سپریم کورٹ – 4 ہزار ایکڑ ریلوے اراضی پر قبضے کے تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب

0

اسلام آباد(ناصرعباسی)سپریم کورٹ نے پاکستان ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی اراضی پر ناجائز قبضے کے تمام 123کیسز کا ریکارڈ آج طلب کر لیا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق اس وقت مجموعی طور پر پاکستان ریلویز کی 4ہزار ایک ایکڑ اراضی پر نجی کمپنیوں، افراد اور حکومتی اداروں نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے جس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے اور پاکستان ریلوے کی جانب سے متعدد مرتبہ کیے گئے آپریشنز کے باوجود یہ ناجائز قبضے نہیں چھڑائے جا سکے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے مطابق پاکستان ریلوے کی اراضی پر قبضوں کے حوالے سے 123کیس عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جبکہ 86کیسوں میں عدالتوں نے ریلوے کے خلاف حکم امتناع دے رکھے ہیں اس لیے ریلوے اپنی اراضی کا قبضہ واگزار نہیں کروا سکتی۔ جمعرات کے روز لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ انہوں نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو ریلوے اراضی پر قبضوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ہے جس پر چیف جسٹس نے جمعہ کے روز ریلوے پر قبضوں کے تمام کیسوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی ایسی اراضی پر قبضے ہیں جن کی مالیت اربوں روپے ہے، لیکن عدالتوں میں کیس زیر التوا ہونے کے باعث قبضہ چھڑایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے ریلوے اراضی پر قبضوں کے حوالے سے بہترین قدم اٹھایا ہے۔ شیخ رشید احمد نے جمعہ کے روز دوبارہ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نےلیز کے لیے ریلوے کو 3 برس کی مہلت دی ہے۔دوسری جانب ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے کی زیر قبضہ سب سے قیمتی اراضی کراچی میں واقع ہے، جبکہ کوئٹہ، لاہور اور سکھر میں بھی تجارتی اراضی پر ناجائز قبضہ موجود ہے۔ سرکاری اور دفاعی اداروں کی جانب سے بھی ریلوے کی زرعی، تجارتی اور رہائشی اراضی پر قبضہ موجود ہے۔ دفاعی محکموں نے مجموعی طور پر ریلوے کی 540ایکڑ سے زائد اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے، جس میں 224ایکڑ سے زائد پشاور، 153 ایکڑ سے زائد راولپنڈی اور 103ایکڑ سے زائد اراضی لاہور میں واقع ہے۔ اسی طرح دیگر حکومتی اداروں نے ریلوے کی 251ایکڑ سے زائد اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے جس میں 111 ایکڑ ملتان، 55ایکڑ راولپنڈی، 48ایکڑ کوئٹہ، 14ایکڑ پشاور اور 15ایکڑ کراچی میں واقع ہے۔ اس کے علاوہ نجی کمپنیوں اور افراد کی جانب سے ریلوے کی تقریباً سوا 3ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے جس میں ایک ہزار815ایکڑ سے زائد اراضی زرعی، ایک ہزار 297ایکڑ سے زائد اراضی رہائشی، جبکہ 97ایکڑ سے زائد تجارتی اراضی شامل ہے۔ زرعی اراضی میں ناجائز قابضین نے لاہور ڈویژن میں ایک ہزار203ایکڑ سے زائد اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے، سکھر میں 350ایکڑ، کراچی میں 203ایکڑ سے زائد، کوئٹہ میں46ایکڑ سے زائد، جبکہ پشاور میں تقریباً ساڑھے11ایکڑ اراضی ناجائز قبضین کے تسلت میں ہے۔ رہائشی اراضی میں کوئٹہ میں 440ایکڑ سے زائد اراضی کوئٹہ میں قبضہ کی گئی ہے، 283ایکڑ کراچی میں، 261 ایکڑ لاہور، 131ایکڑ ملتان، 25ایکڑ مغلپورہ لاہور، جبکہ 16ایکڑ رہائشی اراضی راولپنڈی ڈویژن میں ناجائز قابضین کے پاس ہے۔ تجارتی اراضی میں سب سے زیادہ 72ایکڑ اراضی پر کوئٹہ میں ناجائز قابضہ ہے، کراچی میں 18.24 ایکڑ تجارتی اراضی پر ناجائز قبضہ ہے، لاہور میں 3.1ایکڑ تجارتی اراضی زیر قبضہ ہے، سکھر میں تقریباً 3ایکڑ، جبکہ مغلپورہ لاہور میں 0.8ایکڑ اراضی ناجائز قابضین کے پاس ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More