ناقص تفتیش – کمزور استغاثہ سے 36 ہزار مقدمات میں ملزمان بری
کراچی (رپورٹ : سید علی حسن )گزشتہ سال سندھ کی ماتحت عدالتوں سے ناقص تفتیش اور کمزور استغاثہ کے باعث ساڑھے 36 ہزار مقدمات میں ملزمان بری ہو گئے ، جبکہ 2018 میں صوبےکے 27 اضلاع کی ماتحت عدالتوں میں 2لاکھ 67ہزار 366نئے مقدمات داخل کئے گئے اور مجموعی طور پر 2لاکھ 81ہزار118مقدمات نمٹائے گئے ۔ ناقص تفتیش اور کمزور استغاثہ کے باعث 36ہزار587مقدمات میں ملزمان بری ہوگئے ، جبکہ20ہزار 644ملزمان کو سزائیں ملیں ۔ اس طرح ملزمان کو سزا ؤں کا تناسب 13.6فیصد رہا ،جبکہ7 .6فیصد مقدمات میں ملزمان کو بری کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 2018کے آغاز پر کراچی کے 5 اضلاع ملیر ، جنوبی ، غربی ، شرقی اور وسطی سمیت صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع حیدر آباد ، ٹھٹھہ ، بدین ، دادو ، جامشورو ، تھرپارکر ، میرپور خاص ، عمر کوٹ ، سانگھڑ ، نوشیرو فیروز ، شہید بے نظیر آباد ، سکھر ، خیر پور ، گھوٹکی ، لاڑکانہ ، قمبر شہداد کوٹ ،شکار پور ، جیکب آباد ، کشمور ، ٹنڈو الہیار ، ٹنڈو محمد خان اور مٹیاری کی ماتحت عدالتوں میں ایک لاکھ 580مقدمات زیر سماعت تھے ۔ ان پرانے مقدمات کے علاوہ2لاکھ 67ہزار 366 نئے مقدمات داخل ہوئے جس میں سے2لاکھ 81ہزار 118مقدمات کو نمٹایا گیا ۔ ناقص تفتیش اور پراسیکیویشن کے باعث ملزمان کے بری ہونے کا تناسب زیادہ رہا جبکہ سزائیں دلانے کا تناسب بہت کم رہا۔ سال 2018میں ناقص تفتیش اور پراسیکیویشن کے باعث36ہزار587 مقدمات میں ملزمان بری ہوئے ، جبکہ20ہزار 644 ملزمان کو سزائیں ہوئیں۔ ملزمان کو سزائیں دلانے کا تناسب 13.6فیصد رہا ،جبکہ7 .6 فیصد مقدمات میں ملزمان کو بری کیا گیا ۔ سندھ بھر کی ماتحت کی عدالتوں میں اب بھی ایک لاکھ 526مقدمات التوا کا شکار ہیں۔گزشتہ سال جنوری میں 97ہزار 666زیر سماعت مقدمات کے علاوہ 21ہزار 781نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے سوا 32 ہزار نمٹائے گئے ، جن میں 3ہزار 903مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 472مقدمات میں ملزمان کو سزائیں ہوئیں ۔ فروری میں 96ہزار 294مقدمات کے علاوہ20ہزار678نئے مقدمات داخل ہوئے جس میں 22ہزار334مقدمات نمٹائے گئے جس میں ساڑھے 3 ہزار مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار851مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔مارچ میں 95ہزار366 زیر سماعت مقدمات کے علاوہ24ہزار421نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے 25ہزار 720 مقدمات نمٹائے گئے جن میں 3ہزار711مقدمات میں ملزمان بری ہوئے جبکہ ایک ہزار943مقدمات میں ملزمان کو سزائیں ملیں ۔اپریل میں 94ہزار923زیر سماعت مقدمات کے علاوہ23ہزار298نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے24ہزار 106نمٹائے گئے ، جن میں سوا 3ہزارمقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 965مقدمات میں ملزمان کو سزائیں ہوئیں ۔ مئی میں 94 ہزار783زیر سماعت مقدمات کے علاوہ25ہزار 582 نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے 24ہزار685 نمٹائے گئے جن میں 3ہزار 39مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار879مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔جون میں 96ہزار287زیر سماعت مقدمات کے علاوہ16ہزار 787نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے15ہزار 477مقدمات نمٹائے گئے ، جن میں ایک ہزار989مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 505مقدمات میں ملزمان کو سزائیں ہوئیں ۔ جولائی میں 97ہزار 952زیر سماعت مقدمات کے علاوہ 18ہزار 700نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے14ہزار 882نمٹائے گئے ، جن میں ایک ہزار613مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 130میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔اگست میں ایک لاکھ 2ہزار170زیر سماعت مقدمات کے علاوہ 21ہزار446نئے مقدمات داخل ہوئے جس میں سے22ہزار783نمٹائے گئے جن میں 2ہزار617مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 458 مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔ستمبرمیں ایک لاکھ ایک ہزار 394زیر سماعت مقدمات کے علاوہ22 ہزار861نئے مقدمات داخل ہوئے جس میں سے23 ہزار932مقدمات نمٹائے گئے جن میں 3ہزار107 مقدمات میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 454میں ملزمان کو سزائیں ہوئیں ۔اکتوبر میں ایک لاکھ ایک ہزار37زیر سماعت مقدمات کے علاوہ26ہزار922نئے مقدمات داخل کئے گئے ۔جس میں سے26ہزار 377نمٹائے گئے ، جن میں 3ہزار292میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار 754میں ملزمان کو سزائیں ملیں ۔نومبرمیں ایک لاکھ 2ہزار 291زیر سماعت مقدمات کے علاوہ26ہزار820نئے مقدمات داخل کئے گئے ، جس میں سے29ہزار414 نمٹائے گئے ، جن میں 3ہزار767میں ملزمان بری جبکہ 2 ہزار277مقدمات میں ملزمان کو سزائیں دی گئیں ۔دسمبر میں ایک لاکھ 580زیر سماعت مقدمات کے علاوہ 18 ہزار70نئے مقدمات داخل کئے گئے جس میں سے18 ہزار531نمٹائے گئے ،جن میں 2ہزار725میں ملزمان بری جبکہ ایک ہزار956میں ملزمان کو سزائیں ملیں ۔