شہباز شریف نےتما م نیب مقدمات کی تفصلا ت طلب کر لیں

0

اسلام آباد ( نمائندہ امت)چیئرمین پا رلیمنٹ پبلک اکاونٹس کمیٹی اور قومی ا سمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےتما م نیب کیسز سے متعلق تفصلا ت طلب کر لیں اور فیصلہ کیا ہے کہ کمیٹی میں عوامی شکا یا ت کو بھی زیر بحث لا یا جائے گا۔شہباز شریف نے اعلان کیا کہ میں مسلم لیگ ن کے دور کے آڈٹ پیراز نہیں دیکھوں گا، کسی کی طرفداری نہیں کریں گے،ہمارا مشن بلا امتیاز احتساب ہوگا، پی اے سی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے ۔پبلک اکاونٹس کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ عدلیہ کا احترم کرتے ہیں لیکن نیب کورٹ کے فیصلے سے اختلاف ہے، ناانصافی اور زیادتی ہو رہی ہے۔ کمیٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور چئیرمین پی اے سی شہباز شریف کی صدارت میں اجلاس ہوا۔اپوزیشن لیڈر کے دائیں ہاتھ کی طرف پی پی رہنما شیری رحمٰن اور بائیں طرف پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ بیٹھے ہوئے تھے۔شہباز شریف نے خود ہی تلاوت کر کے اجلاس کا آغاز کیا اور کہا کہ پی اے سی میں بہت سے سینئر پارلیمنٹیرینز موجود ہیں، ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کا اچھا موقع ہے۔چیئرمین کمیٹی پی سی اے نے کہا کہ 20ویں اسکیل سے کم کے افسر کو آنے کی اجازت نہیں تھی پھر ایف آئی اے کی طرف سے اٹھارویں اسکیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر آئے ہیں، سیکرٹری کمیٹی بتائیں کہ احکامات پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا، تمام ممبران کا ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کی اجلاس میں شرکت پر اعتراض ہے۔ آج آپ بیٹھے رہیں آئندہ ایسا نہ ہوشہباز شریف نے مزید کہا کہ احتساب کے لیے یہ بہت اہم فورم ہے، یہ کمیٹی مختلف اداروں سے متعلق آڈٹ رپورٹس کا جائزہ لیا کرے گی ۔اجلاس میں سیکرٹری پی اے سی نے تمام اراکین کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں پی اے سی کی تشکیل اور قوائد و ضوابط کے متعلق آگاہ کیا گیا ۔ سیکرٹری نے اراکین کو پی اے سی کے اختیارات سے متعلق بھی بتایا۔ایف آئی اے اور نیب کو بھجوائے جانے والے مقدمات اور ان پر ہونے والی پیشرفت کی تفصیلات آئندہ پیر کو طلب کرلیں۔شہباز شریف نے کہا کہ آج کل نیب اور ایف آئی اے بہت سرگرم ہے، نیب کے نمایندے نے بتایا کہ رکارڈ تیار ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں مسلم لیگ ن کے دور کے آڈٹ پیراز نہیں دیکھوں گا، اس کے لیے علیحدہ کمیٹی بنائیں گے، جب ن لیگ کے دور کے پیراز ہوں میں اجلاس کی صدارت نہیں کروں گا۔انہوں نے تجویز دی کہ ابھی وقت ہے کہ 3 سے 4 سب کمیٹیاں بنادی جائیں،جو صرف مسلم لیگ ن دور کے آڈٹ کیلئے بنائی جائیں،میں ان میں سے کسی کمیٹی کا حصہ نہیں بنوں گا۔۔ اجلا س میں پی پی پی کی شیری رحمن نے چیئرمین کی تو جہ دلا تے ہو ئے کہا کہ نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کے کیسز تال حال نیب کے پاس زیر التوا ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی شہباز شریف نے کہا کہ نِیب حکام سوموار کو آکر اس معا ملے کی وضاحت کریں شہباز شریف نے کہا کہ اگلے اجلاس میں پی اے سی کی تین سے چار ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ جبکہ پی اے سی میں عوامی شکایات کو بھی زیر بحث لایا جائے گا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور کے آڈٹ اعتراضات ذیلی کمیٹی دیکھے گی، طے ہوا تھا کہ میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت کے آڈٹ اعتراضات کے وقت کمیٹی کی صدارت نہیں کروں گا۔ وہ طے ہونے والے اس فارمولے پر عملدرآمد کریں گےاس موقع پر سردار نصراللہ دیریشک نے کہا کہ پی اے سی ایسا تاثر نہ دے کہ کسی ادارے پر دباؤ ڈال رہی ہے۔شہباز شریف نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہے، ہم ایسا کوئی تاثر نہیں دیں گےاجلاس میں روحیل اصغر نے سوال کیا کہ کیا نیب پیر کے روز تمام تفصیلات دے دے گا؟۔ چیئرمین پی اے سی نے جواب دیا کہ آج کل نیب اور ایف آئی اے پھرتیاں دکھا رہے ہیں ۔شیری رحمان نے وضاحت کی کہ یہ سوال اس لیے کیا گیا ہے کہ بعد میں نیب کی طرف سے بہت سی عرضیاں آ جاتی ہیں نیب حکام نے جواب دیا کہ ڈی جی نیب سے بات ہو گئی ہے، پیر کو تمام تفصیلات فراہم کر دیں گے۔یادرہے کہ اجلاس یکم جنوری تک جاری رہے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More