پاکستان – برطانیہ میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ
اسلام آباد (نمائندہ امت) پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ تاہم برطانوی ہائی کمیشن کے ذرا ئع کے مطابق اس معاہدے کا برطانیہ میں پاکستان کو مطلوب ا سحاق ڈار ، پرویز مشرف ، الطاف حسین ، حسن نواز اور حسین نواز کو گرفتار کر کے واپس ملک لانے سے کو ئی تعلق نہیں ہو گا اس کے لیے پاکستان کو برطانیہ سے تحویل مجرمان کا معاہدہ کرنا ہوگا جبکہ حکو متی ذرا ئع کا کہنا ہے کہ اس معا ہدے کے بعد پا کستان نے برطانیہ کے ساتھ تحویل مجرمان کے معاہدے پر پیش رفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے موجودہ معاہدے کے تحت برطانیہ میں قید پاکستانی قیدی برطانیہ کی عدالت سے ملنے والی سزا پاکستان میں پوری کر سکیں گے جبکہ پا کستان کو مطلوب ا فراد پاکستان کے حوالے نہیں کیے جاسکیں گے قید یوں کے تبادلے کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر برطانیہ کے ہائی کمیشن اسلام آباد میں دستخط کیے گئے ہیں۔برطانیہ کے ہائی کمیشن سے جاری کردہ اعلامیہ کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر پاکستان کے وفاقی سیکریٹری داخلہ میجر ( ریٹائرڈ) اعظم سلیمان خان اور برطانیہ کی طرف سے ہائی کمشنر تھامسن ڈریو نے دستخط کیے۔اس موقع پر پاکستان کے وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی موجود تھےاس معاہدے کے تحت قیدیوں کو ملنے والی سزائیں ان کے اپنے ممالک میں پوری کرنے کی سہولت حاصل ہوجائے گی پاکستان کی وفاقی کابینہ نے دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی منظوری گزشتہ ماہ دی تھی برطانوی ہائی کمشنرکا اس موقع پرکہنا تھا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے اپ ڈیٹڈ معاہدے پر دستخط کر کے خوش ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ معاہدے کی وجہ سے قیدیوں کو اپنی سزا اپنے گھر کے قریب گزارنے کی اجازت ہو گی برطانوی ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان موجود مضبوط تعلقات کا واضح ثبوت ہے دونوں مما لک کے درمیان معاہدہ صرف ایک نکتہ کی بنیا د پر کیا گیا ہے اس نکتے کے تحت دونوں ممالک کے قیدی برطانیہ یا پاکستان میں عدالتوں سے ملنے والی سزاو ں کی مدت اپنے اپنے ملک میں پوری کر سکیں گے۔