قیصر چوہان
پاکستان کی اسپورٹس سرگرمیاں روکنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی۔ آئی سی سی چیف نے پاکستان کے بغیر ورلڈ کپ کے انعقاد کو ناممکن قرار دیدیا ہے اور میچ نہ کھیلنے پر بھارتی بورڈ کو بھاری جرمانے کا انتباہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ انڈیا نے میگا ایونٹ نہ کھیلنے کی دھمکی دی تھی۔ جبکہ اولمپکس کمیٹی نے بھارت پر پابندیاں لگا دی ہیں۔
پاکستان کیلئے گڑھا کھودنے والا بھارت خود پھنس گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا بدلہ لینے والے فدائی مجاہد کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کی کوشش میں مصروف بھارت پاکستان کی عالمی اسپورٹس سرگرمیاں روکنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔ آئی سی سی نے واضح کردیا ہے کہ پاکستان کے بغیر ورلڈکپ کا انعقاد ممکن نہیں۔ جبکہ پاکستان سے میچ نہ کھیلنے پر آئی سی سی نے بھارتی بورڈ کو بھاری جرمانے کا بھی انتباہ کیا ہے۔ تاہم بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر آئی سی سی اپنے فیصلے پر قائم رہی تو مجبوراً بھارتی ٹیم پورے میگا ایونٹ کا بائیکاٹ کرسکتی ہے۔ دوسری جانب پاکستانی شوٹرز کی بھارت آمد کو روکنے کا فیصلہ بھی نئی دہلی کے گلے پڑ گیا ہے۔ کیونکہ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بھارت پر پابندیاں لگادی ہیں۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق پلوامہ حملے کی آڑ میں پاکستان کی اسپورٹس سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش بھارت کیلئے عالمی سطح پر رسوائی کا باعث بن گئی ہے۔ مقبوضہ کمشیر میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مختلف بھارتی ریاستوں میں پاکستان سپر لیگ کے میچز دکھانا بند کردیئے گئے تھے۔ لیکن اب بھی پاکستان کے بعد سب سے زیادہ پی ایس ایل میچز بھارت میں ہی دیکھے جارہے ہیں۔ ادھر سپر لیگ میں سرمایہ کاری کرنے والی بھارتی کمپنوں کی جانب سے دھوکہ دہی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بلٹز اور ٹرانس گروپ جیسی نامور براڈ کاسٹنگ کمپنیوں سے معاہدہ کرکے ایونٹ کو مزید رنگین بنادیا ہے۔ ان معاملات میں ناکامی کے بعد بھارت نے ورلڈکپ میں پاکستان سے میچ نہ کھیلنے اور عالمی ایونٹ میں پاکستانی ٹیم کی شرکت روکنے کی بھی کوشش کی لیکن یہاں بھی بھارت کو منہ کی کھانی پڑگئی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو ورلڈکپ سے باہر کرنے کیلئے آئی سی سی کے نام ایک ’’دکھ بھرا‘‘ خط تحر یر کیا۔کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے چیئرمین ونود رائے کی ایما پر چیف ایگزیکٹیو راہول جوہری کی طرف سے تیار کیے جانے والے اس مکتوب کے مسودے میں آئی سی سی کے چیف ڈیوڈ رچرڈسن اور ورلڈ کپ کی ٹورنامنٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر اسٹیو الورتھی کو مخاطب کیا گیا ہے۔ خط میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی کہ اس وقت بھارت سوگ میں ڈوبا ہوا ہے اور بھارتی عوام کے جذبات قومی ٹیم سے وابستہ ہیں۔ ایسی صورتحال میں نہ تو بھارت پاکستان سے میچز کھیلے گا اور نہ ہی بھارت کے کرکٹ لورز میچز میں دلچسپی لیں گے۔ تاہم آئی سی سی کا اب تک اس حوالے سے کوئی آفیشل بیان سامنے نہیں آیا۔ لیکن بھارتی میڈیا نے آئی سی سی کے بھارتی صدر ششانک منوہر پر پاکستان کی ترجمانی کا الزام تھوپ ڈالا۔ بھارتی میڈیا کے بقول آئی سی سی نے بھارتی خط کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کو کسی صورت ایونٹ سے باہر نہ کرنے کا واضح موقف پیش کردیا ہے۔ ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ اگر بھارت ورلڈکپ میں پاکستان سے میچ نہیں کھیلے گا تو پوائنٹس سے محرومی کے ساتھ اس کو بھاری جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم ششانک منوہر نے بھی بھارتی میڈیا کا دلیری سے سامنا کرتے ہوئے انڈین صحافیوں کی بولتی بند کردی ہے۔ پاکستانی ٹیم پر پابندی کے سوال پر ششانک منوہر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایسے فرضی سوالوں کا جواب نہیں۔ کھیلوں کو سیاست دور رکھا جائے تو یہ ہمارے ملک کیلئے ہی بہتر ہوگا۔ ادھر بھارتی بورڈ نے بھی اپنی ناکامی کا عتراف کرلیا ہے۔ اس حوالے سے بی سی سی آئی کے آفیشل کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر ایسا ممکن نہیں اور آئی سی سی کوالیفائی کرنے والے تمام اراکین کو اپنے ایونٹس میں شرکت کا اختیار دیتا ہے۔ جبکہ آفیشل نے آخری آپشن بھارتی ٹیم کی جانب سے میگا ایونٹ کے بائیکاٹ کو قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اس ایونٹ میں شریک نہیں ہوگا تو یہ آئی سی سی ایونٹ کو فلاپ کرنے کیلئے کافی ہوگا۔ لیکن ایسے آپشن پر غور صرف سرکار کی ہدایت ہر ہی کیا جاسکتا ہے۔ ادھرکھیل کے عالمی ضابطوں اور قوانین پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین نے بھی بھارت کی اس کوشش کو خام خیالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت چاہے کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لے، وہ پاکستان کو ایونٹ میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔ ادھر بھارتی بورڈ نے آئندہ ماہ سے شروع ہونے والی آئی پی ایل کی رنگا رنگ تقریب منسوخ کردی ہے اور افتتاحی تقریب میں لگنے والا پیسہ اپنے مردار فوجیوں کے اہل خانہ کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی ایتھلیٹس کو انٹرنیشنل شوٹنگ ایونٹ میں شرکت کیلئے بھارتی ویزے جاری نہ کرنے کا فیصلہ بھی بھارت کو مہنگا پڑ گیا کیونکہ اس اقدام پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی چھین لی ہے۔ واضح رہے کہ نئی دہلی میں شوٹنگ ایونٹ کے ورلڈ کپ کا انعقاد ہونا تھا، جو اولمپکس 2020ء کا کوالیفائنگ راؤنڈ بھی تھا۔ لیکن بھارت نے اس ایونٹ کیلئے پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزے جاری کرنے سے انکار کردیا۔ دو پاکستانی شوٹرز جی ایم بشیر، خلیل احمد اور ان کے منیجر کو ایونٹ میں شرکت کرنا تھی۔ واضح رہے کہ انٹرنیشنل شوٹنگ اسپورٹس فیڈریشن اور انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بھارتی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس اقدام سے باز رہیں کیونکہ ایسی صورت میں انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزے جاری نہیں کئے۔ جس پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت کو ہٹ دھرمی کی سزا دیتے ہوئے اسے مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی سے محروم کردیا ہے۔ جبکہ موجودہ ایونٹ سے بھی اولمپکس کے کوالیفائنگ راؤنڈ کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ میزبان ملک بھارت کی جانب سے کھیلوں میں سیاسی مداخلت اور امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزوں کی فراہمی سے انکار اولمپکس کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ آخری لمحات پر بھارتی حکام سے مذاکرات کے باوجود پاکستانی ایتھلیٹس کی بھارت میں داخلے کی اجازت کے حوالے سے کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ لہذا اب بھارت کو مستقبل کے اولمپکس سمیت کھیلوں کے تمام ایونٹ کی میزبانی دینے کے حوالے سے بھارتی حکومت سے ہر قسم کی مشاورت ختم کردی گئی ہے اور انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نے دنیا کی تمام عالمی اسپورٹس فیڈریشنز سے درخواست کی ہے کہ جب تک بھارتی حکومت تحریری طور پر تمام ایتھلیٹس کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت دینے کی ضمانت نہ دے، اس وقت تک وہ بھارت میں ایونٹس کا انعقاد نہ کریں یا انہیں مستقبل کے مقابلوں کی میزبانی نہ دیں۔ واضح رہے کہ انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن نے 2026ء کے یوتھ اولمپکس کیلئے باقاعدہ روڈ میپ تیار کر کے جمع کرایا تھا۔ جبکہ اس نے ایشین گیمز 2030ء اور 2032ء میں پہلی مرتبہ اولمپکس کی میزبانی کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری راجیو مہتا نے اس صورتحال کو ملک کے تمام کھیلوں کیلئے بڑا دھچکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس حوالے سے حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور پاکستانی شوٹرز کو ویزوں کے اجرا کیلئے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ راجیو مہتا نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ رات انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے حکام سے بات چیت کی تھی جس سے اندازہ ہوا کہ بھارت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ لیکن ہم اس بحران کے خاتمے کیلئے حکومت سے بات کر کے کوئی راہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس میں شوٹنگ مقابلوں میں دو جگہیں خالی ہیں اور ان جگہوں کو پر کرنے کیلئے نئی دہلی میں ہونے والے 25 میٹر شوٹنگ ایونٹ میں پاکستانی شوٹرز کو شرکت کرنا تھی۔
٭٭٭٭٭