قیصر چوہان
بھارتی جارحیت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی بھی بے چینی بڑھا دی ہے۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے ممکنہ جوابی حملے کے بعد پی ایس ایل سیزن فور کو متحدہ عرب امارات تک محدود رکھنے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ آئندہ 48 گھنٹے پاکستان میں پی ایس ایل میچز کے حوالے سے انتہائی اہم بتائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتے جنگی ماحول نے پی ایس ایل میں شریک غیر ملکی کرکٹرز کو بھی خوف زدہ کردیا ہے۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی اجلاس میں بھارتی بورڈ کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز پاکستانی حدود میں بھارتی جنگی طیارے کی پرواز نے جہاں حکومت اور افواج پاکستان کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ وہیں پاکستان کرکٹ بورڈ بھی ملک کی کامیاب ترین سپر لیگ کے انعقاد کے حوالے سے فکر مند ہوگیا ہے۔ ’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی ایئر اسٹرائیک کے بعد پی ایس ایل میں شریک غیر ملکی کرکٹرز اور آفیشلز کے درمیان پاکستان جانے یا جانے کے حوالے سے گفتگو کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ دبئی میں موجود باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے منٹور سر ویوین رچرڈز نے پی ایس ایل انتظامیہ سے ملکی صورت حال جاننے کی کوشش کی۔ انہیں بتایا گیا ہے کہ عالمی میڈیا پر ایئر اسٹرائیک کے حوالے سے اور اس کے بعد کی صورتحال پر جو کچھ بتایا جا رہا ہے، وہ سب حقیقت کے منافی ہے۔ پاکستان میں کسی قسم کی جنگی مہم جوئی شروع نہیں ہوئی۔ تاہم یہ دلاسے پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے کارآمد ثابت نہیں ہو سکے۔ کیونکہ گزشتہ روز ہی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا واضح پیٖغام آیا کہ ’’بھارت اب ہمارے سرپرائز کا انتظار کرے‘‘۔ اس واضح اعلان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نئی بے چینی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی ایسی صورت حال میں پاکستان میں پی ایس ایل میچز کے انعقاد کے حوالے سے حکومتی گرین سگنل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس حوالے سے حکومت کی جانب سے حتمی جواب آئندہ 48 گھنٹوں تک ملنے کی متوقع ہے۔ جبکہ اس بات کے خدشات ہیں کہ پاکستان بہت جلد بھارتی حملے کا جواب دینے والا ہے۔ لہذا ایسا ہوا تو یہ طے ہے کہ غیر ملکی کرکٹرز پاکستان آنے سے اجتناب کریں گے۔ جبکہ ایونٹ یو اے ای میں ہی مکمل کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم پی سی بی نے لوکل انتظامیہ کو ایونٹ کیلئے تیاری جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اسی طرح پی ایس ایل ٹیم مالکان بھی شش و پنج میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آطف رانا کا کہنا تھا کہ جنگ کے حوالے سے افواہوں کا بازار گرم ہے۔ لیکن وہ لیگ کے اہم میچز پاکستان میں ہی دیکھنا پسند کریں گے۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ان کی ٹیم میں شریک ٹاپ کلاس کھلاڑیوں نے کسی قسم کے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول ’’ہم پرامید ہیں کہ ایونٹ شیڈول کے مطابق ہی ہوگا‘‘۔ تاہم ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایس ایل میں شریک غیر ملکی کھلاڑیوں پر پاکستان نہ جانے کا دبائو مزید بڑھ گیا ہے۔ پاکستان میں بڑھتی جنگی صورت حال کے سبب کئی غیر ملکی کھلاڑیوں کے اہلخانہ نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ ادھر پی سی بی نے آئی سی سی اجلاس میں بھارت کے خلاف سخت مؤقف اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے اجلاس میں پاکستان سے میچ نہ کھیلنے کے حوالے سے بھارتی مؤقف کو یکسر مسترد کرے گا۔ جبکہ پاکستان کو ایونٹ سے باہر کرنے کے حوالے سے بیانات کو بھی پیش کرے گا۔ اس حوالے سے پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’بھارت کھیلوں کے میدان کو سبوثاژ کرنے پر تل گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان پلوامہ حملے کی مذمت کے ساتھ بھارت سے الزامات کے متعلق شواہد مانگ چکے ہیں۔ لیکن گزشتہ روز کی کارروائی کے بعد اب پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارت سے کھیلنے کا حمتی فیصلہ کرنا ہے‘‘۔
٭٭٭٭٭
Prev Post