سفارتی حکام کی نااہلی سے قاتل میاں – بیوی دبئی سے لانے میں ناکام
کراچی(رپورٹ : سید علی حسن )پاکستانی حکومت ڈاکٹر عبدالعزیز پر حملے اور 2پولیس اہلکاروں کے قتل کیس میں مفرور پاکستانی میاں بیوی کو دبئی سے انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرکے پاکستان لانے میں ناکام ہوگئی ، دستاویزات کی عدم فرہمی پر دبئی کی عدالت نے ملزمان کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ۔انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے باوجود عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کئے جانے پر سیکریٹری آف منسٹری آف فارن افیئرز اور اس کے عملے کیخلاف انکوائری کرنے کا حکم دے دیا ، عدالت نے قراردیا ہے کہ دفتر خارجہ اور یو اے ای میں پاکستانی سفارتخانہ اپنی ڈیوٹی پوری کرنے کے بجائے غفلت برت رہاہے ، عدالت نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ان کی انکوائری کی جائے اوران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تفصیلات کے مطابق انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ڈاکٹر عبدالعزیز پر حملے اور 2پولیس اہلکاروں کے قتل سے متعلق کیس میں مفرور عبدالوہاب اوراس کی اہلیہ رابیکاوہاب کے ریڈ وارنٹ سے متعلق سماعت ہوئی ،جہاں عدالت کو وزارت خارجہ کا لیٹر اور دستاویزات سے آگاہ کیا گیا ،جس کے مطابق 11 اکتوبر 2018 کو دبئی کی عدالت میں ملزم عبدالوہاب کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی ۔اس سماعت میں دبئی کی عدالت نے ملزم عبدالوہاب کو پاکستان کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے ۔ عدالت نےریماکس دیتے ہوئے کہا کہ دبئی سے ملزمان کے تبادلے کے لئے ادارے سنجیدہ نہیں۔ وزارت خارجہ اور دبئی میں پاکستانی قونصل خانہ کے عملے نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ ملزمان کی حوالگی کے لیے متعلقہ حکام نے دبئی اتھارٹی کو مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیں ۔ متعلقہ دستاویزات نہ دینے پر یو اے ای عدالت نے ملزمان کی حوالگی سے متعلق درخواست مسترد کی۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ اور اس کے اسٹاف کی سرزنش کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور دبئی سفارت خانہ کے عملے نے غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا ہے ، عدالت نے سیکریٹری خارجہ اور اس کے عملے کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے یو اے ای میں پاکستانی سفارت خانہ کے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے سیکریٹری خارجہ اور دبئی میں پاکستانی سفارت خانہ عملہ کے خلاف بھی انکوائری حکم دیا ہے۔عدالت نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ان کی انکوائری کی جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے، عدالت نے کیس کی سماعت 21 جنوری تک ملتوی کردی ہے ۔استغاثہ کے مطابق 7 ستمبر 2016 کو مدعی مقدمہ ڈاکٹر عبدالعزیز نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا کہ میں رات 10 بجے کے قریب 2 گارڈز کانسٹیبل محمد اشتیاق اور کانسٹیبل ماجد حسین کے ساتھ ہلال پارک سے واک کرتے ہوئے گھر جارہا تھا کہ سفید رنگ کی کرولا کار میں سوار ملزمان نے ہم پر حملہ کردیا ،جس سے گولیاں لگنے سے 2 گارڈز کانسٹیبل محمد اشتیاق اور کانسٹیبل ماجد حسین شہید ہوگئے اور میں بچ گیا ، حملہ میرے چھوٹے بھائی عبدالوہاب نے کرایا ہے ،کیونکہ اس نے اس سے قبل بڑے بھائی عبدالرحمن کو قتل کروایا اور میری فیکٹری واقع سائٹ ایریا پر گرنیڈ حملے میں بھی ملوث رہا ہے اور اس کے خلاف دیگر مقدمات بھی عدالتو ں میں زیر سماعت ہیں ، بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ میں ملزم کے ساتھیوں عبدالرحمن ، فراز جتوئی اور امان اللہ عرف سردار کو گرفتار کیا جبکہ 2 ملزمان عبدالوہاب اور اس کی اہلیہ رابیکا وہاب دبئی فرار ہوگئے ، عدالتی ہدایت پر حکومت کی جانب سے مفرور ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کئے گئے تھے ۔