جرگے کے حکم پر نوجوان کو زندہ جلانے کی کوشش
ڈہرکی (نمائندہ امت) ڈہرکی میں جرگے کے حکم پر نوجوان کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی ،جو ناکام ہو گئی۔ غلام عباس نے پسند کی شادی کی ،جس پر جرگے نے کارو قرار دیکر اسے جلانے کا حکم دیا۔ تاہم وہ محفوظ رہا، نوجوان کی 5 ایکڑ گنے کی فصل جلا دی گئی۔ متاثرہ خاندان نے احتجاج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈہرکی کے نواحی گاؤں اللہ بخش پتافی میں سیاہ کاری جرگے کی رقم دینے سے انکار پر بااثر افراد نے حملہ کرکے نوجوان غلام عباس پتافی کو آگ لگا کر زندہ جلانے کی کوشش کی، تاہم وہ معجزانہ طریقے سے بچ گیا، بااثر افراد نے پانچ ایکڑ زمین پر کاشت گنے کی فصل کو آگ لگادی، جس سے فصل جل کر راکھ ہوگئی، اطلاع پر ڈہرکی ٹاؤن کمیٹی کی فائربریگیڈ نے پہنچ کر آگ پر قابو پایا، گزشتہ روز متاثرہ خاندان کے غلام عباس پتافی، بخت پتافی، محمد رمضان پتافی، رفیق احمد پتافی، اقبال احمد پتافی اور دیگر نے احتجاج کیا، اس موقع پر غلام عباس پتافی نے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے پانچ سال قبل سومرا برادری کی لڑکی خانزادی سومرو سے پسند کی شادی کی تھی، شادی کرنے پر بااثر افراد نے سیاہ کاری کا الزا م عائد کرکے قتل کرنے کا فتویٰ جاری کیا تھا، جس کے بعد قتل کے خوف سے دربدر تھا، ایک سال قبل واپس اپنے گاؤں آیا تو بااثر افراد نے دوبارہ جرگہ کرکے 20لاکھ روپے جرمانہ اور تین سال کی معصوم بیٹی مسکان کو ونی کرنے کا حکم دیا تھا، رقم اور بیٹی کارشتہ دینے سے انکار پر قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اپنی زمین پر ٹریکٹر ٹرالی پر گنا لوڈ کر رہا تھا کہ سومرا برادری کے لقمان سومرو، شفیع سومرو، شبیر سومرو، نورل سومرو، مٹھو سومرو، اللہ وسایو سومر سمیت 20سے زائد مسلح افراد نے حملہ کرکے مجھے آگ لگانے کی کوشش کی ،لیکن میں نے اپنی جان بچالی، جس کے بعد پانچ ایکڑ پر کاشت گنے کی فصل کو آگ لگا دی، دیکھتے ہی دیکھتے منٹوں میں آگ نے گنے کو لپیٹ میں لے لیا، پانچ گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا گیا، انہوں نے کہاکہ ہمارا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے، مذکورہ بااثر افراد دھمکیاں دے رہے ہیں اگر جرگہ کی رقم اور ونی کی گئی بچی کا رشتہ نہیں دیا تو دوبارہ حملہ کرکے قتل کریں گے، ڈہرکی تھانے پر اطلاع دینے کے باجود پولیس نے ہماری ایک نہیں سنی، خدشہ ہے کہیں دوبارہ حملہ نہ کیا جائے۔