ایرانی و بھارتی الزامات کی بالواسطہ تائید پرمشاہدحسین کو سخت ردعمل کا سامنا

0

اسلام آباد (امت نیوز) سینیٹر مشاہد حسین سید کی جانب سے پاکستان کیخلاف ایرانی اور بھارتی بے سروپا الزامات کی بالواسطہ تائید کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور انہیں ایرانی و بھارتی ترجمان قرار دیتے ہوئے سینیٹ رکنیت ختم کرنےکا مطالبہ کردیا ،صارفین نے مشاہد حسین کو یاد دلایا کہ پاکستان کہیں مداخلت نہیں کررہا بلکہ ایران اور بھارت پاکستان میں مداخلت کرر ہے ہیں ، ایران نے بھارت کو چاہ بہار کی بندرگاہ اڈے کے طور پر دی ہوئی ہے ،کل بھوشن اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے ،دوسری طرف وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مشاہد حسین کو ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کو ہندوستان امیگریشن آفر نہیں کر رہا ورنہ ہماری جان چھوٹ جائے،تفصیلات کے مطابق ایسے وقت میں جب ایرانی جنرل اور بھارتی رہنماوں کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی اور مداخلت کے بے سروپا الزامات لگائے جارہے ہیں ،لیگی سینیٹرمشاہد حسین سید نے بھی ٹوئٹ کیا کہ پاکستان کو اپنا گھر درست کرنا چاہئے اور اپنی سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے ،خصوصی طور پر ایران کی موجودہ شکایت کے تناظر میں ،گزشتہ برس نومبر میں 5 ایرانی فوجی ایک دہشت گروپ سے پاکستانی سرزمین سے بازیاب کرائے گئے تھے ۔ مشاہد کے اس ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے جوابی ٹوئٹ میں کہا کہ کچھ لوگوں کو ہندوستان امیگریشن آفر نہیں کررہا ،ورنہ ہماری جان چھوٹ جائے ،انہوں نے لکھا کہ کتنا ہاؤس ان آرڈر کریں؟ نہ آپ نے وزیر خارجہ بننا ہے نہ آپ کی اقدامات سے تسلی ہونی ہے۔ براہ مہربانی آپ سینٹ کے خرچے پر دوروں سے احتراز کریں تعجب ہے آپ کو کشمیر پر نمائندگی کا کہا گیا، آپ کی خدمت کا شکریہ۔ اینکر فریحہ ادریس نے کہا کہ ایسے وقت میں جب بھارتی لابی پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ کررہی ہے ،مشاہد جیسے سینیر سیاستدان کی طرف سے ایسا ٹوئٹ کرنا بدقسمتی ہے،وفاقی وزیر زرتاج گل نے لکھا کہ ایسے نازک وقت میں سینیر سیاستدان کی جانب سے ایسی غیر ذمہ دارانہ بات کرنا،یہ سب نوازشریف کے قریب رہنے کا نتیجہ لگتا ہے، ایک صارف طاہرہ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ مشاہد صاحب میں آپ کی بہت عزت کرتی تھی ،خود کو بے نقاب کرنے کا شکریہ ، یاسر سعید نے لکھا کہ گزشتہ رات لندن میں الطاف حسین پلوامہ حملے پر پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کررہا تھا اور آج مشاہد حسین نے بھی ایسی زبان استعمال کی ،ان کیخلاف حکومت کارروائی کرے۔ عبدالحسیب نے لکھا کہ ایران نے بھارت کو پاکستان کیخلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے ،بھارتی نیول افسر کل بھوشن اس کی زندہ مثال ہے ،فراست بخاری نے لکھا کہ مشاہد حسین اس سے پہلے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کی تاریخ رکھتے تھے ،امید ہے زندگی کے کسی مرحلے پر آپ پاکستان کیلئے بھی وفاداری دکھائیں گے ۔ وکیل بابو نے لکھا کہ کلبھوشن یادیو نیٹ ورک جس چاہ بہار سے آپریٹ کررہاتھا وہ ایرانی بندرگاہ ہےاور اس کےپاس ایرانی پاسپورٹ تھا۔عزیر بلوچ کو بھی ایران نے اپنا پاسپورٹ دے رکھا تھا۔عبدل نامی صارف نے لکھا کہ نوجیت سنگھ سدهو نے صرف 2 جملہ پاکستان کے حق میں کہے اور ان کو کپل شرما شو سے نکال دیا گیا اِدھر ہمارے ہاں نام نہاد لبرلز ملک کیخلاف کھلے عام بات کرتے ہیں۔ ریاست کہاں ہے ؟۔بابر یوسفزئی نے کہا کہ ۔بلوچستان میں انڈیا نے کلبھوشن جیسے دہشتگرد کو ایران سے داخل کروایا، آپ ہمدردی کی بجائے آکر بلوچستان والوں سے پوچھیں کہ کس طرح ان دو ممالک کی وجہ سے بلوچستان میں دہشتگردی پروان چڑھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More