تل ابیب(امت نیوز)شام سےفوج کے انخلا کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کے دسمبر میں کئے گئے اعلان کو پنٹاگون نے مذاق بنا دیا ۔قومی سلامتی کے مشیرنےشام سے فوج کی واپسی کیلئے ناقابل عمل شرائط لگا دیں۔تل ابیب کےدورے سے قبل صحافیوں سے اپنے طیارے میں گفتگو کے دوران امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی فوج کے انخلا کا دارومدار چند شرائط پورا ہونے پر ہے۔ بولٹن کے بیان نے اس خیال کو مزید تقویت دی ہے کہ امریکہ شام سے انخلا نہیں کرنا چاہتا ہے۔ جان بولٹن نے کہا کہ امریکہ انخلا سے قبل ترکی سے شمالی شام میں کردوں کی حفاظت کی یقین دہانی چاہتا ہے اور داعش کی باقیات کی شکست چاہتا ہے ۔ٹرمپ کی جانب سے شام سے انخلا کا امریکی اعلان اتحادیوں اور امریکی محکمہ دفاع کے حکام کے لیے حیران کن تھا اور اس کے نتیجے میں امریکی وزیر دفاع جم میٹس اور ایک اور اعلیٰ اہلکار بریٹ مستعفی ہو گئے تھے۔محکمہ دفاع کے چیف آف اسٹاف کیون سوینی محکمہ دفاع کے مستعفی ہونے والے تیسرے اہم اہلکار ہیں۔ ٹرمپ خود بھی گزشتہ ہفتے اپنے بیان سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دے چکا ہے ۔ اس کا کہنا تھا کہ داعش سے لڑائی کی وجہ سے امریکی فوج آہستہ آہستہ نکالی جا رہی ہے۔شام میں2ہزار امریکی فوجی ہیں لیکن یہ تعداد اس سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ امریکی فوج پہلی بار شام میں 2015 میں اوباما نے کردوں کی تربیت کے نام پر بھیجی تھی، اس کے بعد شام میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا رہا اور منگل کے شمال مشرقی حصے میں کئی فوجی اڈوں اور ایئر فیلڈ کا جال بچھ چکا ہے۔