سوئس بینک میں 2 ارب ڈالر کی فراڈاسکیم کا انکشاف – 3 گرفتار
لندن/ واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)سوئس بینک کے 3 سابق بینکاروں کو 2 ارب ڈالرز کی ’فراڈ اسکیم‘ پر برطانیہ میں گرفتار کرلیا گیا۔سوئس بینک نے اپنے ان سابق بینکاروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔تاہم جرم تسلیم کرتے ہوئے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ان اہلکاروں نے بینک کے اندرونی سیکورٹی نظام کو ناکارہ بنا دیا تھا۔امریکی حکام نے کہا ہے کہ کریڈٹ سوئس کے 3 سابقہ بینکاروں کو موزمبیق میں ایک فراڈ سکیم میں 2 ارب ڈالرز کے گھپلے میں ملوث ہونے کے الزام میں لندن میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکہ نے برطانیہ سے ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس اسکیم میں موزمبیق کے سرکاری صنعتی اداروں اور کمپنیوں کو قرضہ دیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں 2مزید گرفتاریاں ہوئی ہیں ،جن میں موزبیق کے سابق وزیرِ خزانہ بھی شامل ہیں۔ امریکی پراسیکیوٹرز نے نیو یارک کی ایک عدالت میں سوئس بینک کے اینڈریو پیئرز، سُرجن سنگھ اور ڈٹالینا سبیوا کے خلاف امریکہ کے انسدادِ رشوت ستانی کے قوانین کی خلاف ورزی کی سازش، منی لانڈرنگ اور سیکورٹی فراڈ کے الزامات عائد کیے ہیں۔ پراسیکیوٹرز نے موزمبیق کے وزیرِ خزانہ مینئول چانگ اور ان کے درمیان مذاکرات کار، ژاں بوستانی، پر بھی موزمبیق کی صنعتوں کیلئے ان 2 ارب ڈالرز قرضوں کی اسکیم میں سے بیس کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم کہیں اور منتقل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بی بی سی کے مطابق لندن کی ایک عدالت نے ہی فراڈ میں ملوث بینکاروں کوضمانت پر رہا کردیا ہے۔