پاکستانی طیاروں کی پروازوں سے بھارت میں کھلبلی

0

اسلام آباد/لاہور( نمائندگان امت/امت نیوز) سرحد پارنقل و حرکت کی اطلاع پر پاک فضائیہ متحرک ہو گئی۔سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری اور چونڈہ سیکٹر میں ایف سولہ طیاروں نے سائونڈ بیرئیر توڑ کردشمن کو پیغام دیدیا۔ پاکستانی جنگی طیاروں کی پروازوں سے بھارت میں کھلبلی مچ گئی۔بھارتی میڈیا نے پاکستانی ٹینک بھی حرکت میں آنے کا واویلا مچا دیا ۔آزاد کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب آبادیوں میں بنکرز کی تعمیر شروع کر دی گئی۔قومی سلامتی کمیٹی نے حملے کی بھارتی گیدڑ بھبکیوں سے نمٹنے کے لئے پاک فوج کو فری ہینڈ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم ہائوس میں قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جو 3 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، حساس اداروں کے سربراہان اور سیکورٹی حکام سمیت خزانہ، دفاع، خارجہ کے وفاقی وزرا اور وزیر مملکت برائے داخلہ بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں ملک کی اندرونی و سرحدی سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کو بھارت کی کسی مہم جوئی یا جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینے کا اختیار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا پوری طاقت سے بھرپور جواب دیا جائے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی اور پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملہ بھارت کے اندر مقامی سطح پر پلان ہوا اور کرایا گیا۔کمیٹی نے مزید کہا کہ پاکستان نے مخلصانہ طور پر بھارت کو واقعے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی ،جبکہ دہشت گردی سمیت دیگر متنازع امور پر مذاکرات کی بھی پیشکش کی ہے، امید ہے بھارت اس حوالے سے مثبت جواب دے گا۔اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے عزم کیا ہے کہ اگر پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کا ثبوت دیا گیا اور پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے میں کوئی ملوث پایاگیا تو سخت ترین ایکشن لیں گے،کمیٹی نے عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔اس کے علاوہ کمیٹی کو خارجہ حکام کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں زیر سماعت بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس پر بریفنگ دی گئی۔حکام نے پاکستان کی افغان مصالحتی امن عمل کی کوششوں پر بھی بریفنگ دی جب کہ اس دوران افغان امن عمل اور پاکستان کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ملکی سلامتی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال سمیت افغان امن عمل میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پلوامہ خودکش حملے کے بعد بھارتی دھمکیوں سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے۔ دریں اثنا سرحد پار نقل و حرکت کی اطلاع پر پاک فضائیہ متحرک ہو گئی۔سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری اور چونڈہ سیکٹر میں ایف سولہ طیاروں نے سائونڈ بیرئیر توڑ کر دھماکے کر کےدشمن کو پیغام دیدیا کہ وہ کسی قسم کی جارحیت سے باز رہے۔ نارووال،ظفر وال سیکٹر اور لاہور پربھی پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے پروازیں کیں اور بھارت کو پیغام دیا گیا کہ پاک فضائیہ ہر لمحہ چوکس ہے۔ پاکستانی طیاروں کی پروازوں سے بھارت میں خوف و ہراس پھیل گیا اوربھارتی میڈیا جھینپ مٹانے کیلئے اپنی ایئر فورس کےقصیدے پڑھنے لگا۔ اطلاعات کے مطابق ناروال اور ظفر وال سیکٹر میں پا ک بھارت سرحد کے قریب بھارتی فضائیہ نے اپنی مشقوں کی آڑ میں پا کستان کی فضا ئی حدود کے قریب انتہا ئی نیچی پروازیں کیں ،تاہم پاکستانی جنگی طیاروں کے پہنچنے پر فرار ہو گئے۔ویب سائٹ او پی انڈیا نے یہ واویلا بھی مچایا کہ ورکنگ بائونڈری پر پاکستانی ٹینک حرکت میں آ گئے ہیں۔پاک افواج کو چوکس دیکھ کر بھارتیوں کو یقین ہو گیا ہے کہ انہیں کسی بے وقوفی کا منہ توڑ جواب ملے گا۔علاوہ ازیں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آزاد کشمیر نے لائن آف کنٹرول پر آباد شہریوں کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کوئی شر پسندی یا جارحیت کر سکتی ہے ۔