کام چور چینی بچے روبوٹس سے ہوم ورک کرانے لگے

0

سدھارتھ شری واستو
چینی طلبہ ذہانت کے ساتھ ساتھ فطانت میں بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔ اپنا بھاری بھرکم ہوم ورک اور اسائنمنٹ نہ تو خود کرتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے طالب علم یا بھائی بہن سے ’’پیسے‘‘ ادا کر کے کرواتے ہیں۔ بلکہ مارکیٹ میں دستیاب ہینڈ رائٹنگ کے روبوٹس خرید کر سارا ہوم ورک ایک ہی بیٹھک میں مکمل کر لیتے ہیں۔ مزے کی بات یہ بھی ہے کہ اس روبوٹ کی مدد سے کرایا جانے والا تمام ہوم ورک انتہائی نفیس چینی اور انگریزی لکھائی میں کیا ہوا ہوتا ہے۔ تاہم گزشتہ ہفتے ایک چینی طالبہ کی جانب سے کروائے گئے ہوم ورک پر اس کی والدہ کی شدید ناراضی نے چینی معاشرے میں ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے کہ آیا ایک رائٹنگ روبوٹ کی مدد سے اپنا ہوم ورک یا اسائنمنٹ مکمل کروانا ایک طالب علم کیلئے اخلاقی اور پیشہ ورانہ طور پر درست ہے یا نہیں۔ لاکھوں چینی والدین کے نزدیک ایک رائٹنگ روبوٹ سے کام مکمل کروانا درست نہیں ہے کیونکہ اس سے طلبا کو سبق سمجھنے اور یاد کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن دوسری جانب ایک بہت بڑی تعداد نے چینی طلبا و طالبات سے رائٹنگ روبوٹ کے استعمال کو ’’تخلیقی صلاحیت‘‘ سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ بھاری بھرکم اور مشکل ہوم ورک یا اسائنمنٹ ہاتھ سے کرنے میں وقت بہت زیادہ ضائع ہوتا ہے، جسے بچائے جانے والے وقت کو ہم امتحان یاد کرنے میں لگا سکتے ہیں، یہ واقعی ایک شاندار اپروچ ہے۔ رائٹنگ روبوٹ کی بحث میں اپنا حصہ بٹانے اور اس کے استعمال کو اخلاقی اعتبار سے جائز قرار دینے والے ایک چینی طالب علم شن جن نے والدین سے سوال کیا کہ آپ ہم پر تنقید کررہے ہیں لیکن یہ کیوں فراموش کرجاتے ہیں کہ ہمیں مستقبل میں پروفیشنل کام تو روبوٹس اور کمپیوٹر پر ہی کرنا ہوگا تو ہم یہ کام آج ہی سے کیوں نہ کریں۔ واضح رہے کہ مصنوعی ذہانت والے رائٹنگ روبوٹ چین میں بہت عام اور طلبا و طالبات میں مقبول ہوتے جا رہے ہیں اور مارکیٹ میں اس قسم کے روبوٹ کی قیمت محض 120 سے 150 ڈالرز تک ہے، ان روبوٹس کی ہینڈ رائٹنگ بھی بہت اچھی رہتی ہے اور اس کے بازو میں پھنسائے جانے والے قلم کی سیاہی کو تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے اور قلم کی جگہ ڈرائنگ یا اسکیچ کیلئے ایک پنسل کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ’’قیان جنگ ایوننگ نیوز‘‘ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے چینی ماں اور بیٹی کے درمیان زبردست مکالمہ ہوا ہے جس کو چینی سماجی سائٹ وائبو پر لاکھوں کی تعداد میں شیئر کیا اور زیر بحث لایا گیا ہے۔ شینان سے تعلق رکھنے والی چینی طالبہ ہوئی نے نئے قمری سال کی ابتدا پر چھٹیاں منانے اور دوستوں کے ساتھ تفریحات کیلئے جانے کو ممکن اس طرح بنایا کہ اس نے 120 ڈالرز کا رائٹنگ روبوٹ خرید کر سارا ہوم ورک اس سے دو دنوں میں ہی مکمل کروالیا لیکن اس بارے میں اس طالبہ نے اپنی والدہ کو اندھیرے میں رکھا، جب اس کی والدہ نے قمری سال کی خوشیاں منانے کیلئے اس کو دوستوں کے ساتھ روانگی کی اجازت سے قبل اس کا ہوم ورک چیک کیا تو وہ حیران و ششدر رہ گئی کہ ہوئی کی جانب سے کیا جانے والا تمام ہوم ورک نفیس لکھائی میں مکمل تھا اور اس کی نوک پلک تک درست تھیں اور ڈرائنگ کا تو کوئی جواب ہی نہ تھا۔ ہوئی والدہ سمجھ گئیں کہ یہ ہوک ورم اس نے روبوٹ سے کرایا ہے۔ جس پر وہ اس قدر ناراض ہوئیں کہ روبوٹ کو اپنے ہاتھوں سے توڑ ڈالا جبکہ سارے ہوم ورک کی بنائی جانے والی تصاویر اور اپنا غصہ تحریر میں ڈھال کر ماں نے بیٹی سے سوال کیا کہ کیا اس کمپیوٹرائزڈ ہوم ورک کو روبوٹ سے کروانے کا کوئی اخلاقی جواز ہے۔ ٹھیک ہے کہ تم نے کئی ہفتوں کا دیا جانے والا بھاری بھرکم ہوم ورک اپنے ’’زر خرید روبوٹ‘‘ سے مکمل کروایا، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا امتحان میں یہ روبوٹ یا اس سے کروایا جانے والا کام تمہاری کوئی مدد کرسکتا ہے۔ چینی طلبا کی جانب سے ہوم ورک اور اسائنمنٹ کی تیاری کیلئے استعمال کیا جانے والا یہ روبوٹ اب چینی معاشرے میں ایک نئی بحث کا سبب بن چکا ہے۔ تاہم چینی ماہرین تعلیمات کا کہنا ہے کہ ایک طالب علم جب اپنے ہاتھوں سے ہوم ورک یا اسائنمنٹ مکمل کرتا ہے تو یہ اس کی ذہنی و جسمانی اور نفسیاتی مشق کا سبب بنتا ہے کیونکہ طلبا ایک سطر جب لکھنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے ان کا دماغ کام کرتا ہے اور ان کو لکھائی مکمل کرتے کرتے پورا سبق یاد ہوجاتا ہے۔ جب وہ یہ سبق دوبارہ پڑھتے ہیں یا یاد کرنا چاہتے ہیں تو اس میں ان کو کوئی دقت نہیں ہوتی، لیکن جب یہی ہوم ورک یا اسائنمنٹ رائٹنگ روبوٹ سے کروایا جاتا ہے تو اس ہوم ورک سے طالب علم کا کوئی نفسیاتی تعلق نہیں ہوتا، جس سے امتحان میں بھی کوئی مدد نہیں مل سکتی۔ رائٹنگ روبوٹ کے حامیوں کا ایک موقف یہ بھی ہے کہ اگر چینی تعلیمی ادارے اپنی ہوم ورک پالیسیوں پر بھی غور کرلیں تو زیادہ بہتر ہوگا۔ طلبا و طالبات کو اتنا بھاری بھرکم کام دیا ہی کیوں جاتا ہے کہ وہ بے چارے رائٹنگ روبوٹ کی مدد لینے پر مجبور ہوجائیں۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More