڑی تعداد میں سیاحوں نے مری کا رخ کر لیا ہے لیکن مری میں ٹریفک کا نظام بری طرح ناکام ہو کر رہ گیا اور ٹریفک جام ہونے سے سیاح شدید مشکلات سے دو چار رہے، شہر کے متعدد چوکوں میں کوئی وارڈن تعینات نہیں جبکہ ڈی ایس پی ٹریفک خان زمان کے مطابق راولپنڈی سے وارڈنز کی اضافی نفری بھی منگوا لی گئی لیکن چند ایک جگہ پر ہی ٹریفک وارڈنز موجود ہیں، رش والے روڈز اور چوکوں پر کوئی وارڈن موجود نہیں ہیں جس سے جی پی او چوک سمیت جھیکا گلی روڈ، کلڈنہ روڈ موٹر ایجنسی،اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی لمبی لائنیں لگی رہیں اور سیاح شدید سردی میں گاڑیوں میں گھنٹوں محصور ہو کر رہ گئے۔ شہریوں نے ٹریفک جام کا ذمہ دار ڈی ایس پی ٹریفک کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایس پی ٹریفک مستقل راولپنڈی میں ہی رہتے ہیں انہیں مری کے حالات کا علم ہی نہیں کہ ٹریفک کو کیسے کنٹرول کرنا ہے جبکہ مری میں موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران سیاحوں کا رش بڑھ چکا ہے لیکن ڈی ایس پی ٹریفک منظر سے غائب ہیں شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔بری طرح ناکام ہو کر رہ گیا اور ٹریفک جام ہونے سے سیاح شدید مشکلات سے دو چار رہے، شہر کے متعدد چوکوں میں کوئی وارڈن تعینات نہیں جبکہ ڈی ایس پی ٹریفک خان زمان کے مطابق راولپنڈی سے وارڈنز کی اضافی نفری بھی منگوا لی گئی لیکن چند ایک جگہ پر ہی ٹریفک وارڈنز موجود ہیں، رش والے روڈز اور چوکوں پر کوئی وارڈن موجود نہیں ہیں جس سے جی پی او چوک سمیت جھیکا گلی روڈ، کلڈنہ روڈ موٹر ایجنسی،اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی لمبی لائنیں لگی رہیں اور سیاح شدید سردی میں گاڑیوں میں گھنٹوں محصور ہو کر رہ گئے۔ شہریوں نے ٹریفک جام کا ذمہ دار ڈی ایس پی ٹریفک کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایس پی ٹریفک مستقل راولپنڈی میں ہی رہتے ہیں انہیں مری کے حالات کا علم ہی نہیں کہ ٹریفک کو کیسے کنٹرول کرنا ہے جبکہ مری میں موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران سیاحوں کا رش بڑھ چکا ہے لیکن ڈی ایس پی ٹریفک منظر سے غائب ہیں شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