شٹ ڈاؤن خاتمے کی پیشکش مسترد ہونے پر ٹرمپ برہم

0

واشنگٹن(امت نیوز)امریکہ میں جاری طویل ترین جزوی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے امریکی صدر کی پیشکش ڈیموکریٹس نے مسترد کردی ۔ جس کے بعدکانگریس سےنئے بل کی منظوری کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ٹرمپ نے اپوزیشن کے رویئے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا منصوبہ سوچے سمجھے بغیر ہی مسترد کردیا گیا۔امریکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے پیشکش کی تھی اگر میکسکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے مطلوبہ فنڈز منظور کردیے جائیں تو وہ امریکہ میں آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو عارضی طور پر تحفظ فراہم کریں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ 7لاکھ ڈاکا امیگرینٹس کو مزید 3سال کے لیے پرمٹ اور ورک پرمٹ جاری کردیں گے ،جبکہ عارضی رہائش پرمٹ رکھنے والے 3لاکھ افراد کے ویزوں میں3سالہ توسیع بھی کی جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پیشکش کو ’ کامن سینس کامپرومائز‘ قرار دیااور کہا کہ ری پبلکن سینیٹر نیا بل اس ہفتے کانگریس میں پیش کریں گے، دیوار کی تعمیر سے امریکہ میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئے گی۔ وائٹ ہاؤس کے نگران چیف آف اسٹاف مک ملاوانے کانگریس کے ڈیموکریٹس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اگر منگل(22جنوری ) کو میک کونل بل ناکام ہوجاتا ہے تو لوگوں کو تنخواہ نہیں ملے گی۔تاہم ڈیموکریٹس نےیہ دباؤ بھی مسترد کردیا۔اس حوالے سے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا کہ ٹرمپ نے ڈریمرز، ٹی پی ایس امیگرینٹس کے مسائل کا مستقل حل پیش نہیں کیا، اور یہ کہ پیشکش ماضی میں مسترد کی گئی اکثر کوششوں کا مجموعہ تھا جنہیں منظور نہیں کیا جاسکتا تھا۔خبرایجنسی کے مطابق ٹرمپ کے منصوبے پر سینیٹ کی جانب سے 60ضروری ووٹ حاصل کرنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ میک کونل بل پر اس وقت تک رائے شماری بھی نہیں ہوگی جب تک ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹس اس پر رضامند نہیں ہوجاتے۔امریکی شہریوں کی اکثریت کی جانب سے امریکی صدر کو شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔ امریکن سول رائٹس لبرٹیز یونین کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انتھونی رومیرو نے اسے ’ یک طرفہ‘ قرار دیا۔ تجزیہ کار اور ناقد این کاؤلٹر نےٹرمپ کی پیشکش کو ایمنسٹی قرار دیتے ہوئے 2016میں ان کے حریف جیب بش کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ہم نے ٹرمپ کو ووٹ دیا اور ہمیں جیب بش ملے۔خیال رہے کہ امریکہ کی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کا آغاز 22دسمبر 2018کو ہوا تھا، جو میکسکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے کانگریس کی جانب سے فنڈز نہ جاری کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے درمیان پیدا ہونےوالی رسہ کشی کا نتیجہ ہے۔کانگریس نے امریکی صدر کے مطالبے پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5ارب 70کروڑ ڈالر فنڈز کے اجرا کی منظوری دینے سے انکار کردیا تھا جس کی پاداش میں ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومتی اداروں کے لیے پیش کیے جانے والے بجٹ پر دستخط کرنے سے انکارکردیا تھا۔بجٹ جاری نہ ہونے کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف انویسٹی گیشن (ایف بی آر) کے ایجنٹس، ایئر ٹریفک کنٹرولر اور میوزیم کے ملازمین اپنی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ چند روز قبل حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے دورے پر آنے والی فٹ بال ٹیم کے لیے ذاتی طور پر خالص امریکی برگر اور پیزا آرڈر کیے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More