نذرالاسلام چودھری
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے گرو، بابا رام دیو نے دیش کی آبادی کنٹرول کرنے کیلئے احمقانہ تجاویز پیش کردیں۔ رام دیو کا کہنا ہے کہ جن بھارتی جوڑوں کے دو بچوں سے زیادہ اولادیں ہیں، ان پر ووٹ دینے اور انتخابات میں حصہ لینے پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ ایسے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے تمام سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا جائے اور مستقبل میں صرف انہی افراد کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی جائیں جو اس بات کا حلف نامہ بھریں کہ ان کی دو ہی اولادیں ہیں اور مستقبل میں وہ تیسرا بچہ پیدا نہیں کریں گے۔ حکومت کو پیش کی جانے والی اپنی سفارشات میں یوگا گرو رام دیو کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ایسے گھرانے والوں کا مفت علاج نہیں کیا جائے۔ اسکولوں سمیت کالجوں اور یونیورسٹیز میں کسی بھی ایسے گھرانے کے فرد کو داخلہ ہی نہیں دیا جائے۔ جبکہ پہلے سے زیر تعلیم زائد ممبرز والی فیملیوں کے طلبا و طالبات کو سرکاری وظیفہ نہیں دیا جائے۔ رام دیو کے مطابق اس طرح بھارت کی آبادی کو مکمل طور پر کنٹرول کیا جاسکے گا۔ رام دیو کا دعویٰ ہے کہ اس کی سفارشات ٹھوس اور قابل عمل ہیں اور بھارتی وزیر اعظم نے ان سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ رام دیو نے مزید کہا ہے کہ جن لوگوں نے ادھیڑ عمری تک شادی نہیں کی، ان کو ایوارڈز دیئے جائیں اور خاص عزت سے نوازا جائے۔ کیونکہ وہ آبادی بڑھانے کی کوشش میں شریک ہی نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ رام دیو نے بھی اب تک شادی نہیں کی ہے۔ دوسری جانب کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مودی کے گرو کا فارمولا مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ جبکہ نیوز چینل ٹائمز نائوکے مطابق رام دیو کی سفارشات فرقہ وارانہ ہیں۔ کیونکہ دو سے زائد بچوں پر پابندی کی تجاویز در حقیقت مسلمانوں کے خلاف ہے۔ رام دیو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مشیر بھی ہیں اور ان کی تمام تجاویز کو بھارتی حکومت زیر غور رکھے گی۔ واضح رہے کہ یوگا گرو رام دیو کے بارے میں عالمی جریدے فارن پالیسی میگزین نے لکھا تھا کہ جس طرح رام دیو، آیور ویدک ادویات سمیت متعدد غذائی اشیا کی تیاری میں آگے بڑھ رہا ہے، ایک دن وہ بھارت کا امیر ترین سادھو ہوگا۔ رام دیو کی کوششوں سے ہی اگلے ماہ سے بھارت بھر کے ہندو سادھوئوں، سنیاسیوں اور پنڈتوں کو حکومت کی جانب سے پنشن ادا کرنے کا کام شروع کیا جا رہا ہے۔ بھارتی جریدے امر اجالا نے بتایا ہے کہ یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیا ناتھ نے مرکزی حکومت کی تائید سے ’’سادھو پنشن یوجنا‘‘ کا آغاز کر دیا ہے اور ہر سادھو کو ماہانہ 2 ہزار روپے کی ادائیگی کی جائے گی۔ یہ بھی واضح رہے کہ مودی کے دھرم گرو رام دیو کو اسپیشل پروٹوکول بھی فراہم کیا جا رہا ہے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے سائبر سیکورٹی اداروں اور ٹیلی کمیونی کیشن وزارت کو تحریری احکامات دیئے ہیں کہ وفاقی مشیر بابا رام دیو کے خلاف اپ لوڈ کی جانے والے ہتک آمیز اور مذاق بنانے والی تمام ویڈیوز کو ایک ماہ کے اندر اندر ہٹا دیا جائے۔ اور ان تمام صارفین کا پتا چلاکر کورٹ کو مطلع کیا جائے، جو رام دیو کی مزاحیہ ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کررہے ہیں۔ رام دیو، اولاد نرینہ کی گولیوں سمیت کینسر اور ذیابیطس اور مہلک بیماریوں کے شافی علاج کا دعویٰ کرتا ہے اور دس سال قبل اس کی بنائی ہوئی ادویات میں انسانی ہڈیوں اور سنکھیا سمیت مہلک اسٹرائیڈز کی موجودگی کی تصدیق کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے اس کیخلاف مقدمہ بھی کردیا تھا۔ لیکن آج بھی یہ مقدمہ عدالتی بھول بھلیوں میں گم ہے۔ چند برس قبل رام دیو کی شعبدے بازیوں پر ایک کتاب ’’فرام گاڈ مین ٹو ٹائیکون‘‘ منظر عام پر آچکی ہے۔ لیکن حکومتی کوششوں سے اس کتاب کو پھیلنے سے روکا جا رہا ہے۔ اس کتاب میں رام دیو کو چالاک سادھو قرار دیا گیا ہے، جو بیس برس قبل بھیک مانگ کر گزارا کرتا تھا۔ لیکن آج اس کی ذاتی دولت کا تخمینہ 2 ہزار کروڑ روپے لگایا جاتا ہے۔ اس کی کمپنی پتانجلی، ملٹی نیشنل کارپوریٹ کمپنیوں کی صف میں کھڑی ہے۔ پتانجلی کمپنی کی تازہ پروڈکٹ میں ’’رام دیو جینز‘‘ شامل ہے۔
٭٭٭٭٭
Prev Post