ایس اے اعظمی
اسپین میں ایک جعلی پادری نے سینکڑوں شادیاں مشکوک بنا دیں۔ کولمبیا سے اسپین آنے والا بے روزگار نو سر باز کوئی کاروبار یا ملازمت تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد ایک دوست کے مشورے پر پادری بن گیا۔ کلیسائے روم ویٹی کن سے کسی اجازت نامے یا پادری کورس کی عدم موجودگی کے باوجود جعلی کاغذات کی بنا پر کولمبیا کا شہری میگوائیل ایباررا اسپین کے تاریخی شہر اندلس کے ایک گرجا گھر کا فادر بن گیا۔ اٹھارہ برس تک گرجے کا انتظام و انصرام چلاتا رہا اور نذرانے اور چندے بھی ڈکارتا رہا۔ اس نے ہزاروں شادیاں کرائیں۔ چرچ میں ہر اتوار کو ہونے والی متعدد شادیوں کا اسٹیٹمنٹ پڑھا۔ ہزاروں بچوں کا بپتسما بھی کرتا رہا اور ہزاروں گناہ گاروں کے اعترافات گناہ سن کر انہیں ’’جرمانہ‘‘ عائد کرتا رہا۔ جبکہ مقدس لاٹھی اور لالٹین سنبھال کر سینکڑوں افراد کے جنازوں پر دعائیں بھی کرتا اور اس کے بدلے میں بہترین کھانے اور دعوتیں بھی اڑاتا رہا، تاکہ مرنے والوں کی دعائیں لے اور زندہ لواحقین کے نزدیک عبادت گزار بزرگ قرار پائے۔ لیکن اٹھارہ برس کے بعد جب اس پادری کی اسناد اور دستاویزات کے جعلی ہونے کا انکشاف ہوا تو ہسپانوی پولیس نے اس کا کھرا ڈھونڈ نکالا، جس سے پتا چلا ہے کہ 18 برس قبل کولمبیا سے اسپین پہنچنے والا یہ دو نمبر بندہ پادری بن بیٹھا ہے اور باقاعدہ اس کو کلیسائی گرجا کا ایک انچارج بھی بنایا گیا ہے۔ ہسپانوی شہر میڈرڈ میں موجود ایک معروف گرجا کی انتظامی کمیٹی نے اس سلسلہ میں تصدیق کردی ہے کہ جعلی پادری پکڑا گیا ہے، جو 2001ء میں تاریخی شہر اندلسیا (اندلس) مدینہ سیدونیا کے علاقے میں رومن کیتھولک چرچ کا مقامی پادری بن بیٹھا تھا اور اس شہر کی گیارہ ہزار سے زیادہ کی آبادی کی تمام تر مذہبی رسومات بھی خود ہی انجام دیتا تھا، جس میں بچوں کے بپتسمے، شادیاں، اعترافات گناہ اور جنازہ کی دعائیہ تقاریب وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اسپین کی پولیس نے اس جعلی پادری کو گرفتار کرلیا ہے اور ویٹی کن کا ماننا ہے کہ جعلی پادری ہرگز معاف کئے جانے کے لائق نہیں ہے۔ پولیس اسٹیشن میں قید جعلی پادری میگوائیل انجیل ایباررا نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے ایک پرانے پادری کی دستاویزات چُرا کر اس میں اپنا نام ڈال دیا تھا اور اس کی خوش قسمتی تھی کہ جب وہ اسپین آیا تو مذکورہ گرجا کا پادری ریٹائرڈ ہو چکا تھا لیکن اس کی دستاویزات اس کے کام آئیں اور اس نے ان میں اپنے نام کا اندراج کر دیا اور اسے کلیسائی کارڈینل کو بھی پہنچا دیا۔ جس نے اس کا ٹیسٹ لئے بغیر اور انجیل مقدس سنے یا اس کے اقتباسات کو سمجھانے اور تشریح کئے بغیر اس کو پادری لگا دیا، جس سے اس کی لاٹری کھل گئی۔ لیکن اٹھارہ برس میں اس کی جانب سے کرائی گئی ہزاروں شادیاں ایک سوالیہ نشان بن گئی ہیں جس پر ویٹی کن اور اس کی انتظامی کمیٹی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ویٹی کن سے رپورٹنگ کرنے والے ہسپانوی صحافی انتاریو گونزالیز نے بتایا ہے کہ جعلی پادری کی گرفتاری کے بعد 18 برس میں کروائی جانیوالی شادیوں کے فریقین نے ویٹی کن سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی شادیاں کالعدم نہ قرار دی جائیں اور کلیسائے روم کے مرکز ویٹی کن کی ایک خصوصی پاپائیت کمیٹی نے اپنے انکشاف میں کہا ہے کہ جعلی پادری بالاصل جعلی تھا لیکن اس نے تقاریب اور شادی و غمی