لاہور/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی کمپنی کو مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دینے کیخلاف ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی ۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نے مشیر تجارت کے خلاف نیب سے رجوع کر لیا ،جس میں میں ریفرنس دائر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے جمع کرائی ہے، جس کے متن میں کہا گیا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کی کمپنی کو دے کر میرٹ کی دھجیاں اڑادی ہیں۔ حکومتی مشیر کو ڈیم کی تعمیر کے لئے 309 ارب روپے کا ٹھیکہ ملنا تشویش ناک ہے۔متن میں کہا گیا کہ مخصوص کمپنی کو ٹھیکہ نوازنے کے لئے دوسری کمپنیوں کی پیشکش کو مسترد کیا گیا۔ کیا دوسری کمپنیوں کی ڈس کوالی فکیشن کے بعد دوبارہ بولی ضروری نہیں تھی ؟ صرف ایک بولی کے بعد ہی مخصوص کمپنی کو ٹھیکہ دینا قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ منسوخ کیا جائے اوروزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کو اس کی وضاحت دینی چاہیے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نےمہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ وزیراعظم کے مشیر کی کمپنی کو دینے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں درخواست دائر کردی۔پی پی رہنما چوہدری ظہیر محمود نے نیب میں دائر پٹیشن میں موقف اختیار کیا کہ ڈیسکون کو ٹھیکہ تفویض کرنا مفادات کا ٹکراؤ اور طریقہ کار و قوانین کے منافی ہے۔پٹیشن میں کہا گیا کہ منصوبے کی شفافیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ رہے ہیں، اہم منصوبے کی غیر شفاف بولی پر عبدالرزاق داؤد اور دیگر فریقین کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے۔درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ عبدالرزاق داؤد کی کمپنی ٹھیکے کے لیے درکار تکنیکی معیارات پر پورا نہیں اترتی۔اس حوالے پٹیشن میں کہا گیا کہ’ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ تکنیکی بنیادوں پر منسوخ کیا گیا ،تاہم ڈیسکون کو سنگل بولی پر ٹھیکہ تفویض کردیا گیا۔ظہیر محمود نے پٹیشن میں کہا کہ عبدالرزاق داؤد وزیراعظم کے مشیر ہیں اور پارلیمانی امور میں بھی حصہ لیتے ہیں۔پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ عبدالرزاق داؤد نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 کی خلاف ورزی کی اس لیے ان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے۔