امریکہ کے 8 لاکھ سرکاری ملازمین گھریلو سامان بیچنے پر مجبور
واشنگٹن(امت نیوز) امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ وفاقی ملازمین کو جنوری میں بھی تنخواہ نہیں مل سکی اور وہ اپنا گھریلو سامان فروخت کرنے کے لیے اشتہار دے رہے ہیں ۔امریکی ایئر ٹریفک کنٹرول ایسوسی ایشن نے ملکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکام کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے سبب تنخواہیں نہیں دی جارہیں اور تنخواہ کے بغیرکوئی ملازم کام کرنے کو تیارنہیں جب کہ کمپنی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ مطلوبہ معاوضے دیئے بغیر سخت محنت کروائی جارہی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ کی منظوری سے اس وقت تک انکار کیا ہے جب تک کہ اس میں امریکہ کے ساتھ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے رقم شامل نہیں کیا جاتا۔ جبکہ ڈیموکریٹس ایوان نمائندگان نے ان کے پانچ ارب 70 کروڑ ڈالر کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس سیاسی تعطل کے نتیجے میں حکومت کے تقریباً ایک تہائی شعبے کا کام کاج ٹھپ ہے اور تقریباً آٹھ لاکھ ملازمین کو جنوری کی تنخواہ نہیں ملی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ دیوار کی تعمیر کے لیے ضروری رقم کے حصول کے لیے کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے قومی ایمرجنسی کا اعلان کریں گے۔