افغان امن عمل سبوتاژ کرنے کے لئے بھارت گرسرم

0

نئی دہلی(امت نیوز) افغان امن عمل سبوتاژ کرنے کیلئے بھارت سرگرم ہو گیا۔طالبان اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کیخلاف غنی حکومت کوبھرپورتعاون کی یقین دہانی کرادی۔افغان مشیرسلامتی حمد اللہ محب نے نئی دہلی کے دورے میں اپنے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے کھل کر مدد مانگ لی۔ ملاقات میں فریقین نے دفاعی تعاون مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔بھارتی مشیر سلامتی نے کہا کہ بھارت افغان عوام کی توقعات پوری کرے گا۔ دوسری جانب افغان حکومت نے امن عمل کے سلسلے میں وفد جدہ بھیجنے کیلئے پیشگی شرائط رکھ دیں۔اعلیٰ امن کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس کی تاریخ کا تاحال تعین نہیں ہوا تاہم افغان وفد اسی صورت شرکت کرے گا ، جب اسے طالبان سے براہ راست مذاکرات کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔ جبکہ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ان کے پلان میں جدہ اجلاس شامل نہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کوبھارت کے مشیر سلامتی اجیت دوول اور ان کے افغان ہم منصب حمد اللہ محب کے درمیان نئی دہلی میں ملاقات ہوئی ۔ملاقات میں افغان امن عمل بالخصوص طالبان اور امریکہ کے درمیان جاری براہ راست مذاکرات پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق افغان امن عمل سبوتاژ کرنے کیلئے بھارت سرگرم ہو گیا ہے اور اس نے غنی حکومت کو تھپکی دے دی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں میں اہم عہدوں پر رہنے والے اجیت دوول سے مشاورت کے لیے حمد اللہ محب خصوصی طور پر نئی دہلی پہنچے تھے۔ ملاقات میں انہوں نے کھل کر بھارت سے مدد مانگی تاکہ طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے براہ راست مذاکرات کو ناکام بنایا جاسکے۔ دوول نے اس حوالے سے غنی حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ فریقین نے دفاعی تعاون میں مزید اضافے پر بھی اتفاق کیا۔ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں عہدیداروں نے افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال،طالبان کے ساتھ امن مذاکرات،پارلیمانی انتخابات اورآئندہ صدارتی الیکشن کے حوالے سے گفتگو کی ۔بیان میں مزید کہا گیا کہ افغان صدر کے سیکورٹی ایڈوائزرحمداللہ محب نے افغانستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں،مسلح افواج کی تریبت اوردیگر شعبوں میں بھارتی تعاون پرشکریہ ادا کیا۔حمداللہ محب نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اپنے ہم منصب اجیت دوول اوردیگر سرکاری حکام سے ان کی ملاقاتیں علاقائی استحکام اورامن مذاکرات کے حوالے کےبہت ہی مفید رہیں۔اجیت دوول نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا اورافغان عوام کی توقعات پوری کی جائیں گی۔ بھارتی مشیر سلامتی نے کہا کہ امن مذاکرات افغان حکومت کی سربراہی میں ہونے چاہئیں۔اس موقع پر افغان مشیر سلامتی نے اجیت دوول کو دورہ کابل کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔دریں اثنا افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل نے کہا ہے کہ افغان امن عمل کے سلسلے میں جدہ اجلاس کی تاریخ کا تاحال تعین نہیں ہوا ہے تاہم وفد بھیجنے کیلئےافغان حکومت کی کچھ پیشگی شرائط ہونگی جن میں طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت شامل ہے۔ کونسل کے ترجمان احسان تحریری نے بتایا کہ جدہ اجلاس کی تاریخ کا تعین سعودی عرب اور دیگر شرکا نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان سے براہ راست مذاکرات کی یقین دہانی پر ہی افغان وفد سعودی عرب جائے گا۔متحدہ عرب امارات میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں طالبان نے افغان وفد سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔احسان تحریری کے مطابق جدہ کا معاملہ بالکل مختلف ہے اوراس اجلاس میں افغانستان کو شریک ہونا چاہئے۔ اطلاعات تھیں کہ اجلاس 4 جنوری کو طے کیا گیا ہے۔طلوع نیوز کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ تاحال ان کے پلان میں جدہ اجلاس شامل نہیں ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More