انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں پاکستانی رکنیت کی حمایت اور پاکستان سے تربیتی طیارے خریدنے کا اعلان کر دیا ہے ۔دونوں ممالک نے افغانستان میں امن کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے و استنبول میں سہ ملکی سربراہ اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے ترکی سے 50لاکھ گھر بنانے کے منصوبے میں بھی مدد مانگ کر لی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کو ترکی کے صدر رجب طیب اردو غان سے انقرہ کے صدارتی محل میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ،علاقائی و عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انقرہ کے صدارتی محل پہنچنے پر وزیر اعظم عمران خان کا ترک صدر نے پُر تپاک خیر مقدم کیا۔ جس کے بعد دونوں کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے نماز جمعہ بھی ایک ساتھ ادا کی۔ ملاقات کے بعد ترک صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان اور ان کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں۔ہم ترک فاؤنڈیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کے لیے بہت جدوجہد کی۔ امید ہے کرکٹ کی طرح عمران خان سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے۔ عمران خان کی طرح میں بھی کھلاڑی رہا۔میں فٹبال ٹیم کا کپتان رہا۔پاکستان کے ساتھ عسکری، سیاسی، تجارتی اور دوستانہ تعلقات ہیں، خواہش ہے کہ پاکستان سے تعلقات طویل عرصہ برقرار ہیں۔ اس موقع پروزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اگلے5سال میں 50لاکھ گھر تعمیر کرنا چاہتا ہے۔ہم ہاؤسنگ شعبے میں ترک کمپنیوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانا اور مدینے کی ریاست کا طرز نظام لانا چاہتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان، پاکستان و ترکی کا سربراہی اجلاس استنبول میں ہوگا ۔ خطے میں امن کیلئے بھارت سے بھی مذاکرات چاہتے ہیں۔ہم پاک ترک تعلقات بلندیوں پر لے جائیں گے۔دریں اثنا پاکستان و ترکی کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ ترک وفد کی قیادت وزیر خارجہ مولود چاوش اوگلو نے کی۔مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات و تجارت،سرمایہ کاری کے فروغ، اہم علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان اور ترکی نے افغان مسئلے کے جلد پُر امن حل کیلئے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کر دار مرکزی ہے اور ہم پاکستانی کاوشوں کے معترف ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان،کشمیر سمیت اہم امور پر پاکستان اور ترکی کے مؤقف میں یکسانیت خوش آئند ہے۔پاکستان و ترکی کے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں۔ہماری محبت کے پیچھے ثقافت، مذہب و عوام کی محبت کارفرما ہے۔