پشاور/سوات(نمائندہ امت/بیورو رپورٹ) سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے جانے والے بے گناہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک کے مختلف شہروں میں وکلاء نے ہڑتال کی۔ساہیوال واقعہ کے خلاف وکلا برادری بھی سوگ میں مبتلا ہے۔پشاور میں سانحہ ساہیوال کے خلاف کے پی بار کونسل اور پشاور ہائیکورٹ بار میں وکلا نے ہڑتال کی۔ وکلا نے ساہیوال کے افسوسناک واقعہ میں حکومت سے مناسب اقدام اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ خیبرپختونخوا بار کونسل کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی معصوم شہریوں پر فائرنگ اورقتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔وکلا برادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے اور وہ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔وکلاء نے مطالبہ کیا کہ حکومت متاثرین کو فی الفور انصاف مہیا کرے۔ ادھر سانحہ ساہیوال پر ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کی جانب سے پیر کوہڑتال رہی، وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جس سے سائلین مشکلات سے دوچار ہوئے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں بھی وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوئے۔پشاورہائیکورٹ بارسمیت ڈسٹرکٹ بار کی بھی ساہیوال واقعے پر ہڑتال ہے جس کی وجہ سے عدالتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ خیبرپختونخوا بار کونسل نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اٹک میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلا نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا، ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ رحیم یار خان میں بھی سانحہ ساہیوال کے خلاف ڈسٹرکٹ بارایسوی ایشن میں وکلا نے ہڑتال کی، ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا رہا۔ادھر سانحہٴ ساہیوال کے خلاف سوات میں ہائی کورٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس اور تمام تحصیل کورٹس میں وکلا نے ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ ہڑتال کی وجہ سے ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں تواریخِ پیشی تبدیل کی گئیں۔ وکلا تنظیموں نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ سانحہٴ ساہیوال میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے نشانہٴ عبرت بنایا جائے۔