ندیم بلوچ
خالی اسٹیڈیم نے دبئی میں پی ایس ایل فور کا شو فلاپ کر دیا ہے۔ ابتدائی سات میچوں میں مٹھی بھر تماشائیوں کی آمد انتظامیہ کو منہ چڑاتی رہی۔ پی سی بی ذرائع سے حاصل عداد و شمار کے مطابق دبئی میں جاری پی ایس ایل کے ابتدائی پانچ روز کے میچز میں تقریباً چار ہزار افراد کا ٹرن آئوٹ ملا۔ ان میں سب سے بڑی تعداد انتظامیہ، پی سی بی افسران کی فیملی، کھلاڑیوں کے عزیز و عقارب اور اونرز کی جانب سے مدعو کئے جانے والے مہمانوں کی تھی۔ جبکہ دیگر میں وہ تماشائی تھے، جو ’’کیچ اے کروڑ‘‘ کے حصول کیلئے میدان کا رخ کر رہے ہیں۔ ادھر بدھ سے شروع ہونے والے شارجہ رائونڈ آف بورڈ کو ٹکٹ کی فروخت میں کوئی خاص پذیرائی نہیں مل سکی۔ اسی طرح کراچی اور لاہور میں میچز کی آن لائن ٹکٹوں کی فروخت بھی حیران کن طور پر ست روی کا شکار ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق گزشتہ تین ایونٹس کے شاندار انتظامات کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ کو عالمی برانڈ بنانے والے سابق چیئرمین نجم سیٹھی چھوٹے ایڈیشن کیلئے دبئی، شارجہ اور ابو ظہبی کے میدانوں کو کھچاکھچ بھرنے کیلئے ٹکٹوں کی قیمت انتہائی کم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پہلے ایونٹ میں تماشائی کو لانے کیلئے بسوں کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ دوسرے ایڈیشن میں جب تماشائیوں کو تعداد بڑھی تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے بسوں کی اضافی سہولت واپس لے لی۔ جبکہ تیسرے ایڈیشن میں تماشائیوں کی تعداد اوسط رہنے کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ نے چوتھے سیزن کیلئے ٹکٹوں کی قیمت آدھی کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ اس حوالے سے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا موقف تھا کہ تماشائیوں کے کم ٹرن آئوٹ کا خسارہ اسپانسرز کمپنوں سے پورا ہو رہا ہے۔ لیکن خالی اسٹیڈیم لیگ کو بڑا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نجم سیٹھی کے جانے کے بعد نئی انتظامیہ نے اماراتی وینوز میں شیڈول میچز کے ٹکٹ میں کوئی خاص کمی نہیں کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ایم ڈی بورڈ وسیم خان نے چیئرمین بورڈ احسان مانی کے سامنے یہ منطق پیش کی کہ برانڈ کی ویلیو اگر کم کی گئی تو ایلیٹ کلاس کی اس ایونٹ سے دلچسپی کم ہوجائے گی۔ لہذا ٹکٹوں کی قیمت کم کرنے سے لیگ کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ درحقیقت بھارتی لیگ آئی پی ایل کو بلین ایئر لیگ بنانے میں تماشائیوں کا ہی کمال ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پی ایس ایل فور کی افتتاحی تقریب سے لے کر گزشتہ روز تک عوام کی جانب سے کوئی خاص رسپانس نہیں ملا۔ امریکی پاپ اسٹار پٹ بُل کی آمد کی اطلاعات کے سبب ویلٹائن ڈے کے موقع پر نان کرکٹ لور افراد بھی اسٹیڈیم کا ٹکٹ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔ تاہم جب انہیں پتہ چلا کہ پٹ بُل نے معذرت کرلی ہے تو اسٹیڈیم میں موجود تماشائی میوزک شو سے لطف اندوز ہوئے بغیر ہی چلتے بنے۔ خلیجی اخبارات میں جب پٹ بل کو لانے میں ناکامی کی خبر سامنے آئی تو پی سی بی کو معذرت کے ساتھ وضاحت بھی پیش کرنا پڑی۔ اس ’’غلط تاثر‘‘ کے سبب دبئی میں پاکستان سپر لیگ فور ابتدائی پانچ روز کا میلہ مکمل طور پر فلاپ ثابت ہوا۔ دبئی میں موجود پی ایس ایل سے وابستہ کرکٹ بورڈ کے ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ’’امت‘‘ کو بتایا کہ شروع کے پانچ روز میں تماشائیوں کی تعداد بورڈ کی توقعات سے بہت ہی زیادہ کم رہی۔ ابتدائی پانچ روز کے ٹکٹس صرف دس فیصد ہی فروخت ہوئے۔ اس کی وجہ ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافہ اور دوسری وجہ شہر سے اسپورٹس سٹی تک طویل مسافت ہے۔ زیادہ تر آنے والے لوگ پاکستانی ہی ہیں، جو Catch a crore کیلئے اپنی قسمت آزمانے اسٹیڈیم کا رخ کر رہے ہیں۔ جبکہ ویک اینڈ میں بھارتی اور دیگر ممالک کے باشندے بھی میچز دیکھنے آتے ہیں۔ آفیشل کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں نئے ٹیکس کے نفاذ کے سبب یہ ممکن نہیں رہا کہ ٹکٹ مفت تقسیم کئے جا سکیں۔ جبکہ مقامی قوانین کے تحت دس فیصد سے زیادہ مفت ٹکٹیں نہیں دی جا سکتیں۔ اسٹیڈیم میں سب سے بڑی تعداد انہی تماشائیوں کی ہے جنہیں اونرز اور کسی اسپانسرز کمپنوں کی جانب سے مفت ٹکٹ الاٹ کیا گیا ہو۔ پی ایس ایل منتظمین نے ٹکٹ کے فروخت کیلئے ایجنٹس کی تقرری کا بھی حربہ استعمال کیا۔ لیکن کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ صرف ویک اینڈ کے روز افتتاحی تقریب میں 25 ہزار گنجائش والے اسٹیڈیم میں ڈھائی ہزار کے قریب حاضری ریکارڈ کی گئی۔ جو افتتاحی میچ کے بعد سے بتدریج سکڑ کر 12 سو کے قریب ہوگئی۔ جبکہ جمعہ کے روز کی تعطیل کے باوجود بھی اتنے ہی تماشائی اسٹیڈیم میں نظر آئے۔ عام دنوں میں شیڈول میچوں کے دوران اسٹیڈیم لگ بھگ خالی ہی دکھائی دیا۔ یوں دبئی میں ہونے والے پانچ روزہ شو میں چار ہزار تماشائیوں نے میچ دیکھا اور یہ تعداد انتہائی کم ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل انتظامیہ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کا یومیہ رینٹ 35 ہزار ڈالر کے قریب ادا کر رہی ہے۔ اس بار بھی دبئی میں تشہیری مہم نہ ہونے کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ دبئی اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم کے کم ازکم ٹکٹ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 20 درہم مقرر کر رکھے ہیں۔ جبکہ 40 درہم کے ٹکٹ کے علاوہ وی آئی پی لائونج کے ٹکٹس 295 درہم رکھے گئے ہیں۔ دوسری جانب شارجہ میں لیگ میچز کا آغاز بدھ سے شروع ہونے جارہا ہے۔ تاہم دبئی کے مقابلے میں شارجہ کا اسٹیڈیم شہر کے بیچوں بیچ قائم ہے، جس کے سبب تماشائیوں کی کثیر تعداد میں آمد متوقع ہے۔ لیکن ابھی تک شارجہ میچز کیلئے مختص کئے گئے آن لائن ٹکٹوں کی فروخت میں کوئی تیزی سامنے نہیں آئی ہے۔ امارات میں مقیم بعض پاکستانی شہریوں نے ٹکٹ کی قیمت زیادہ رکھے جانے پر شکوہ کیا ہے۔ ادھر کراچی اور لاہور میں پی ایس ایل فور کے گروپ میچز کیلئے آن لائن ٹکٹوں کی خریداری میں شائقین کرکٹ کی عدم دلچسپی حیرت کا باعث بن گئی۔ جمعرات اور جمعہ کی شب شروع ہونے والی آن لائن فروخت کے پہلے مرحلے میں لاہور اورکراچی میں ابتدائی چار رائونڈ میچز کے ٹکٹ فروخت کیلئے پیش کئے گئے۔ 7 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میںکراچی کنگز اور پشاور زلمی کے ٹاکرے کیلئے جنرل اور فرسٹ کلاس انکلوژرز کیلئے مختص 500 اور ایک ہزار روپے مالیت کے تمام ٹکٹ فروخت ہوگئے، جن میں انتخاب عالم، اقبال قاسم، محمد برادران، وسیم باری کے ساتھ ماجد خان اور وقار حسن انکلوژرز شامل ہیں۔ تاہم 2 ہزار روپے مالیت والے پریمیئرکیٹگری کے ٹکٹ خریداروں کے منتظر ہیں، جن میں عمران خان، وسیم اکرم اور ظہیر عباس انکلوژرز شامل ہیں۔ اسی طرح فضل محمود انکلوژر میں 2500 اور حنیف محمد انکلوژر کے3 ہزار روپے کی مالیت والے وی آئی پی ٹکٹ بھی خریداروں کی توجہ نہیں حاصل کر سکے۔ دوسری جانب لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 9 مارچ کو لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ، جبکہ 10 مارچ کوکراچی کنگز اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرکے درمیان طے گروپ میچز کیلئے جنرل اور فرسٹ کلاس کیٹگری کے تمام ٹکٹ فروخت ہوگئے ہیں۔ تاہم 9 مارچ کیلئے 2 اور 3 ہزار روپے والے ٹکٹ خریداروں کی راہ تک رہے ہیں۔10 مارچ کیلئے 2 ہزار روپے والے ٹکٹ فروخت ہوگئے، لیکن 2500 اور 3 ہزار روپے والے ٹکٹ آن لائن فروخت کیلئے موجود ہیں۔10 مارچ ہی کو کراچی کے نیشنل اسٹیدیم میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے میچ میں شائقین نے بھرپور دلچسپی لیتے ہوئے 500، ایک ہزار اور 2 ہزار روپے والے تمام ٹکٹ حاصل کرلئے۔ مگر ڈھائی ہزار اور 3 ہزار روپے والے وی آئی پی ٹکٹ دستیاب ہیں۔ واضح رہے کہ پلے آف اور فائنل کیلئے آن لائن ٹکٹ 20 فروری سے دستیاب ہوں گے۔ مقررہ کوریئر سروس ادارے کے تحت مخصوص مراکز پر 25 فروری سے عوام کیلئے ٹکٹ دستیاب ہوں گے۔ آن لائن 20 فیصد ٹکٹس فروخت کیلئے رکھے گئے ہیں۔ جبکہ ان کی ہوم ڈلیوری 22 فروری سے شروع ہوگی۔ فائنل کیلئے یہ شرح بالترتیب 5 سو، 2 ہزار، 4 ہزار اور 8 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔
٭٭٭٭٭