کراچی( رپورٹ: صفدر بٹ ) ادویات کی قیمتوں میں سرکاری سطح پر ہونے والے اضافے کے ساتھ ادویات کمپنیوں نے بھی شہریوں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے ۔ مہنگائی کے ستائے شہریوں کیلئے درد، نزلہ ، زکام، کھانسی اور بخار سمیت عام استعمال سمیت جان بچانے والی ادویات کی خریداری بھی امتحان بنا دی ۔ شہریوں کو ایک ہفتے میں 2بار ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بھگتنا پڑا ہے ۔انفیکشن کے علاج کی دوا آگمینٹن 625 ایم جی کی ٹیبلیٹ جوپہلے120روپے میں میسر تھی ،پہلے وہ 130 ، اب 136 روپے میں بک رہی ہے۔ ملٹی وٹامن سربیکس زی کی قیمت 160 سے بڑھا کر پہلے171 اور اب 181 روپے کر دی گئی ہے ۔ رائزک ٹیبلیٹ کا پیکٹ 200 روپے سے بڑھا کر 210 کیا گیا اور اب 223 میں فروخت ہو رہا ہے ۔ دل کے مرض کی دوا ایسکارڈ30 روپے سے بڑھ کر 41 روپے کی ہو گئی ہے ، پیٹ کے مرض میں استعمال ہونے والی دوا ریفگزا 480 سے بڑھ کر 531 روپے ، کال پول سیرپ 48 روپے سے بڑھ کر 56 روپے ، اینٹی الرجی سیرپ ریجکس80 سے بڑھ کر 91 روپے تک جا پہنچی ہے۔بلند فشار خون کی دوا ٹنارمن 70 روپے سے بڑھ کر 74 روپے ، اینٹی بایوٹک سیفسپان کی 5 ٹیبلیٹ کی قیمت 500 سے بڑھ کر 546 روپے ، آئرن کی کمی کی دوا اوسنیٹڈ ڈی 229 سے بڑھ کر245تک پہنچ گئی ہے ۔ بٹنووٹ کریم کی قیمت50 سے 59 روپے ہو گئی ۔سینے کی تیزابیت دور کرنے میں استعمال ہونے والا گیویسکون سیرپ72 روپے سے بڑھ کر77 روپے میں بکنے لگا ہے۔ پیٹ درد و مروڑ کے علاج کی70 روپے والی دوا کی نئی قیمت 77 روپے جا پہنچی ہے ۔اینٹی بایوٹک سیفن کی 5 ٹیبلیٹ کی قیمت 325 روپے سے بڑھ کر 345 روپے ہو گئی ہے ۔ کھانسی کا سیرپ پلما نول60 روپے سے80 روپے میں بکنے لگا ہے ۔کیلشیم کی 10 ٹیبلیٹ کی قیمت 122 روپے سے بڑھ کر 135 روپے کر دی گئی۔وٹامن ڈی تھری کی کمی میں استعمال ہونے والی دوا اوفنیڈ ڈی 228 سے بڑھ کر 245 روپے، جسم درد ، نزلہ ، زکام اور بخار کی عام دوا پینا ڈول کے 10 ٹیبلیٹ کی ریٹیل قیمت 10 روپے سے بڑھ کر 13 روپے ہو گئی ہے۔قے میں استعمال ہونے والی دوا موٹیلیم کی قیمت200 سے بڑھ کر231 روپے،نیبولائزر کے استعمال کی دوا ایٹم 300 روپے سے بڑھ کر 335 روپے تک جا پہنچی ہے ۔ ادویات کے ریٹیل کاروبار سے وابستہ چوہدری سہیل کا کہنا ہے کہ دماغی دوروں سمیت دیگر ذہنی امراض میں استعمال ہونے والی لازمی ادویات کی سارا سال قلت رہتی ہے۔ ادویات مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے سبب پہلے ہی سے شہریوں کو مافیا کے تعین کردہ من مانے نرخوں پر مقررہ قیمتوں سے بھی کئی سو گنا سے زائد پر بلیک میں خریدنے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے شہریوں پر مزید مالی بوجھ ڈال دیا ہے ۔سب سے زیادہ مشکلات کا شکار شوگر ، ہائی بلڈ پریشر سمیت دیگر دائمی امراض میں مبتلا شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،کیونکہ انہیں مرض میں مبتلا ہونے کی صورت میں تا حیات ادویات استعمال کرنا پڑتی ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں جب2وقت کی روٹی پوری کرنی مشکل ہو چکی ہے،عوام کس طرح ادویات خریدیں گے۔ حکومت جس طرح میٹرو بس پروجیکٹ کو اربوں کی سبسڈی دے رہی ہے اسی طرح عوام کوادویات پر سبسڈی دے تاکہ عوام پر پڑنے والا مالی بوجھ کسی طرح کم ہوسکے ۔