میں انجیل مقدس میں سے اصلی کلمات ہی ادا کئے تھے اور اس طرح ویٹی کن کا نمائندہ برائے ہسپانوی کلیسایہ اعلان کرتا ہے کہ یہ تمام ہزاروں شادیاں ’’اصلی اور سچی‘‘ ہیں اور جعلی پادری کی جانب سے کرائی گئی تمام شادیاں درست اور ان سے پیدا ہونے والے تمام بچوں کا نسب بھی درست سمجھا جائے لیکن ویٹی کن کی جانب سے منظور شدہ ’’ڈیلرکمیٹی‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ جعلی پادری کی جانب سے کروائی گئی شادیاں حلا ل سمجھی جائیں اور تمام بچوں کے بپتسمے بھی درست مانے جائیں، لیکن اعترافات گناہ کی بابت ابھی کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے کہ یہ ’’منظور شدہ‘‘ کہلائے جائیں گے یا کلیسائی گناہ گاروں کو دوبارہ چرچ میں آکر نئے پادری کے سامنے دوبارہ سے ’’اعترافات گناہ‘‘ کرنے ہوں گے اور کیا نئے پادری ان اعترافات پر نیا جرمانہ وصولیں گے یا نہیں۔ ویٹی کن کی مقامی ترجمان خاتون نے بتایا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ تمام بپتسمے، شادیاں اور جنازے صد فیصد ٹھیک ہیں، لیکن ان اعترافات کی بابت یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ یہ خدا کے یہاں منظورہوئے ہیں یا نہیں، لیکن ہمیں یقین ہے کہ ان تمام اعترافات گناہ پر خدا کی رحمت ضرور برسی ہوگی۔ ادھر وٹیکن کے اعلان پر ہزاروں گناہ گاروں کے اندر غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کا ماننا ہے کہ دوبارہ سے چرچ جاکر اعتراف گناہ کرنا عجیب سی بات ہے، کئی افراد کا ماننا ہے کہ ان کو تو گناہ بھول بھی گئے ہیں جن کا انہوں نے جعلی پادری کے سامنے اعتراف کیا تھا۔ اس سلسلہ میں انتہائی دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ ہسپانوی کلیسا کی کمیٹی نے بتایا ہے کہ جعلی پادری کو کرسمس 2018ء سے محض ایک دن قبل پکڑا گیا ہے جس کی وجہ سے اس گرجا گھر میں کرسمس کی کوئی تقریب منعقد نہیں ہوسکی اور تمام لوگوں نے کرسمس کے دن چرچ میں آکر اس پادری پر تھڑ تھڑی کی ہے لیکن ہسپانوی قدامت پسند حکام اور مذہبی رہنمائوں نے اس بارے میں شکوک کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اب بھی شک ہے کہ جعلی پادری کی جانب سے کرائے گئے ہزاروں بپتسمے، شادیاں، اعترافات گناہ سمیت جنازے بھی خراب ہوگئے ہیں اور اس ضمن میں پاپائے اعظم پوپ فرانسس کو اعلان کرنا چاہئے، تاکہ جعلی پادری کے ’’پادری پن‘‘ کا شکار بننے والوں کو دلی اطمینان اور قرار محسوس ہو کیونکہ ہزاروں لوگ اس جعلی پادری کی جان کے دشمن ہوچکے ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ اس دھوکہ باز نے ہماری شادیوں اور بچوں کی حلال حیثیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس پادری کی حفاظت کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے اور کلیسائی انتظامی کمیٹی کی ایک ٹیم اس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی لیکن اس سے قبل اس پادری سے تفتیشی نشست بھی رکھی جائے گی اور اس سے چھان بین کی جائے گی کہ اس نے کیا سوچ کر کلیسائی باشندوں کو چونا پھیرا۔ ہسپانوی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جعلساز پادری کی قسمت کا فیصلہ ویٹی کن کی کارڈینلز کمیٹی کرے گی اور اس کی سفارش پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے اور بالآخر اس جعلساز پادری کو واپس کولمبیا ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔
Prev Post