محکمہ خوراک میں 295 ارب کی سبسڈی کرپشن میں کھوڑو شامل تفتیش
کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیب نے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا گھیرا تنگ کرتے ہوئے انہیں محکمہ خوراک کی جانب سے باردانہ و سبسڈی کی مد میں295ارب کی کرپشن کے الزامات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اسکینڈل میں سابق سیکریٹری خوراک، 3 اضلاع کے فوڈ کنٹرولرز کے علاوہ دیگر اہم شخصیات ملوث ہیں۔ نیب نے بہادر یار جنگ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے عہدیدار و سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کو بھی کروڑوں کی بدعنوانی میں ملوث ہونے پر طلب کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب سکھرنے محکمہ خوراک میں باردانے کی خریداری و سبسڈی مد میں295ارب کی کرپشن کیس کی تفتیش میں ٹھوس شواہد ملنے پر سابق وزیر خوراک اور پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے اور انہیں پوچھ گچھ کیلئے طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق باردانہ خریداری میں سبسڈی کے اربوں کی کرپشن میں مزید کئی اہم شخصیات بھی شامل ہیں ،جن کے نام ابھی ظاہر نہیں کئے جا سکتے۔کیس میں سابق سیکریٹری خوراک،3اضلاع سکھر، خیر پور اور گھوٹکی کے فوڈ کنٹرولر بھی ملوث ہیں ،جنہیں سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ نے 7فروری تک عبوری ضمانت دے رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے نثار کھوڑو کو شامل تفتیش کرنے کے فیصلے سے سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر، خیرپور اور کھوٹکی اضلاع میں ہونے والی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہو گئی ہے۔ تفتیش کے دوران صرف سکھر میں 295 ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے۔خزانے کو 249 ارب روپے کا نقصان قرض لینے پر ہوا۔ضلع بھر میں محکمہ خوراک نےغیر قانونی طور پر غیر متعلقہ افراد کو 7 لاکھ بوریوں پر سبسڈی دے کر خزانے کو 52 ارب کا نقصان پہنچایا۔ ضلع خیر پور میں سال2017 کے دوران غیر متعلقہ افراد سے 14 لاکھ 99 ہزار 388 بوریاں خرید کر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ دوسری جانب نیب کراچی نے بہادر یار جنگ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں رفاعی پلاٹ کو کمرشل میں تبدیل کر کے خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر سوسائٹی کے عہدیداران اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسر طلب کر لئے ہیں۔ نیب حکام کو حاصل دستاویزات کے مطابق سوسائٹی عہدیداران و ایس بی سی اے حکام نے ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کرکے رفاعی پلاٹ جعلسازی سے کمرشل میں تبدیل کیا۔ رابطے پر نیب ترجمان نے ’’امت ‘‘کو بتایا کہ ایک شہری کی شکایت پراس کی تحقیقات کی اجازت ریجنل بورڈ کے گزشتہ اجلاس میں دی گئی تھی۔ بدعنوانی میں ملوث سوسائٹی کے عہدیداران اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ سوسائٹی عہدیداران اور ایس بی سی اے حکام کو تمام متعلقہ دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ۔