وفاقی پولیس کے 34 افسران واہلکاروں کیخلاف تحقیقات کا حکم – 5 معطل
اسلام آباد(وقاص منیرچوہدری)آئی جی اسلام آبادعامرذوالفقار خان نےایس پی اورڈی ایس پیزسمیت 34پولیس افسران واہلکاروں کےخلاف تحقیقات کےاحکامات جاری کرتےہوئےایک ایس پی،ڈی ایس پیزاوردوایس ایچ اوزسمیت 5افسران کومعطل کردیا ہے،جبکہ محکمہ مال سےان 34پولیس افسران کےاثاثہ جات کےبارےمیں بھی رپورٹ مانگ لی ہے۔ذرائع کےمطابق مذکورہ تمام افسران واہلکاروفاقی دارالحکومت کےمضافاتی علاقوں کےچھ تھانوں میں تعینات رہے ہیں۔ذرائع کےمطابق پہلےمرحلےمیں آئی جی اسلام آبادنےایس پی لیاقت نیازی،ڈی ایس پی اشرف شاہ اورغلام مصطفیٰ اورایس ایچ اوزقاسم خان نیازی اور ملک لیاقت کوفوری طور پرمعطل کر کےان کےخلاف تحقیقات کاحکم دے دیا ہے۔اس کےعلاوہ ایک انسپکٹر، 6سب انسپکٹروں، 10اےایس آئیزاور12پولیس کانسٹیبلزکےخلاف بھی تحقیقات کاحکم دے دیا گیا ہے۔ ان پولیس افسران واہلکارکےخلاف محکمانہ تحقیقات میں منشیات فروشی، فحاشی کےاڈوں اورجیب کتروں کی پشت پناہی جیسےسنگین الزامات ثابت ہوچکےہیں۔ذرائع کےمطابق اگلے مرحلےمیں وفاقی دارالحکومت کےرورل سرکل کےچھ تھانوں تھانہ نیلو ر،کو رال،سہا لہ،کھنہ،شہزادٹاؤن اورلوہی بھیرمیں گزشتہ پانچ برس کےدوران تعینات رہنے والےایس پیز،ڈی ایس پیز،ایس ایچ اوزاورماتحت افسران کےحوالےسےبھی تحقیقات کی جائیں گی۔ ذرائع کےمطابق تحقیقات کےدوران ان افسران کے قبضہ مافیااورجرائم پیشہ افرادسےممکنہ تعلقات سمیت ان کےاثاثوں کی بھی چھان بین کی جائےگی۔آئی جی آفس نےمعطل شدہ افسران کےاثاثوں کی چھان بین کےلیےمحکمہ مال کو پو لیس آ فسران کےنام کی تفصیلات کےساتھ خط لکھاگیاہےجس میں محکمہ مال سےدرخواست کی گئی ہےکہ پولیس کو مذکورہ افسران اوران کےرشتہ داروں کےنام پرموجودجائیدادوں کی تفصیلات فراہم کی جائے۔ذرائع کےمطابق گزشتہ پانچ برس کےدوران رورل سرکل میں تعینات رہنے والےایس ایچ اوز، محرراور تفتشی افسران کی فہرست تیار کرلی گئی ہے،جبکہ ان کی کارکردگی رپورٹ بھی ایک ماہ کےاندرتیارکرکےاعلی حکام کوپہنچا دی جائےگی۔دوسری جانب اعلیٰ حکام کی جانب سےتحقیقا ت کاحکم آنےکےبعدپو لیس افسران واہلکا روں نےناجائزطورپربنائی گئی جا ئیدادیں قر یبی رشتہ داروں کےنام ٹرانسفرکر ا نی شر وع کردی ہیں۔