مناہل زیادتی-قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

0

نوشہرہ/رسالپور (نمائندگان امت)نوشہرہ پولیس نے 9 سالہ معصوم مناہل کو زیادتی،تشدد کے بعد قتل کرنے والا درندہ صفت سفاک ملزم کوگرفتار کر لیا۔ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈاپورڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈاپورنے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ کیپٹن (ر) منصور امان کے ہمراہ پولیس لائن نوشہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ 08سالہ منا ہل 27-12-2018 کو مدرسے گئی لیکن واپس نہیں آئی۔جس پر اس کے لواحقین نے پولیس چوکی ٹاؤن میں رات تقریباً10:00 رپورٹ درج کروائی جس پر پولیس نے بچی کی تلاش شروع کی۔اگلی صبح 9:00بجے کے قریب باجوڑانو ں قبرستان سے مناہل کی تشد زدہ لاش ملی۔جس کو پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال بھجوایا گیا گیا جہاں پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی۔اس افسوناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پی خیبر پختونخواہ صلاح الدین نے فوری طور پر ملزم کی گرفتاری یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے۔جس پر ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈاپور نے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ کیپٹن (ر) منصور امان کی سر براہی میں SP انوسٹی گیشن افتخار شاہ خان سمیت ریجن کے 9 افسران پر مشتمل JIT تشکیل دیکر ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک حوالہ کیا۔پولیس ٹیم نے ہر زوایہ سے کیس کی تفتیش کی۔صرف 3دن میں 2ہزار سے زائد موبائل نمبرات کا تجزیہ کیا گیا۔200سے زائد ڈی این اے کے نمونہ جا ت حاصل کئے گئے۔علاقے سے مربوط انفارمیشن حاصل کی گئی۔20سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔بلاخردن رات ایک کرکے مورخہ 31دسمبر 2018کوسفاک ملزم یاسر ولد زراللہ سکنہ عثمان خیل نوشہرہ کلاں کو گرفتار کر لیا۔جس نے اپنے گھناؤنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈاپورنے کہا کہ انشاء اللہ ملزم کو کیفردار تک پہنچایا جائے گا۔ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈاپور نے تفتیشی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ پولیس نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیکر ظالم کا اس کے انجام تک پہنچایا ہے اور آگے بھی یہ اس طرح جا ری رہے گا۔بچی کے رشتہ داروں،سیاسی،سماجی افرادسمیت نوشہرہ کے عوام نے کھلے دل سے نوشہرہ پولیس کی تعریف کی اور اُمید ظاہر کہ نوشہرہ پولیس اس طرح مجرمان کا خاتمہ کرکے نوشہرہ کو پرامن بنانے میں اپنا بھر پور رول ادا کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More