جنگ کی صورت میں جہاد فرض ہوجاتا ہے

0

عظمت علی رحمانی
علمائے کرام نے اعلان کیا ہے کہ جنگ شروع ہونے کی صورت میں جہاد فرض ہو جاتا ہے۔ قوم کا ہر بچہ پاکستان کا فوجی ہے۔ کلمہ طیبہ کے نعرے پر حاصل کی گئی مملکت خدادا کا تحفظ جان پر کھیل کر کریں گے۔ وفاق المدارس سمیت دینی جماعتوں نے جمعہ کا روز، یوم دفاع کے طور مناتے ہوئے عوام میں شوق جہاد اجاگر کرنے کیلئے خصوصی خطابات بھی کئے۔ ملک بھر کی مساجد میں پاک فوج کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کیلئے دعائیں بھی کرائی گئیں۔
ایک طرف جہاں دنیا بھر کی نظریں پاک بھارت کشیدگی پر مرکوز ہیں، وہیں ملک بھر میں جذبہ جہاد ابھارنے کیلئے علمائے کرام نے گزشتہ روز جمعہ کے اجتماعات خصوصی خطاب کئے۔ علمائے کرام اور مفتیان عظام نے قرآن و احادیث کے حوالے دے کر کہا کہ اگر جنگ شروع ہو جاتی ہے تو اسلامیان پاکستان پر جہاد نماز کی طرح فرض ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین کی اپیل پر ملک بھر میں جمعۃ المبارک کو یوم دفاع وطن کے طور پر منایا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر کی مساجد و مدارس میں پاک فوج کی کامیابی اور پاکستان کی حفاظت و سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی، مولانا ڈاکٹر عادل خان، مولانا امداد اللہ، مولانا مفتی محمد نعیم اور مولانا طلحہ رحمانی نے کراچی میں، مولانا محمد حنیف جالندھری نے ملتان، مولانا انوارالحق نے اکوڑہ خٹک، مولانا فضل الرحیم نے لاہو، مولانا مفتی محمد طیب اور مولانا قاری محمد یاسین نے فیصل آباد، مولانا زبیر احمد نے شجاع آباد، مولانا گلزار قاسمی نے گوجرانوالہ، مولانا مفتی صلاح الدین نے کوئٹہ، مولانا حسین احمد نے پشاور، مولانا سعید یوسف نے پلندری (آزاد کشمیر)، مولانا پیر عزیزالرحمن ہزاروی، ظہور احمد علوی اور مولانا عبدالقدوس محمدی نے اسلام آباد اور دیگر علمائے کرام نے ملک کے مختلف شہروں میں جمعہ کے خطبات کے دوران جذبہ جہاد، دفاع وطن اور حب الوطنی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آئندہ کسی قسم کی جارحیت سے باز رہے۔ دنیا نے دیکھ لیا کہ پاکستان دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ پاکستان کا بچہ بچہ پاکستان کی فوج ہے۔ کلمہ طیبہ کے نعرے پر حاصل کی گئی مملکت خدادا کا جان پر کھیل کر تحفظ کریں گے۔ اگر جنگ شروع ہوجاتی ہے تو اسلامیان پاکستان پر جہاد نماز کی طرح فرض ہو جائے گا۔ ملک بھر کی مساجد میں بھارت کو بھرپور جوابی حملے پر پاکستان کی فوج کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ مساجد میں نمازیوں نے کھڑے ہوکر دفاع وطن کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور تمام اختلافات بھلا کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کا عہد کیا۔ مولانا ڈاکٹر عادل خان کا کہنا ہے کہ ’’ہم قوم کو یہ پیغام دینا چاہیں گے کہ ہمیں بحیثیت قوم جہاد کیلئے تیار رہنا چاہئے، اور جیسا کہ ماضی میں جانباز فورس ہوتی تھی، اسکاؤٹس ہیں، اس طرح قوم کو تیار رہنا چاہئے۔ اس وقت تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنا چاہئے۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ ہم نے ماضی میں بھی ہر موقع پر فوج کا ساتھ دیا ہے۔ اب بھی ہر اول دستہ ہوں گے‘‘۔
پاکستان یکجہتی کونسل کے علمائے کرام نے اعلان کیا ہے کہ اگر جنگ شروع ہو جاتی ہے تو جہاد فرض ہو جاتا ہے۔ علامہ قاری سجاد تنولی نے کہا کہ بھارتی فوج نے دیکھ لیا کہ جنگ کرنا ان کے حق میں بھی بہتر نہیں ہے اور نہ ہی جنگ کسی مسئلے کا حل ہے۔ فورمز موجود ہیں، وہاں بیٹھ کر مسائل کئے جاسکتے ہیں۔ بصورت دیگر اگر بھارت نے آخری حل جنگ ہی سمجھ لیا ہے تو پاکستانی عوام اپنے فوجی بھائیوں کے شانہ بشانہ ہوگی۔
