7ایوی ایشن ملازمین کی میٹرک اسناد جعلی قرار
کراچی(رپورٹ:عظمت علی رحمانی)سول ایوی ایشن کے 7 ملازمین کی میٹرک کی اسناد جعلی قرار دی گئیں، جن میں 6 خواتین بھی شامل ہیں۔جعلی اسناد 1986سے 1991کے دوران کی بنائی گئی ہیں ۔ میٹرک بورڈ کے اسسٹنٹ سیکریٹری نے رپورٹ بوگس اسناد کی تصدیق کرتے ہوئے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں ۔‘‘امت ’’کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق سول ایوی ایشن میں دیگر جعلی دستاویزات کے تحت بھرتی ہونے والے ملازمین کی طرح 7ایسے ملازمین کا بھی انکشاف ہوا ہے ، جنہوں نے میٹرک کی جعلی دستاویزات جمع کرا کر نوکریاں حاصل کی ہیں۔ملازمین نے 1986 سے 1991کے دوران میٹرک کی اسناد ظاہر کرکے ادارے میں برسوں سے نوکریاں جاری رکھی ہوئی تھیں۔ان ملازمین میں نعیمہ عمران بنت عمران احمد عثمانی نے 1998میں رول نمبر416380،حنا تنظیم بنت تنظیم ڈین نے 1998 میں رول نمبر 350264،عشرت پروین بنت غلام شبیر نے 1985میں رول نمبر 271647،مناحل صبا انور بنت شفیق انور نے 1986میں رول نمبر 832743 ،طاہرہ بنت محمد یاسین نے 1986میں رول نمبر 125146،محمد یعقوب خان بنت قالو خان نے 1984 میں رول نمبر 57249اور رضیہ سلطانہ بیری بنت حاجی عثمان بیری نے 1991میں رول نمبر 74528کے تحت جعلی ڈگری جمع کرا کر نوکری حاصل کی تھی ۔