سرینگر(امت نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں مزید چارکشمیری نوجوان شہید کر دیے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے راجپورہ میں ہانجن پائیں کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔دریں اثنا نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں زبردست مظاہرے شروع ہو گئے ۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ قابض فورسز اہلکاروں کے ہاتھوں متعدد مظاہرین کے زخمی ہو نے کی اطلاعات ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پلوامہ کے علاقوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں اشفاق احمد وانی اور دیگر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان جموں وکشمیر پربھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اپنی قیمتی جانیں قربان کر رہے ہیں لہذا ہمارا ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم نوجوانوں کی بیش بہا قربانیوں کی ہرقیمت پر حفاظت کریں ۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کے ظلم وجبر، ماردھاڑ اور غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کے خلاف سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک پرامن مظاہرہ کیا۔ حریت رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز اپنی حکومت کے ایما پرکشمیر میں تمام اخلاقی، انسانی اور قانونی اقدار کو پامال کر رہی ہیں اور یہاں عملاً قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے اس بدنصیب خطے پر مکمل طور پر بھارتی فوج اور پولیس کا راج قائم ہے اور قابض فورسز کے اہلکار جسے چاہے قتل کردیتے ہیں ، جسے چاہے زخمی کردیتے ہیں، جسے چاہے آنکھوں کی بینائی سے محروم کردیتے ہیں، جسے چاہے گھر سے بے گھر بنادیتے ہیں اور جسے چاہے سالہاسال تک سلاخوں کے پیچھے ڈال دیتے ہیں۔ ۔انہوں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ بھارتی فورسز نے ریاست کے اطراف واکناف میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے اور وہ منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی نسل کُشی کررہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ اگر مشرقی تیمور اور اسکاٹ لینڈ میں عوام کو استصواب رائے کا حق مل سکتا ہے تو کشمیریوں کو کیوں نہیں ۔ادھر حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں ایک طرف بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کا ظلم و جبر جاری ہے جبکہ دوسری طرف انتظامی سطح پر بھی کشمیریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کیا جا رہا ہے۔ میر واعظ نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر قتل کر رہی ہیں، محاصروں اور تلاشی کی بے جا کارروائیوں کے دوران جنس و عمر کا لحاظ کیے بغیر لوگوں کو شدید سردی میں گھروں سے باہر نکال کر گھنٹوں کھلے آسمان تلے بٹھایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کروڑوں میں ٹیکس اور بجلی فیس ادا کرتے ہیں لیکن انہیں ٹھٹھرتی سردی میں گھنٹوں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے دوچار کیا جارہا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ کشمیر آبی وسائل سے مالا مال ہے لیکن بھارت کشمیریوں کو آبی وسائل سے بھی محروم کررہا ہے۔ انہوں کے کہا کہ کشمیر کے پانیوں سے بجلی پیدا کر کے بھارتی شہروں کو فراہم کی جاتی ہے جبکہ کشمیری بجلی کے لیے ترس رہے ہیں۔میر واعظ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو جان بوجھ کر انتقام کا نشانہ بنارہا ہے اور انہیں آزادی کا مطالبہ کرنے کی پاداش میں ہرطرح کے ظلم وجبر کا نشانہ بنا رہا ہے۔