اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ مسترد کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔انہوں نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں استدعا کی کہ عدالت جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کردے کیوں کہ ان پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی غلط کام نہیں کیا جس کا الزام ان پر لگایا گیا ہے، جے آئی ٹی نے گواہوں کے بیانات اور دستاویزات ہمیں فراہم نہیں کیں اور جے آئی ٹی کے الزامات سیاسی انتقام کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ دستاویزات کو دیکھے بغیر الزام لگانا آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے اس لیے سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کر دے۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ لیک ہونے سے عدالت کا تقدس پامال ہوا اور رپورٹ لیک کروا کے ہمیں بدنام کیا گیا، میڈیا پر بحث کر کے لوگوں کے ذہنوں میں ہمارے خلاف زہر ڈالا گیا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ رپورٹ میڈیا میں لیک ہونے کے بعد مشکوک ہو چکی جبکہ وفاقی وزرا کے رپورٹ پر بحث و مباحثے بھی اسے مشکوک بنا رہے ہیں۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں آصف علی زرداری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی نے حکومت کی آلہ کار بن کر ان پر اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ہتک عزت کی۔پی پی پی کے شریک چیئرمین کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی درخواست 17 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا کہ زرداری گروپ اور زرداری خاندان جے آئی ٹی کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور زرداری گروپ و خاندان جے آئی ٹی رپورٹ پر دفاع کا حق رکھتے ہیں۔آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ذریعے اور سپریم کورٹ کی مہر لگوانے کے لیے معاملہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیجنے کی تجویز دی گئی جبکہ جے آئی ٹی کے پاس اختیار نہیں ہے کہ وہ معاملہ نیب کو بھجوانے کی تجویز دے۔پی پی پی کے شریک چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ اس تجویز پر اگر عدالت فیصلہ دے تو یہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہو گی۔آصف علی زرداری نے الزام لگایا کہ جے آئی ٹی نے زرداری گروپ اور آصف زرداری کے خلاف متعصبانہ رویہ اختیار کیا جبکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آصف زرداری اور فریال تالپور کو ان کے ووٹرز کے سامنے نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ فریال تالپور اپنے تمام اثاثے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور باقی اداروں میں جمع کروا چکی ہیں۔آصف زرداری نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے تمام والیوم نہیں دیے گئے، رپورٹ پر اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں۔آصف زرداری نے اپنے جواب میں تفتیشی رپورٹ، دستاویزات، عینی شاہدین کے بیانات اور جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