عدالت میں پیشی کے دوران علیمہ پر سوالات کی بوچھاڑ

0

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے غیر ملکی جائیدادوں پر الزامات مستردکردیئے،علیمہ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کیلئے آئیں تو اس موقع پر صحافیوں نے انہیں گھیر لیا اوران پر سوالات کی بوچھاڑکردی ،علیمہ کاکہناتھاکہ میں نے جائیدادیں جائزاثاثوں اورقانونی ذرائع سے بنائیں،ویلتھ سٹیٹ منٹ دیکھی جاسکتی ہے ،مجھے والدین کی طرف سے حصہ ملاتھا۔ صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ” کیا آپ نے سلائی مشینوں کی کمائی سے جائیدادیں بنائی ہیں ؟ جس پر علیمہ خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی پاکستان میں بہت خواتین سلائی مشین سے روزگار کما رہی ہیں، میری سلائی مشینوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے،جب خاتون کام کرتی ہے،توہم اسکی سلائی مشینوں کابھی مذاق اڑاتے ہیں،سلائی مشینیں ہماری ایکسپورٹ کابڑاحصہ ہیں،لاکھوں لوگ کام کر رہے ہیں۔میں 20سال سے کام کررہی ہوں، امریکہ میں پراپرٹی سمیت اپنی تمام جائیدادیں ظاہر کی ہوئی ہیں،پاکستان میں فارن ایکسچینج ایکسپورٹ س آرہا ہے،سلائی مشینوں سے آ رہا ہے ۔صحافی نے علیمہ خان سے سوال کیا کہ آپ کو اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کی بے نامی دار ٹھہرایا جارہا ہے ؟ جس پر علیمہ خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنا بیان اس حوالے سے دے چکی ہوں، مجھے عمران خان کی طرف سے نہیں بلکہ والدین کی طرف سے حصہ ملا، آپ رکارڈ چیک کرلیں تمام چیزیں رکارڈ پرموجود ہیں ، میری ویلتھ اسٹیٹمنٹ چیک کر لیں،پشاور میں میڈیاسے گفتگومیں وزیراعظم کی ہمشیرہ نے کہا ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کے ذریعے جائیداد بنانے کی خبریں غلط ہیں، اسپتال کو ملنے والے چندے کی آڈٹ نامور عالمی فرم سے کرائی جاتی ہے، گذشتہ 20 سال سے ٹیکسٹائل کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جس کے عالمی سطح پر خریدار ہیں۔ کاروبار کے سالانہ ایکسپورٹ آرڈر تقریباً 2 ارب روپے کے ہوتے ہیں، دبئی کی جائیداد سرمایہ کاری کے ذریعے 3 کروڑ 9 ہزار 234 روپے میں خریدی اور اس جائیداد کیلئے رقوم جائز بینکنگ ذرائع سے بھیجی گئیں۔امریکہ میں موجود جائیداد کے حوالے سے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ نیوجرسی کی جائیداد 14 کروڑ 5 لاکھ میں خریدی گئی اور اس کیلئے جائزبینکنگ ذرائع سے پیسے بھیجے اور بنک سے قرض لیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More