محمد علی اظہر
کراچی میں فائنل سمیت 5 پی ایس ایل میچوں کے انعقاد کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے نیشنل اسٹیڈیم کی بروقت تزئین و آرائش بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ 30 ہزار سے زائد نشستوں والے اسٹیڈیم میں کپڑے کی چھت کی تنصیب کا کام اب بھی جاری ہے، جسے موسم کی خرابی کی وجہ سے مکمل نہیں کیا جا سکا۔ نیشنل اسٹیڈیم ذرائع کے مطابق محض دو انکلوژرز ایسے رہ گئے ہیں جہاں چھت ڈالی جانی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھت کی تنصیب سے متعلق ایک دو روز میں صورتحال واضح نہ ہوئی تو ایمرجنسی کے طور پر ٹین کی چھت ڈالنے کا آپشن موجود ہے۔ جبکہ چند انگلوژرز میں نئی سیٹوں کی تنصیب بھی جاری ہے۔ جبکہ نصب شدہ سیٹوں پر پینٹ بھی کیا جا رہا ہے۔ ادھر سُپر لیگ کے میچوں کیلئے کراچی کو ’’کرکٹ سٹی‘‘ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ شہر کی مختلف شاہراہوں پر کھلاڑیوں کے رنگ برنگے بینرز آویزاں کر دیئے گئے۔ شہر میں پی ایس ایل سیزن فور کی تیاری کے سلسلے میں شارع فیصل پر ایف ٹی سی گورا قبرستان کے مقام کو خوبصورت منی اسٹیڈیم ڈیزائن اور رنگ برنگی لائٹوں سے سجا دیا گیا ہے۔ پی ایس ایل کھیلنے والے کھلاڑیوں کی قد آور تصاویر کے ساتھ شہری سیلفیاں بنوا رہے ہیں۔ اہم شاہراہوں پر ملّی نغموں کی دھن بھی بجائی جارہی ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد شہر کی بڑھتی رونق سے محظوظ ہو رہی ہے۔ پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلئے پاکستان کے عوام کا جذبہ بھی عروج پر پہنچ چکا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے بھارت کی پی ایس ایل کیخلاف کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے شائقین کرکٹ بڑی تعداد میں نیشنل اسٹیڈیم کا رخ کریں گے اور دنیا کو پیغام دیا جائے گا کہ سرحد پر چھیڑ چھاڑ کرکے ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتا۔ بلکہ پاکستان دشمنی میں خود بھارت کو جگ ہنسائی کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ جنگ کی دھمکی کے باوجود پاکستان میں پی ایس ایل میچوں کا انعقاد کامیابی سے ہوگا۔ غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آنے کا اعلان کرکے پی ایس ایل کیخلاف ناپاک بھارتی عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پی ایس ایل میں شریک تمام غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آئیں گے۔ آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن جو نامعلوم وجوہات کی بنا پر پہلے ہی پاکستان آنے سے معذرت کر چکے ہیں۔ تاہم ان سے بات چیت جاری ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ شین واٹسن بھی اسکواڈ کے ہمراہ پاکستان میں کھیلیں، کیونکہ وہ ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ ادھر پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ پشاور زلمی کا پورا اسکواڈ پی ایس فور کے میچز کھیلنے کیلئے پاکستان آئے گا۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جاوید آفریدی نے کہا کہ پی سی بی اور تمام فرنچائز نے مل کر پاکستان میں شیڈول کے مطابق 8 میچز کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، ماضی کی طرح پشاور زلمی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کو سب سے بڑا مقصد سمجھ کر اپنا کردار ادا کرے گی۔ پی ایس ایل ٹو فائنل اور پی ایس ایل تھری کی طرح پشاور زلمی کا پورا اسکواڈ پی ایس ایل فور میں پاکستان میں میچز کھیل کر پاکستانیوں کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیرنے اور امن کا پیغام دینے میں پیش پیش ہوگا۔ عالمی کھلاڑیوں کے استقبال کیلئے کراچی والوں نے ابھی سے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے، ہم یہاں امن کے فروغ کیلئے کرکٹ کا جنون دکھا رہے ہیں۔ پی ایس ایل کی رنگارنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد ایف ٹی سی کے بمقابل گرین بیلٹ پر ہوا، جس میں کرکٹ سے محبت کرنے والے شہریوں کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ پاکستان کے قومی و ثقافتی رنگوں سے سجی اس تقریب میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تمام اداروں کو پی ایس ایل کا جشن منانے کیلئے اجازت دی گئی ہے اور اس سلسلے میں حکومت بھی ان کے ساتھ تعاون کرے گی۔ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں پی ایس ایل کو بھر پور طریقے سے خوش آمدید کہنے کیلئے شہر کو سجانے کی مہم کا آغاز کردیا گیا ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ شہری پی ایس ایل سے خوب لطف اندوز ہوں گے۔اس موقع پر کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے شہر میں امن و امان کی بحالی پر اگلا پی ایس ایل سیزن پاکستان میں منعقد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں پی ایس ایل کے سائن بورڈز آویزاں کردیئے گئے ہیں، اور اب کراچی کے ہر حصے میں پی ایس ایل کا جشن ہوگا۔
دوسری جانب دبئی میں پی ایس ایل کے میلہ جمعے کے روز اختتام پذیر ہوگیا۔ دبئی میں آخری دو میچ پشاور زلمی، اسلام آباد، ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان کھیلے گئے۔ دو روز آرام کے بعد ابوظہبی میں پی ایس ایل کا میدان سجے گا، جبکہ یہاں چار میچز کے بعد ایونٹ کی رونقیں پاکستان منتقل ہو جائیں گی۔ واضح رہے کہ 14 فروری کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں رنگا رنگ تقریب سے پی ایس ایل فور کا آغاز ہوا تھا، اور گزشتہ روز وہاں میچز کا اختتام ہو گیا، اس کے بعد ابوظبی میں چار میچز کا انعقاد ہوگا، پھر 7 مارچ سے ایشیا کی مقبول ترین لیگ پاکستان منتقل ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق کراچی اور لاہور میں پی ایس ایل کے آخری 8 میچ کھیلے جائیں۔ فائنل سمیت 5 میچوں کی میزبانی کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم کرے گا، جہاں تزئین و آرائش کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی پی ایس ایل میچزکیلیے تقریباً تیار ہو چکا ہے، مگر تزئین و آرائش کا کام ابھی بھی تکمیل کے مرحلے میں ہے۔ چھتوں کی صرف 20 فیصد تنصیب باقی ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم کو 7 سے 17 مارچ تک فائنل سمیت پی ایس ایل کے 5 میچز کی میزبانی کرنا ہے، وینیو پر جاری تعمیراتی اور تزئین و آرائش کا کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈریسنگ روم، چیئرمین باکسز اور میڈیا سینٹر تیار ہو چکے ہیں۔ نیشنل اسٹیڈیم میں نیا پریس کانفرنس ہال بھی بنایا گیا ہے، کئی انکلوژرز میں نئی کرسیاں نصب کر دی گئی ہیں، جبکہ دیگر نشستوں پر رنگ وروغن کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اِکا دُکا انگلوژر میں سیٹوں پر رنگ و روغن کا کام اب بھی جاری ہے۔ رنگ برنگی کرسیوں اور عالمی معیار کی چھت کے سبب اسٹیڈیم ایک خوبصورت منظر پیش کر رہا ہے، سب سے بڑا چیلنج چھتوں پر ٹیفلون فیبرک کی تنصیب تھی، جس کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ میدان بھی ہرا بھرا نظر آ رہا ہے۔ جبکہ کیوریٹرز نے ہائی اسکورنگ میچز کیلئے سازگار وکٹ کی تیاری شروع کر رکھی ہے۔ اسی طرح آؤٹ فیلڈ کو فاسٹ کرنے کیلئے بھی گراؤنڈ اسٹاف ہمہ وقت مصروف ہے۔ ریذیڈنٹ انجینئر عمران زبیری کے مطابق چھتوں کیلئے ملائیشیا سے برآمد ٹیفلون فیبرک کی آخری کھیپ پہلے ہی کراچی پہنچ چکی ہے، اس کو فوری طور پر نصب کردیا جائے گا، جو تھوڑا بہت کام رہ گیا اس میں قطعی طور پر تاخیر نہیں ہوگی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ تعمیراتی کام کی وجہ سے اسٹیڈیم کے صدر دروازے کے باہر کا ماحول کوئی اچھا تاثر نہیں چھوڑ رہا، اس کی صفائی ستھرائی اور خوبصورتی کا کام بھی بروقت مکمل کر لیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭
Prev Post