ندیم بلوچ
جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم میں آل رائونڈرز کو زیادہ ترجیح دی گئی۔ قومی ٹیم میں مجموعی طور پر پانچ آل رائونڈرز شامل کئے گئے۔ یوں زیادہ بالنگ ورائٹیز ہونے کے سبب جنوبی افریقہ 300 رنز کا فیگر حاصل نہیں کرسکا،۔ ادھر تجربہ کار آل آرائونڈر شعیب ملک نے حیران کن طور پر میچ میں بالنگ کرنے سے معذرت کی۔ جبکہ محمد حفیظ نے بھی صرف تین اوورز کرائے۔ پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف اور عثمان شنواری سب سے مہنگے بالر ثابت ہوئے۔ جبکہ پروٹیز بیٹسمین ہاشم آملہ کیریئر کی 27 ویں سنچری بنا نے میں کامیاب رہے۔
کرک انفو اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ نے 2019 ورلڈکپ کی تیاری کی پیش نظر جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کو تختہ مشق بنا دیا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے پورٹ الزبتھ میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں غیر متوقع پلائنگ کمبی نیشن میدان اتارا، جس میں حیران کن طور پر آل رائونڈرز کھلاڑیوں کی تعداد سب سے زیادہ رکھی گئی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس بار حتمی الیون چیف سلیکٹر انضمام الحق خود تیار کر رہے ہیں۔ ٹیم میں شعیب ملک، محمد حفیظ، عماد وسیم، شاداب خان اور فہیم اشرف کی صورت میں پانچ آل رائونڈرز کو آزمایا گیا۔ لیکن بالنگ لائن میں تجربوں سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی۔ بالنگ کے دوران فہیم اشرف اپنے دس اوورز کے اسپیل میں سب سے مہنگے ثابت ہوئے۔ انہوں نے 64 رنز دیئے اور کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں کیا۔ بالنگ میں محمد حفیظ کو آزمانے کا تجربہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انہیں بالنگ کے دوران ایکشن رپورٹ ہونے کا خوف بدستور لاحق رہا۔ جس کے سبب وہ صرف تین اوورز ہی کراسکے اور اس دوران جنوبی افریقی بلے بازوں نے ان کی بالنگ پر 22 رنز بٹورے، جس میں فلک شگاف چھکا بھی شامل تھا۔ آل رائونڈر شعیب ملک بھی بالنگ کرانے سے کتراتے رہے۔ میچ کے دوران کپتان سرفراز احمد دو بار شعیب ملک کی طرف گیند لیکر گئے لیکن انہوں نے بالنگ کرانے سے معذرت کرلی، جس کے سبب کپتان نے مجبوراً فخر زمان کو گیند کرانے کیلئے بھیجا۔ فخر زمان نے دو اوورز کرائے جس میں انہوں نے 8 رنز دیئے۔ آل رائونڈر کی حیثیت سے ٹیم کے ریگولر لیگ بریک اسپنر شاداب خان بالنگ میں کمال دکھا گئے۔ انہوں نے دس اوورز میں 41 رنز دیئے اور ایک شکار کیا۔ جبکہ انہوں نے 29 ڈاٹ بالز بھی کرائیں۔ ایک اور آل رائونڈر اور اسپیشنلسٹ اسپنر عماد وسیم کو گیند تھمائی گئی، لیکن وہ کوئی جادو نہ جگا پائے۔ انہوں نے بغیر وکٹ حاصل کئے سات اوورز میں 37 رنز دیئے۔ دوسری جانب فاسٹ بالرز کی پہلے میچ میں کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو حسن علی سب سے کامیاب بالر ثابت ہوئے۔ انہوں نے دس اوورز کے اسپیل میں ایک شکار کرکے 41 رنز دیئے، جس میں 30 ڈاٹ بالز اور دو میڈین اوور کرائے۔ محمد عامر کی جگہ ٹیم میں شامل کئے گئے عثمان شنواری کو کھلانے کا تجربہ ناکام رہا۔ انہوں نے اپنے آٹھ اوورز کے اسپیل میں ایک چھکا اور پانچ چوکے کھائے۔ پروٹیز نے ان کی بالنگ پر 49 رنز بنائے۔ لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ زیادہ بالنگ ورائٹیز کی موجودگی میں جنوبی افریقی بیٹسمین بہت ہی محتاط انداز میں بیٹنگ کررہے تھے، جس کے سبب جنوبی افریقی ٹیم صرف دو وکٹ گنوا کر بھی 300 رنز کا فیگر حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ تاہم ہاشم آملہ نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور کیریئر کی 27 ویں ون ڈے سنچری بنا ڈالی۔ ہاشم آملہ نے چھکا مار کر اپنی سنچری مکمل کی۔ یوں جنوبی افریقہ نے پہلے ون ڈے میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 266 رنز بنائے۔ رپورٹ کے مطابق اس بار آل رائونڈرز کی بھرمار کے سبب پاکستانی بیٹنگ آرڈر میں بہت گہرائی تھی۔ لیکن حسب روایت پاکستان کے اوپنرز بڑی شراکت بنانے میں ناکام رہے۔ فخر زمان کو پاور ہٹنگ کی ہدایت کی گئی تھی، تاکہ اسکور تیزی سے آگے بڑھے۔ انہوں اپنی اننگ کا آغاز تین چوکے ایک چھکا لگاکر کیا۔ لیکن 25 رنز پر وہ اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ زیادہ آل رائونڈرز کی موجودگی کے سبب پاکستان کو آٹھویں نمبر تک بیٹسمینز کی خدمات حاصل رہی۔ ٭
Next Post