الطاف متحدہ رہنماؤں کیلئے خطرہ بن گئے – برطانیہ سے نئے رابطے کا فیصلہ

0

اسلام آباد/کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک/اسٹاف رپورٹر )حکومت نے ایم کیو ایم کے بانی اور غدار وطن الطاف حسین کیخلاف کارروائی کا حتمی فیصلہ کرلیا۔اس ضمن میں برطانیہ سے نئے رابطے کئے جائیں گے ، تاکہ انہیں سزا دلائی جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی متحدہ رہنماؤں کیلئے خطرہ بن گئے ہیں۔کراچی میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں میں الطاف کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اورسیکورٹی اداروں کو شبہ ہے کہ علی رضاعابدی کو بھی انہوں نے قتل کرایا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے بانی متحدہ کے خلاف 200 سے زائد کیسز کا ریکارڈ برطانیہ کو بھجوایا جائے گا ۔حکومت پاکستان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں میں الطاف کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔سیکورٹی اداروں کو شبہ ہے کہ علی رضاعابدی کو انہوں نے قتل کرایا اور وہ مزیداہم پارٹی رہنماؤں کو بھی قتل کروا سکتے ہیں ۔ اس لئے انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے یا ان کے خلاف برطانیہ میں کارروائی کی جائے۔ذرائع نے اس ضمن میں الطاف حسین کی حالیہ تقاریر کا حوالہ بھی دیا ، جس میں وہ ان افراد کیخلاف کارروائی کی بات کر تے رہے جو ایم کیو ایم لندن سے الگ ہوئے۔ یاد رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو گھر کے دروازے پر موٹرسائیکل سوار 2 دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔اس سے قبل پاک سرزمین پارٹی کے دفتر پر حملے میں بھی پی ایس پی کاایک کارکن ہلاک اور دیگر کو زخمی کیا گیا۔تفتیشی ماہرین کے مطابق دونوں وارداتوں میں ایک ہی ہاتھ ملوث لگتا ہے۔علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں 3 جنوری کو پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو بھی ساؤتھ زون انویسٹی گیشن آفس طلب کر کے آدھے گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔دریں اثنا وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے الطاف حسین کیلئے منی لانڈرنگ پر ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کی اربوں روپے کی منجمد جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرادیں۔کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو بتایا گیا کہ کے کے ایف کی منجمد جائیدادیں کراچی، حیدرآباد اور خیرپور میں ہیں، شہر قائد میں فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، رفاہ عام سوسائٹی، سرجانی ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، ملیر، قصبہ کالونی، گاڑن اور لیاری کے علاقوں میں واقع ہیں ۔ متعلقہ اداروں کو ان جائیداد کی خرید و فروخت سے روک دیا ہے ، جبکہ تنظیم کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے اور کیس کا فیصلہ نہ آنے تک خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جائیداد منتقل نہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر جنوبی، شرقی، غربی اور ڈپٹی کمشنر خیر پور کو مکتوب جاری کیے ہیں۔ کیس میں مزید پیش رفت ہونے پر عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔بعد ازاں عدالت نے کے کے ایف منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی۔ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ کے کے ایف کی جن جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ان میں جعلی ناموں کے ذریعے بھی لین دین کی جاتی تھی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ان فلاحی اداروں کی جائیدادوں سے حاصل ہونے والی رقوم کو مبینہ طور پر برطانیہ بھیجا جاتا تھا ، جس کے لیے 6 کے قریب سہولت کاروں کو استعمال کیا گیا۔انہوں نے بتایا تھا کہ جن افراد کو سہولت کار کے طور پر استعمال کیا گیا ان میں سابق وفاقی وزیر بابر غوری، سابق رکن قومی اسمبلی سہیل منصور، سینیٹر احمد علی وغیرہ شامل ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق عدالت نے ایف آئی اے کو 17 جنوری تک سابق سینیٹر احمد علی کو گرفتار کرنے سے روک رکھا ہے۔اس کے علاوہ اس مقدمے میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین، سابق سینیٹر بابر غوری و دیگر مفرور ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More