پاکستان سنی تحریک کے تحت بھی ملک بھر میں جمعۃ المبارک کو یوم دفاع پاکستان کے طور پر منایا گیا۔ بھارتی جارحیت کے خلاف علما نے مساجد میں قراردادیں پیش کیں۔ ملکی سلامتی و استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے دھوراجی کی مقامی مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکابرین پاکستان نے ہمیں ملک سے وفا کی گھٹی دی ہے۔ ہمارا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے۔ پاکستان سے وفا کرتے ہوئے ملک کا دفاع جانوں کے نذرانے دیکر کریں گے۔ پاکستان کی ایٹمی طاقت اور پاک فوج کی صلاحیتوں سے بھارت پر لرزہ طاری ہے۔ پاکستان کے عوام شوق شہادت کے جذبے سے سرشار ہوکر ملک پر قربان ہونے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ مودی انتہا پسند جنونی دہشت گرد ہے، جس کے ہاتھ ہزاروں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں۔ جنیو ا معاہدے کے گن گانے والا بھارت خود جنیوا معاہدے کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔ پاکستان کے خیر سگالی کے پیغام کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کے قیدیوں کے ساتھ بھارت کا ناروا سلوک انتہائی تشویشناک ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کرنے کیلئے اقوام متحدہ اقدامات کرے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارتی جارحیت کیخلاف ملک بھر کی طرح کراچی سمیت سندھ بھر میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ ریلیاں، مظاہرے اور عوامی اجتماعات منعقد کئے گئے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے دو طیارے تباہ کرکے اس کا جنگی جنون ختم کردیا ہے۔ اور اگر دوبارہ بھارت نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو قوم کا بچہ بچہ اپنی پاک فوج کے ساتھ مل کر دشمن کا مقابلہ کرے گا۔ دفاع وطن کیلئے پوری قوم ایک ہے۔ ہم متحد ہوکر بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جماعت اسلامی بھارتی جارحیت کے خلاف ہر دور میں سینہ سپر رہی ہے اور ہر محاذ پر دفاع وطن کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی لگاکرآزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ بھارت کو ہر جگہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ کیونکہ کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
جماعت اہلسنّت کی اپیل پر جمعہ کو کراچی سمیت ملک بھر میں یوم استحکام پاکستان منایا گیا۔ خطیب حضرات نے جمعہ کے اجتماعات میں ملک کی سلامتی اور پاک فوج کی خدمات کے حوالے سے خطاب کیا۔ کھارادر میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید شاہ عبدالحق قادری نے کہا کہ ملک کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار پاک افواج پر پوری قوم کو فخر ہے۔ بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی غلطی نہ کرے۔ پاکستان ایٹمی قوت کا حامل ملک ہے۔ کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھر پور جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ ملک میں بسنے والا ہر فرد وطن عزیز پر جان نچھاور کر نے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ پوری قوم اور وطن کا ہر سپاہی جذبہ شہادت سے سرشار ہے۔ ملک کے دفاع کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔ وطن عزیزکے دفاع و سلامتی کیلئے جماعت اہلسنّت کے کارکنان اوّل دستے کا کردار ادا کریں گے۔ گلشن عسکری ضلع ملیر میں جماعت اہلسنّت کراچی کے نائب امیر پیر سید عبدالقادر شاہ شیرازی کی قیادت میں پاک افواج کی حمایت میں ریلی نکالی گئی۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پیر شیرازی نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون خطے کے امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔ دشمن کسی خام خیالی میں ہر گز نہ رہے۔ پاکستان آرمی وطن عزیز کے دفاع کیلئے ہر وقت آپریشنل ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More