ہائوسنگ سوسائٹیز کیس نمٹانے کے لئے 11 ایف آئی اے افسران مقرر

0

عمران خان
ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو ملک بھر میں قائم غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کے خلاف انکوائریاں 15 مارچ تک مکمل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ہائوسنگ سوسائٹیز کیلئے جعلسازی سے زمین حاصل کرنے والوں، شہریوں سے دھوکہ دہی کرنے والوں، پلاٹ خریدنے کیلئے عمر بھر کی جمع پونجی ہڑپ کرنے والوں اور حکومتی اداروں کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے کیلئے سندھ کی ہائوسنگ سوسائٹیز کے خلاف انکوائریاں مکمل کرنے کیلئے قائم کردہ ٹیم میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اسلام آباد بشیر میمن کے احکامات پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر شیخ کی جانب سے ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں کراچی، حیدر آباد اور سکھر کے 11 ایف آئی اے افسران کو نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کیس میں انکوائریاں جلد نمٹانے کی ذمے داریاں سونپی گئی ہے، جعلی اور غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز پر جاری تحقیقات کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے ایف آئی اے کے تین سرکلوں کے افسران کو تحقیقاتی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل اور ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل شامل ہیں۔
جعلی اور غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کیس میں جن 11 تفتیشی افسران کو ذمے داریاں سونپی گئی ہیں ان میں کراچی سے ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رئوف شیخ، ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فواد، ایف آئی اے اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر رابعہ قریشی اور ان کے ماتحت تفتیشی افسران میں انسپکٹر عبدالغفار مہندرو، انسپکٹر عمارہ، انسپکٹر اسٹیفن، انسپکٹر سمیر اور انسپکٹر راحت علی شامل ہیں، جبکہ حیدر آباد میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر وصی اللہ بھٹی اور انسپکٹر سلیم ملک اور سکھر ریجن میں انسپکٹر نثار ساوند کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔ مذکورہ ٹیموں کو نگرانی کیلئے دو ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کو ذمے داریاں دی گئی ہیں جن میں کراچی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالسلام شیخ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر حیدر آباد کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سکھر شامل ہیں۔
ذرائع کے بقول ملک بھر کی 8 ہزار سے زائد رہائشی اسکیموں کا فارنسک آڈٹ مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں ان اسکیموں میں کرپشن اور شہریوں سے لوٹ مار کے ملزمان کا سراغ لگانے اور ان پر کیس تیار کرنے کیلئے بھی ایف آئی اے پانچوں زونز میں انٹرنل کمیٹیاں قائم کردی گئیں ہیں۔ کراچی میں اینٹی کرپشن اینڈ کرائم سرکل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر رابعہ قریشی اور ان کی ٹیم میں شامل تین دیگر تفتیشی افسران کو سندھ کی 2 ہزار سے زائد ہائوسنگ سوسائٹیزکے فارنسک آڈٹ کی روشنی میں تحقیقات کو آگے بڑھانے کا ٹاسک دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے بقول رواں ماہ ایف آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں ہائوسنگ سوسائٹیز کے مکمل فارنسک آڈٹ کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں سامنے آیا کہ ملک بھر میں 6000 غیر رجسٹرڈ اور 2767 رجسٹرڈ ہائوسنگ سوسائٹیز ہیں، جن میں اسلام آباد میں 84 رجسٹرڈ اور 12 غیر رجسٹرڈ ہاؤسنگ سوسائٹیاں، پنجاب میں 1188 رجسٹرڈ اور 4680 غیر رجسٹرڈ، سندھ میں 1380 رجسٹرڈ اور 967 غیر رجسٹرڈ، کے پی کے میں 49 رجسٹرڈ اور 120 غیر رجسٹرڈ، جبکہ بلوچستان میں 12 رجسٹرڈ اور 221 غیر رجسٹرڈ ہیں۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں 2700 کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز رجسٹرڈ ہیں تاہم فارنسک آڈٹ میں معلوم ہوا ہے کہ 2 ہزار کے قریب کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز یا تو غیر فعال ہیں یا پھر ان کی رجسٹریشن اور لائسنس خلاف ضابطہ سرگرمیوں اور عدم ادائیگی پر منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ تاہم ان کے منتظمین کی جانب سے شہریوں کے ساتھ سرکاری اداروں، ریونیو اور دیگر کے افسران کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کے گھپلے کئے گئے۔ اس معاملے پر اب ان غیر قانونی اور غیر رجسٹر ہاؤسنگ اسکیموں کے علاوہ قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز میں گھپلے کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کئے جائیں گے اور اس پر سپریم کورٹ میں ہر تین ماہ بعد پیشرفت رپورٹ پیش کی جا تی رہے گی۔ تاہم ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیم کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اگلے ماہ مارچ کی 15 تاریخ تک ان کیس میں ایسی ہاؤسنگ اسکیمیں جن میں جعلسازی اور کرپشن سامنے آئے ان کے خلاف مقدمات تیار کرنے کیلئے انکوائریوں کو مکمل کردیا جائے۔
نوٹیفکیشن میں افسران کو احکامات دیئے گئے ہیں کہ پہلے سے فارنسک آڈٹ میں سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں جن نجی ہائوسنگ اسکیموں کے خلاف انکوائریوں پر کام کیا جا رہا ہے ان کے علاوہ بھی اگر کسی نئی ہائوسنگ اسکیم کے حوالے سے کمپلین اور معلومات سامنے آئیں تو ان پر بھی انکوائریوں پر کام کیا جاسکتا ہے اور ثبوت اور شواہد جمع کرکے ان انکوائریوں کو بھی سپریم کورٹ کیلئے تیار کی جانے والی رپورٹ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق نجی ہائوسنگ سوسائٹیز پر تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو سپریم کورٹ کی جانب سے احکامات اس وقت دیئے گئے تھے جب ملک بھر سے درجنوں ہائوسنگ سوسائٹیز میں کرپشن، جعلسازی کی شکایات سپریم کورٹ کو موصول ہوئیں جس پر از خود نوٹس لیا گیا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے اس معاملے پر ایف آئی اے کو ملک بھر میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ نجی اور سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کا تفصیلی فارنسک آڈٹ کرنے کے احکامات جاری کئے جس کی رپورٹ گزشتہ دنوں ایف آئی اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے ایف آئی اے کو ہی اس کیس پر تحقیقات کو آگے بڑھانے کے احکامات دیئے گئے کیونکہ فارنسک آڈٹ میں سینکڑوں نجی ہائوسنگ سوسائٹیز میں کرپشن، بدعوانیاں اور غیر قانونی سرگرمیاں سامنے آئے۔ اس سے قبل مذکورہ کیس میں ایف آئی اے کو صوبائی اداروں جن میں کے ڈی اے، ایل ڈی اے، ایم ڈی اے، ایس بی سی اے اور ریونیوڈپارٹمنٹ شامل تھے، ان کے ساتھ مشترکہ تحقیقات کے احکامات دئے گئے تھے۔ تاکہ ان صوبائی اداروں سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا ریکارڈ حاصل کرکے تحقیقات کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے جس میں نشاندہی ہوئی کہ نجی ہائوسنگ سوسائٹیز چلانے والوں نے سرکاری اداروں کے افسران کے ساتھ مل کر نہ صرف جعلسازی سے زمینیں حاصل کیں بلکہ شہریوں کو دھوکہ دے کر غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرائی۔ کئی اسکیموں کے مالکان اور انتظامیہ رقم لوٹ کر غائب ہوچکے ہیں اور شہری در بدر ہیں، جبکہ کئی اسکیموں کے حوالے سے نیب اور صوبائی اینٹی کرپشن پولیس میں انکوائری جاری ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو رقوم ادا کرنے کے باجود پلاٹوں کے قبضے نہیں مل سکے، کیونکہ یہ ہائوسنگ سوسائٹیز ہی غیر قانونی ہیں۔
ذرائع کے بقول نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کے حوالے سے انکوائریوں میں سرکاری اداروں کے افسران، بلڈرز اور سوسائٹیز کی انتظامیہ کے کردار کی چھان بین جاری ہے، جس کے بعد ان کے خلاف اینٹی کرپشن، منی لانڈرنگ، بینکنگ فراڈز اور فراڈ ایٹ لارج کی دفعات کے تحت ایف آئی اے اور نیب میں مقدمات قائم کئے جائیں گے اور ان سے ہڑپ کی گئی رقم کی ریکوری نیب کے ذریعے کرائی جائے گی۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More