اس لئے شہری فوری طور پر اپنے لئے بنکرز کی تعمیر یقینی بنائیں۔آبادیوں میں کوئی اجتماع کرنے سے گریز کریں ۔محفوظ راستوں کو استعمال کریں ۔ رات کے وقت گھروں کے باہر روشنی نہ جلائیں۔ ایل او سی کے قریب سڑکوں کو غیر ضروری طور پر استعمال نہ کریں۔ اپنے مویشیوں کو لائن آف کنٹرول کے قریب چراہ گاہوں میں نہ لے کر جائیں کسی بھی مشتبہ شخص یا کارروائی کی صورت میں فوری مقامی ضلعی انتظامیہ پولیس کو آگاہ کریں۔ ہدایات جاری ہونے کے بعد بنکرز کی تعمیر شروع ہو گئی ہے۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جنگ کی دھمکیاں دینے والا بھارت سفارتی محاذ پر ناکامی کے بعد بوکھلاہٹ میں پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیوں پر اتر آیا۔آبپاشی ماہرین نے بھارتی دھمکی کو گیڈر بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سندھ کا پانی روکنا ممکن نہیں جبکہ بھارت دریائے جہلم اور چناب کا رخ بھی نہیں موڑ سکتا۔ اس ضمن میں ‘‘امت’’ سے گفتگو میں ارسا میں سندھ کے نمائندے ماہر آبپاشی مظہر شان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت تین دریا بیاس، راوی اور ستلج بھارت کے پاس ہیں۔ ان دریاؤں کا جتنا پانی وہ استعمال کرسکتا تھا،کر رہا ہے۔اس کی پرواہ نہیں، لیکن بارشوں، سیلاب وغیرہ کی صورت میں ان دریاؤں کا اضافی پانی اسے پاکستان میں چھوڑنا پڑتا ہے، بھارت اگر ان دریاؤں کا اضافی پانی بھی نہیں چھوڑے گاتو خود ڈوب جائے گا جبکہ دریائے سندھ تو وہ دریا ہے جس کا پانی بھارت روکنا بھی چاہئےتو نہیں روک سکتا ۔ دریا جہاں سے گزرتا ہے وہاں بھارت میں ایک بھی ایسی سائیڈ نہیں ہے جہاں ڈیم بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی دھمکی ایک شوشہ اور صرف الیکشن کا نعرہ ہے۔جہاں تک دریائے چناب اور جہلم کا سوال ہے تو ان دریائوں کا پانی بھی بھارت آبپاشی کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کی رضا مندی سے صرف بجلی کی پیداوار کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی جانب سے مختلف ڈیموں کے منصوبوں پر اعتراضات کئے گئے ہیں۔بھارت کے سپرد کئے جانے والے تین دریاؤں کا معاملہ بھی ان کے لئے اتنا آسان نہیں ہے۔ سندھ کے محکمہ آبپاشی کے ریٹائیرڈ سیکریٹری و چیف انجنیئر اور ماہر آبپاشی ادریس راجپوت نے کہا کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ بھارت نے دھمکی دی ہو۔ دریائے سندھ تو بھارت کی مداخلت سے محفوظ ہے۔ جہاں تک جہلم اور دریائے چناب کی بات ہے تو بجلی گھر وغیرہ یا کوئی اور جواز بنا کر اگر وہ تین ماہ کے لئے پانی روکے گا تو پھر ہمارا ایٹم بم کس کام آئے گا۔ اس لئے یہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہے۔ یہ صرف شوشہ ہے۔ اس ضمن میں ماہر آبپاشی اور محکمہ آبپاشی سندھ کے ایک اور ریٹایئرڈ سیکریٹری بابر آفندی نے ‘‘امت’’ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت والے شوشے چھوڑتے رہتے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک ضامن ہے اور یہ عالمی سطح کا معاہدہ ہے جس میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں۔ دریائے چناب اور جہلم پر ڈیم بنانے کے منصوبوں کے متعلق پہلے ہی عالمی عدالت میں کیس زیر سماعت ہے اور پاکستان کے پاس تین دریائوں کو بھارت کے لئے چھیڑنا کوئی آسان بات نہیں ہے جبکہ دریائے سندھ تو اس حوالے سے بھارت کی پہنچ سے بالکل دور ہے۔ ماہر آبپاشی جنید میمن کا بھی کہنا تھا کہ اس بات کا بھارت کو بھی علم ہے کہ حقائق کیا ہیں۔ اور اس حوالے سے پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے۔ بھارتی وزیر برائے آبی وسائل نتین گڈکری نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت نے پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم مشرقی دریائوں کا رخ موڑ کر مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارتی پنجاب کے لوگوں کو پانی فراہم کریں گے۔ دریائے راوی پر شاہ پور اور کانڈی ڈیم کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نتین گڈکری کے مطابق تمام پروجیکٹس کو قومی قرار دے دیا گیا ہے۔ سارا پانی بھارت میں استعمال کریں گے، پاکستان کو نہیں دیں گے، تین دریائوں کا پانی مقبوضہ کشمیرکی جانب موڑا جائے گا۔

 

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More