کانووکیشن کیلئے ویب سائٹ اپ ڈیٹ کرنے میں جامعہ اردو ناکام
کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی)جامعہ اردو 4روز بعد بھی6سالہ کانووکیشن کی آن لائن رہنمائی کے لئے ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ نہ کرسکی ،ہزاروں طلبہ و طالبات کی جانب سے ویب سائٹ پر رجسٹریشن کے لئے جانے پر ویب سائٹ مسلسل ایرر دے رہی ہے ،کانووکیشن کی رجسٹریشن اور منعقد کرنے کی تاریخ کا اعلان تک نہیں کیا گیا ہے ،جامعہ اردو کی سابقہ و موجودہ انتظامیہ طلبہ کے فائدے کے کام ترجیحی بنیادوں پر شروع نہ کرسکی۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ اردو کی سابقہ و موجودہ انتظامیہ ذاتی مسائل پر شروع سے توجہ و یکسوئی سے کام کرکے ترقیاں، تنخواہوں میں اضافے ،کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے، ٹھیکے دینے سمیت دیگرمعاملات طے کرتی آ رہی ہے جبکہ طلبہ کے لئے نئے پروگرام شروع کرنے ،ایم فل و پی ایچ ڈیز پروگرام کھولنے ،طلبہ و طالبات کے لئے بسیں چلانے اور ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کرکے آن لائن سہولیات دینے جیسی بنیادی سہولیات شروع نہیں کیں۔جامعہ کے رجسٹرار ڈاکٹر صارم کی جانب سے جامعہ میں6برس بعد کانووکیشن منعقد کرنے کا اعلان انتہائی عجلت میں کردیا گیا ،جس میں رجسٹریشن کی حتمی تاریخ اور اس کے بعد کانووکیشن کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان تک کرنا بھول گئے ،مذکورہ اشتہار میں طلبہ و طالبات کو متوجہ کرکے کہا گیا کہ جامعہ کی ویب سائٹ پر 2013سے 2018تک کسی بھی شعبہ کےکسی بھی درجہ میں فارغ ہونے والے طلبہ و طالبات اپنی اسناد و تمغہ جات حاصل کرنے کے لئے مطلوبہ شرائط جو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں جلد از جلد مکمل کریں ،امیدوار جامعہ کی ویب سائٹ پر آن لائن پورٹل کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کراسکتے ہیں ۔حیرت انگیز طو رپر جامعہ کی ویب سائٹ پر اس لاکھوں روپے کے اشتہار کے شائع ہونے کے بعد بھی 4روز گذر گئے تاہم ابھی تک کوئی بھی شرائط و آن لائن پورٹل جاری نہیں کیا گیا ۔جس کی وجہ سے طلبہ کو اذیت کا سامنا ہے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ 5برس میں ہزاروں طلبہ و طالبات مختلف شعبہ جات سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں جنہیں کسی بھی کانووکیشن کے بغیر ہی ڈ گریاں جاری کی جاتی رہی ہیں ،تاہم جامعہ کی موجودہ اور سابقہ انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کا اہم ترین الوداعی اعزاز کانووکیشن ہی منعقد نہیں کیاجاتا رہا جب کہ گزشتہ برس طلبہ تنطیم اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے ازخود ذاتی کاوشوں کے نتیجہ میں کانووکیشن منعقد کیا تھا جبکہ امسال دوسری طلبہ تنظیم پختون ایس ایف کی جانب سے بھی کانووکیشن منعقد کرنے کی تیاری کی جارہی تھی کہ جامعہ کی انتطامیہ نے عجلت میں اعلان کردیا تاہم کوئی عملی کام نہیں کرسکی ،اس حوالے سے جامعہ کے رجسٹرار ڈاکٹر صارم سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔ دریں اثناجامعہ اردو کی انتظامیہ سلیکشن بورڈ میں دہرا معیار اپنانے لگی ،من پسند جنوری 2017میں جاری کردہ ایچ ای سی رولز کا اطلاق 2013کے اشتہار میں کرنے پر مصر ہے ،من پسند پروفیسرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کے عہدوں کے لئے 2013کے رولز کئے مطابق سلیکشن بورڈ منعقد کیا جاچکاہے انجمن اساتذہ نے دہرے معیار کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا ۔انجمن اساتذہ ، وفاقی اردو یونیورسٹی (عبدالحق کیمپس) کے صدر اقبال حسین نقوی اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عرفان عزیز نے مشترکہ بیان میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے2013 کے اشتہار میں درج اہلیت کے برخلاف ٹیسٹ منعقد کروانے پر شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے۔بیان میں وائس چانسلر سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ اشتہار میں درج اہلیت پر عمل در آمد کروائیں ۔یونیورسٹی، پروفیسر اور ایسو سی ایٹ پروفیسر کے عہدوں پر2013 کے اشتہار میں درج اہلیت کے مطابق 20180 میں سلیکشن بورڈ منعقد کروا چکی ہے۔ انجمن اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ 2013 اور 2017 کے اشتہاروں میں درج اہلیت کے مطابق ہی اسسٹنٹ پروفیسر اور لیکچرار کے عہدوں کے لیے سلیکشن بورڈ کا انعقاد کیا جائے۔ لیکچرار اور اسسٹنٹ پروفیسرز کے لیے اشتہار میں درج اہلیت کی یک طرفہ تبدیلی سے قانونی مسائل پید ا ہوں گے اورملازمتوں کے لیے درخواست دینے والے افراد کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جنوری2017 میں جاری ہونے والے خط کا اطلاق 2013 کے اشتہار پر نہیں کیا جاسکتا ۔ایچ ای سی کے خط میں واضح طو رپر درج ہے کہ لیکچرار کے لیے نئی اہلیت کا 30 جون2017 کے بعد شائع ہونے والے ملازمتوں کے اشتہار پر کیا جائے گا۔ جبکہ اسسٹنٹ پروفیسر کے لیے یکم جنوری 2018 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ یونیورسٹی میں طویل عرصے سے سلیکشن بورڈ کا انعقاد نہ ہونے کے سبب اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔ یونیورسٹی کو اس سلسلے میں فوری سلیکشن بورڈ اکا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ نئے تعلیمی سال میں اساتذہ کی کمی کودور کیا جا سکے۔