ایبٹ آباد میں مبینہ آتشزدگی میں جھلسنے والی خاتون کوجلانے کاانکشاف
ایبٹ آباد (نامہ نگار) ایبٹ آباد شہر کے گنجان آباد علاقے کنج جدید میں جھلس کر جاں بحق ہونیوالی خاتون کا ڈراپ سین ہوگیا متوفیہ کے والد نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی کو اس کے خاوند اور اس کی دوست نے مل کر آگ لگائی اور وہ چوبیس دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئی اور مرنے سے پہلے اپنے ویڈیو بیان میں اس نے کہا کہ مجھے میرے خاوند اور اس کی دوست نے آگ لگائی تھی ۔تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں ایک ماہ قبل آگ سے جھلس کر دم توڑنے والی حرا کی موت کو والد نے قتل قرار دیتے ہوئے اسکے خاوند اور اسکی معشوقہ کو قاتل قرار دیدیا مقتولہ حراء کا بھی ویڈیو بیان سامنے آگیا بیان میں قاتلوں کے نام لے رہی ہے ایبٹ آباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ 5 دسمبر کو ایبٹ آباد تھانہ کینٹ کی حدود کنج جدید میں پیش آیا جس میں حرا نامی خاتون گھر میں ہونیوالی آتشزدگی کے بعد بری طرح جھلس گئی جو ایوب ہاسپٹل میں 25 روز علاج کے بعد 30 دسمبر کو دم توڑ گئی مقتولہ کے والد فردوس نے تھانہ کینٹ میں قتل کے مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دائر کی اور مقدمہ درج نہ ہونے پر مقتولہ کا والد میڈیا کے سامنے آگیا اور موقف اختیار کیا کہ اسکی بیٹی حرا کو اسکے شوہر کامران اور اس کی دوست فائزہ نے ملکر گھر میں آگ لگا کر باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد قتل کیا مقتولہ حرا کے والد نے مقتولہ کا وہ ویڈیو بیان بھی میڈیا کو دکھایا جس میں مقتولہ مرنے سے قبل ملزمان کے ناموں کی بارے میں بتا رہی ہے۔ مقتولہ کے والد فردوس کا موقف ہے کہ کینٹ پولیس اسکی بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے اور ملزمان کی پشت پناہی کر رہی۔