بھارتی فوج نے 8 کشمیری زندہ جلوا دیئے-املاک پر حملے
سرینگر/ نئی دہلی/ اسلام آباد (امت نیوز/ مانیٹرنگ ڈیسک) پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خودکش حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم مودی کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام کی چھوٹ ملنے کے بعد جموں میں انتہا پسندوں نے فوج کے پہرے میں مسلمانوں پر حملے شروع کر دیئے ہیں۔ جمعہ کو8 مسلمان زندہ جلا دیئے گئے، جبکہ 100سے زیادہ گاڑیاں نذرآتش کر دی گئیں، درجنوں مسلمانوں کو زندہ جلانے کی کوشش بھی کی گئی۔ حریت قیادت کی جانب سے جموں میں مسلمانوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری تاجروں و سرکاری ملازمین کے علاوہ کشمیری طلبہ و طالبات کو ناصرف جموں، بلکہ بھارت بھر میں حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ مودی حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کر دیا ہے۔ مودی سرکار نے حملے کا الزام تھوپتے ہوئے پاکستان میں تعینات ہائی کمشنر واپس بلا لیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو پسندیدہ تجارتی ملک قرار دینے کا درجہ بھی واپس لے لیا ہے۔ سنگین نتائج و عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کیلئے سفارتی دباؤ بڑھانے کی گیڈر بھبکیاں دینے کے علاوہ ایک سفارتی مراسلے کے ذریعے اسلام آباد سے حملے کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی سفارش بھی کر دی گئی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل خان نے مقبوضہ کشمیر میں خودکش حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں خودکش حملے پر گہری تشویش ہے، بغیر تحقیقات کے پاکستان سے تعلق جوڑنے کی بھارتی کوششیں مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دیئے جانے کے بعد جمعہ کو مقبوضہ کشمیر کے ہندو اکثریتی علاقے جموں میں بی جے پی، آر ایس ایس، بجرنگ دل، وشوا ہندو پریشد اور دیگر انتہا پسند ہندو جماعتوں کے غنڈوں نے مسلمانوں اور ان کی املاک پر حملے شروع کر دیئے، اس دوران درجنوں مسلمانوں کو زندہ جلا کر شہید کرنے کی کوشش کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق 8 افراد کو آگ لگا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ متعدد بری طرح جھلس گئے، جبکہ ان کی 100 سے زائد گاڑیوں کو جلا دیا گیا۔ 50 سے زائد گاڑیاں صرف گجر نگر و پریم نگر میں نذرآتش کی گئیں۔ اس دوران حریت قیادت اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی جاتی رہی۔ غنڈوں کی گھروں کو محفوظ واپسی کے بعد مودی سرکار کے حکم پر جموں کی انتظامیہ نے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا اور انتہا پسند ہندوؤں کے کرتوت سامنے آنے سے روکنے کیلئے انٹرنیٹ سروس بند کر دی۔ بھارتی فوج نے پلوامہ میں خودکش حملے کے مقام کے دورے سے صحافیوں کو روک دیا گیا۔ پلوامہ حملے کی زد میں آ کر جاں بحق ہونے والا گاندی بل کا رہائشی عادل ڈار کی جمعہ کو مقبوضہ کشمیر بھر میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل کشمیر کی تحریک مزاحمت نے جموں میں کشمیریوں اور ان کی املاک پر ہندوؤں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھارت کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ و طالبات پر حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کشمیری النسل تاجروں اور ملازمین کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں فدائی حملے سے زخم خوردہ حواس باختہ مودی سرکار نے جنگی ماحول پیدا کرنا شروع کر دیا ہے۔ مودی کی سربراہی میں کابینہ کی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت نے حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے ناصرف مشاورت کے نام پر اپنے ہائی کمشنر اجے بساریہ کو واپس بلا لیا، بلکہ پاکستان کو تجارت کیلئے پسندیدہ ریاست قرار دینے کا درجہ بھی ختم کر دیا۔ عام انتخابات ہار جانے کے امکانات سے خوفزدہ مودی نے اجلاس کے ذریعے قبل از وقت انتخابی مہم شروع کرتے ہوئے اپنی گیڈر بھبکی میں کہا کہ دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے پڑوسی ملک نے بڑی غلطی کی ہے، جس کی اسے کڑی سزا بھگتنی ہوگی۔ جمعہ کو مودی نے جھانسی میں ڈیفنس راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر بھارتی فوج کو پلوامہ حملے کا منصوبہ بنانے والوں پر کسی بھی لمحے اور کسی بھی جگہ حملہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اور کہا کہ پاکستان جان لے کہ یہ نیا بھارت ہے۔ ایک ارب 30کروڑ آبادی کا ملک اسے جواب دے گا۔ بھارت کو ختم کرنے کا خواب دیکھنا بند کیا جائے، ورنہ بھارتی عوام کے غم و غصے کو روکنا کسی کے بس کی بات نہ ہوگی۔ ہم پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیں گے۔ دھماکہ کرنے والے بڑی قیمت چکانے کو تیار رہیں۔ پڑوسی ملک نے جو راستہ اپنایا وہ یقیناً تباہی کی طرف جاتا ہے۔ تمام انسانیت پسند عالمی طاقتیں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو جائیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت کو پہلے بھی پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوششوں پر سبکی کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں خودکش حملے کے الزام پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو بلا کر شدید احتجاج کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل خان نے کہا کہ پاکستان حملے کی تحقیقات کیے بغیر تھوپے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
٭٭٭٭٭