مقبوضہ کشمیر – مظالم چھپانے کیلئے سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کا نیا بھارتی منصوبہ
لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارت سرکار سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کیلئے خصوصی لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لائے گی جہاں سے سوشل میڈیا کے ذریعہ بھارتی مظالم بے نقاب کرنے والی تصاویر اور وڈیوز اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف شکنجہ کسا جاسکے گا۔یہ لیبارٹریاں بھارتی فورسز کے سائبر مانیٹرنگ سیل سے کام کریں گے اور مانیٹرنگ افسر بھارت مخالف مواد ا پ لوڈ کرنے والوں کو فوری پکڑ سکیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ اور ہندوستانی فوج سوشل میڈیا پر کشمیری نوجوانوں کی سرگرمیوں سے بہت تنگ ہیں اور آئے دن پاکستان کی طرف سے سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ بھارتی حکومت نے کشمیر میں سوشل میڈیا پر کنٹرول کرنے کیلئے خصوصی لیبارٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ جو شخص بھی سوشل میڈیا پربھارت مخالف مواد اپ لوڈ کرے گا تو مانیٹرنگ افسر اس کو فوری طور پکڑ لیں گے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان لیبارٹریوں میں انہی افسروں کو تعینات کیا جائے گاجو جدید ٹیکنالوجی اور جدید کمپوٹر کے آلات استعمال کرنے میں مہارت رکھتے ہوں۔جموں کشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی لیبارٹریوں کے قیام کے بعد جوں ہی کسی واٹس ایپ گروپ یا فیس بک پر کوئی قابل اعتراض مواد ایپ لوڈ کرے گا تو مانیٹرنگ ٹیم فوراً اس موبائیل نمبر کا سراغ لگانے اور مزید کارروائی کرنے کیلئے متحرک ہوگی۔اس مقصد کیلئے جموں کشمیر پولیس ایک واٹس ایپ گروپ اور ایک فیس بک پیج بھی جلد شروع کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ ان پر شکایات بھی درج کی جائیں اور سوشل میڈیا پر ہونے والی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھی جاسکے۔ جموں کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ جو کوئی بھی قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرے گا تو سی آر پی سی کے سیکشن 107کے تحت اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بدترین کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئےمزید7 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ۔ بھارتی ایجنسی این آئی اے نے راجوری اور جنوبی کشمیر کے علاقوں سے2 مذہبی شخصیات کو بھی گرفتار کیا ہے تاہم ابھی تک ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔مقامی کشمیریوں کو گھروں سے نکال کر سخت سردی میں کھلے میدان میں ٹھٹھرنے پر مجبور کیا گیا۔ بھارتی فورسز اور این آئی کے چھاپوں کیخلاف مقامی کشمیریوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے حریت رہنما عبدالصمد انقلابی سمیت تین افراد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا ۔مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران مزید 7نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وانگام ، سدرشان پورہ ، راکھ پورہ، امیرآباد، نارستان، باٹاپورہ ،درگ آباد اور دیگر علاقوں کا محاصرہ کر کے معراج تانترے، آفریدی حسین، محسن رشیدلون، فاروق احمد بٹ ، شوکت احمد، عبدالرشیداور آزاد احمد ایتوکو حراست میں لیا گیا۔ قابض انتظامیہ کے ایک افسر نے تینوں پرپی ایس ا ے کے نفاذ اور انکی کوٹ بھلوال جیل میں منتقلی کی تصدیق کی ہے۔مقامی کشمیریوں کی جانب سے نوجوانوں کی گرفتاریوں کیخلاف مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