اسلام آباد(رپورٹ؛اخترصدیقی)الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سابق صدرآصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے اہم ترین شواہد جمع کرادیئے گئے، رواں ہفتے دس جنوری کوچیف الیکشن کمشنرجسٹس (ر)سردار محمدرخاضان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یانہ ہونے بارے شکایت کنندہ کے دلائل سن کرفیصلہ کر یگا۔شکایت کندہ نے فریال تالپور کوبھی اس ریفرنس کاحصہ بنانے کافیصلہ کیاہے اور اس بارے ترمیم شدہ ریفرنس بھی فائل کیے جانے کاامکان ہے ۔ذرائع نے روزنامہ امت کوبتایاہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے حوالے سے مسائل میں مزید اضافہ ہورہاہے ۔ایک طرف سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی نے آصف علی زرداری اور دیگرکے اکاؤنٹس منجمدکرنے کی سفارش کررکھی ہے رواں ہفتے اس کی سماعت بھی کی جاناہے جبکہ اب دوسری طرف الیکشن کمیشن میں بھی سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف پی ٹی آئی کے رہنماء خرم شیرزما ن کی جانب سے دائرکردہ اہم ترین ریفرنس کی سماعت کر یگا جس میں بتایاگیاہے کہ آصف زرداری کا امریکا میں فلیٹ سامنے آیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 62 اور63 کے تحت منتخب نمائندے کو اثاثے بتانے ہوتے ہیں مگر آصف زرداری کی جانب سے جو گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں ان میں اس اپارٹمنٹ کا ذکر نہیں، خرم شیرزمان نے زرداری کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کریں کیونکہ آصف زرداری اثاثے چھپانے پر اب ممبر قومی اسمبلی رہنے کے اہل نہیں رہے۔الیکشن کمیشن نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پی پیآصف علی زرداری کے خلاف تحریک انصاف کی نااہلی درخواست ابتدائی سماعت کے لیے مقرر کردی ہے جو 10 جنوری کو ہوگی، سماعت میں درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا جب کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پی پی پی آصف زرداری کے خلاف نااہلی کی درخواستصوبائی الیکشن کمیشن آفس کراچی میں جمع کرائی تھی جس کو منظوری کے لیے اسلام آباد بھیج دیا گیا ۔ذرائع کاکہناہے کہ شکایت کندہ نے مزیدشواہد بھی الیکشن کمیشن کوبھجوائے ہیں جن میں جعلی بنک اکاؤنٹس میں جے آئی ٹی رپورٹ کاایک حصہ بھی شامل کیاگیاہے جس میں سابق صدرآصف علی زرداری فریال تالہور کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں ۔شواہد میں بتایاگیاہے کہ 1981 میں 600 روپے اور 2001 میں 6 ہزار روپے کی سرمایہ کاری سے آغاز ہونے والے بالترتیب زرداری اور اومنی گروپ نے اثاثوں کو غلط قرضوں، حکومتی فنڈز، کک بیکس اور جرائم کی کارروائیوں سے اکھٹے کیا گیا۔ذرائع کاکہناہے کہ شکایت کنندہ نے اس ریفرنس میں فریال تالپور کوبھی فریق بنانے کافیصلہ کیاہے اس بارے رواں ہفتے ایک اضافی درخواست دائر کیے جانے کاامکان ہے جس میں فریال تالپورکے خلاف بھی کارروائی کرنے کی درخواست کی جائیگی اور اس کوزرداری کے حوالے سے دائرریفرنس کاحصہ بنانے کی درخواست کی جائیگی ۔