ڈہرکی پولیس کا مقابلہ جعلی قرار- 14 اہلکاروں کیخلاف مقدمے کا حکم
ڈہرکی (رپورٹ: میر عابد بھٹو) ڈہرکی میں تین سال قبل پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے دو نوجوانوں کے پولیس مقابلے کو سکھر ہائی کورٹ نے جعلی قرار دے دیا اور سابق ایس ایچ او سمیت 14 پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کیلئے سرگرم ہو گئی ہے، ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈہرکی میں تین سال قبل ڈہرکی پولیس گاؤں اللہ جوایو بھٹو کے رہائشی میر حسن کوبھر اور معشوق عرف شانتی کوبھر کو پولیس مقابلے میں قتل کیا تھا، مقتول میر حسن کوبھر کے بھائی میرن کوبھر سیشن کورٹ گھوٹکی میں سابقہ ایس ایچ او بچل قاضی، اے ایس آئی سردار کولاچی، اے ایس آئی شکور لاکھو، اے ایس آئی عاشق لغاری، پولیس اہلکار گل گبول، مظفر شاہ سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے خلاف پٹیشن دائر کرائی تھی۔