کراچی (اسٹاف رپورٹر)کلفٹن پولیس نے افغانستان سے منشیات کراچی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرکے کروڑوں روپے کی آئس برآمد کرلی۔ ایس ایس پی سا ؤتھ پیر محمد شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر خبابان جامی میں دوران چیکنگ ٹویوٹا کرولا کار نمبر APQ-958 کو روک کر تلاشی لی، اور کار کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ایک کلوگرام آئس برآمد کرکے منشیات اسمگلر رحمت اللہ ۔ ثناءاللہ ڈرائیور شاہدکو گرفتار کرلیا ۔انہوں نے کہا کہ ملزمان نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ ملزم حاجی شمشیر افغانستان کا رہائشی ہے جو غیر ملکی ڈرگ ڈیلر کے لئے کام کرتا ہے اور آئس نشہ افغانستان سے کوئٹہ سپلائی کرتا ہے جہاں سے منشیات کراچی اسمگل کی جاتی ہے، ایس ایس پی نے کہا کہ آئس کا نشہ پوش علاقوں میں بڑھتا جارہا ہے جبکہ کالج ویونیورسٹی کے طلباءوطالبات میں بھی اس کا رجحان بڑھ رہا ہے، پہلے نوجوان لڑکے ۔ لڑکیوں کو مفت میں ر آئس کا نشہ کرایا جاتا ہے ، جب وہ عادی ہوجاتے ہیں تو انہیں مہنگے داموں آئس فروخت کی جاتی ہے، اس مکروہ دھندے کیلئے سوشل میڈیا کو بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔منشیات فروشوں نے ڈیفنس میں مختلف فلیٹس کرائے پر لے رکھے ہیں، جہاں نوجوانوں کا بڑا پروگرام رکھا جاتا ہے اور اس میں ایک سے ڈیڑھ کلو آئس فروخت کردی جاتی ہے، ڈیفنس اور کلفٹن میں بڑے بڑے ہوٹلوں کے مالکان بھی آئس کا نشہ کرارہے ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ایک گرام آئس ڈیڑھ سے ڈھائی ہزار روپے میں فروخت کی جاتی ہے، انٹرنیشنل منشیات اسمگلروں میں سرفہرست زوہیب بلڈرز، سلیم پٹھان، رحیم ماما ودیگر شامل ہیں، ملزمان کا ایک گروہ ڈاک نیٹ کے ذریعے انٹرنیشنل مارکیٹ میں منشیات بک کراتا ہے اور کوریئر کے ذریعے یا مختلف ذرائع سے منشیات پہنچا تا ہےانہوں نے بتایا کہ منشیات کی بڑی مارکیٹ ہالینڈ میں ہے منشیات کی کھیپ مصری شاہ میں پہنچائی جاتی ہے جبکہ کلفٹن اور ڈیفنس منشیات فروشوں کے آسان ہدف ہیں اس حوالے سے ADSپولیس کا ایک اسکواڈ بنایا جارہا ہے جس میں ایماندار پولیس افسران واہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ اسکول سیفٹی ڈویژن SSDکے نام سے بھی ایک اسکواڈ بنا رہے ہیں جو اسکولوں وکالجوں میں منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرے گا۔