پاکستان کے جوابی حملے سے مودی کی عوامی مقبولیت تباہ

0

نذر الاسلام چودھری
پاکستان کے جوابی حملے اور دو بھارتی طیاروں کی تباہی نے بھارت میں جنگی جنون پیدا کرنے والے نریندر مودی کی عوامی مقبولیت تباہ کر دی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کو دورہ تامل ناڈو میں سخت عوامی مخالفت کا سامنا ہے۔ احتجاجی مظاہرین نے مودی کے استقبال کیلئے سیاہ پرچموں، سیاہ غباروں سمیت احتجاجی نعروں، پوسٹرز اور بینرز کا اہتمام کیا ہوا ہے۔ تامل ناڈو کے دو اضلاع میں مودی کے مخالفین اور حامیوں میں تصادم ہوا، جس میں زخمی ہونے والے دو درجن افراد کو اسپتالوں میں پہنچایا گیا ہے۔ جبکہ چنائے پولیس نے مودی کی آمد پر مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈائون کرتے ہوئے اپوزیشن کے ایک رکن اسمبلی سمیت ایک ہزار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا ہے۔ دوسری جانب سماجی رابطوں کی سائیٹس پر بھی مودی مخالفین کھل کر تنقید کر رہے ہیں۔ ٹویٹر کے ایک جائزے کے مطابق پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کو اپنی سیاست چمکانے کیلئے استعمال کرنے والے بھارتی وزیر اعظم کو ’’گو بیک مودی‘‘ #GoBackModi کے ہیش ٹیگ کی مدد سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ سنجیدہ بھارتی تجزیہ نگاروں نے بھی وزیر اعظم مودی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ 2019ء کا الیکشن جیتنے کیلئے گھٹیا حرکتوں پر اتر آئے ہیں۔ جبکہ متعدد سابق بھارتی فوجی افسران نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی الیکشن جیتنے کیلئے فوجیوں اور کسانوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ ادھر مودی کی چنائے میں موجودگی کے حوالے سے بھارتی جریدے، دینا ملہار نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر اعظم مودی پاکستانی قید میں موجود بھارتی پائلٹ، ابھی نندن ورتھامان کو رہا کرانے کی پوری اسکیم ہائی جیک کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے ایک جانب پاکستان کو جمعرات کی شب بھارتی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کی جانب سے ’’گزارش‘‘ بھیجی تھی کہ وہ جہاں پائلٹ ابھی نند کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہائی دے رہا ہے تو ایک ’’مہربانی‘‘ یہ بھی کردے کہ بھارتی پائلٹ کو زمینی راستے یعنی واہگہ بارڈر سے نہ بھیجے۔ بلکہ اسپیشل طیارے سے بھارت بھیجے، تاکہ یہ جہاز ابھی نند کو دہلی میں ایئرہیڈ کوارٹر تک پہنچائے، جہاں اس کا طبی معائنہ کرکے اس کو دوسرے طیارے میں تامل ناڈو کے صدر مقام چنائے لایا جائے۔ جہاں موجود مودی اس سے ملاقات اور اس کا استقبال کر سکیں۔ بھارتی جریدے، دینا ملہار نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم مودی بھارتی پائلٹ کی واپسی کے منظر نامہ کو بڑی مہارت سے کیش کرانا چاہتے تھے۔ کیونکہ بھارت کی جانب سے بھیجے گئے اسپیشل ہوائی جہاز سے جمعہ کی شب پائلٹ ابھی نند چنائے پہنچ جاتا تو مودی بڑے طمطراق سے اس کے ساتھ تصاویر بنواتے اور اس کے استقبال کے پوسٹرز کو اپنی الیکشن کمپین میں استعمال کرتے۔ لیکن پاکستانی حکومت نے جمعرات کی شب اس بھارتی ’’ریکوئسٹ‘‘ کو مسترد کر دیا کہ گرفتار پائلٹ کو بھارت سے بھیجے جانے والے اسپیشل طیارے میں واپس کیا جائے۔ متعدد بھارتی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی ریکوئسٹ مستردکئے جانے سے مودی کا پورا پلان ٹھپ ہوگیا۔ ادھر ریاست تامل ناڈو میں عوام نے مودی کی آمد پر ’’واپس جائو مودی‘‘ (گو بیک مودی) کے نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ این ڈی ٹی وی کے چنائے موجود نمائندے نے بتایا ہے کہ جمعہ کے روز اپوزیشن جماعت ایم ڈی ایم کے، کے حامیوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں کے درمیان شدید تصادم ہوا، جس کے بعد پولیس نے مودی کا سیاہ پرچموں سے استقبال کرنے والے ایک ہزار اپوزیشن کارکنوں اور رکن پارلیمنٹ وائیکو کو گرفتار کرلیا ہے۔ سماجی رابطوں کی سائیٹس پر تامل ناڈو سمیت بھارت بھر میں ’’گو بیک مودی‘‘ ٹرینڈ بنا رہا اور لاکھوں بھارتیوں نے مودی کی تامل ناڈو آمد کو سیاسی حربہ قرار دیا ہے۔ چنائے شہر میں مودی مخالفین نے ایک بڑا غبارہ بھی فضا میں بلند کیا جس پر GOBACKMODI کا نعرہ لکھا ہوا تھا۔ آئوٹ لک انڈیا نے بھی چنائے سے موصولہ اطلاعات میں بتایا ہے کہ تامل ناڈو میں مودی مخالفت کی شدید لہر ہے اور رائے عامہ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی چنائے میں بھارتی پائلٹ کی رہائی کا سیاسی فائدہ اٹھانا اور اس کے ساتھ فوٹو سیشن کرانا چاہتے تھے۔ تامل ناڈو میں مودی سب سے زیادہ غیر مقبول ہیں۔ رواں برس جنوری میں بھی مودی کو یہاں ایسے ہی مخالفانہ رد عمل کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد وہ واپس دہلی لوٹ گئے تھے۔ ادھر دکن کرونیکل نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوامہ حملے میں ہلاک درجنوں فوجیوں کے اہل خانہ نے وزیراعظم کو جھوٹا قرار دیکر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی مفادات کے حصول کیلئے بھارتی افواج کی قربانیوں کو کیش کروا رہے ہیں۔ دوسری جانب مودی کے حامی انتہا پسند ہندوئوں نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اتر پردیش کے رہائشی بھارتی فوجی شیام کی ماں چمپارن دیوی کو ’’نیوز 18‘‘ کو انٹرویو دینے پر دھمکیاں دی گئی ہیں۔ دیوی کو کہا گیا کہ انہوں نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کی حمایت نہ کرکے وزیراعظم مودی اور بھارت کی بے عزتی کی ہے اور ان کو ہر قیمت پر اپنا بیان بدلنا ہوگا۔ اسی طرح پلوامہ حملے میں ہلاک سی آر پی ایف کے فوجی ببلو سنتارا کی بیوہ میتا سنتارا کو بی جے پی کے غنڈوں نے دھمکیاں دیں اور سوشل میڈیا پر مودی کے حامیوں انہیں ’’پاکستا ن سے امن ‘‘ کی خواہش کے اظہار پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق میتا سنتارا نے پولیس کو دی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مودی کے حامی انتہا پسند ہندوئوں نے ان کو دیش کا غدار قرار دیا ہے اور ان کو ریپ کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا نے بھی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پلوامہ حملے میں ہلاک سی آر پی ایف کے سپاہی پردیپ کمار کی بیوہ شرمتھا دیوی نے بھی وزیراعظم کو مکار قرار دیا اور کہا ہے کہ ہمارے پیاروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے۔ انہوں نے پاکستان میں کوئی اسٹرائیک نہیں کیا، سب بکواس ہے۔ مودی انتخابات کیلئے اپنے ووٹ پکے کررہا ہے۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا نے ہی مودی کے حامیوں کی جانب سے گرفتار پائلٹ کے خاندان کے حق میں ہمدردیاں سمیٹنے کیلئے گھڑی جانے والی ایک نظم کا راز کھول دیا ہے۔ جس میں بی جے پی سوشل میڈیا سیل نے ایک نظم ’’میرے بھائی کے چہرے کا خون‘‘ لکھ کر اس کو واٹس ایپ سمیت متعدد سماجی سائیٹس پر پھیلایا اور یہ دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کی مار سے زخمی بھارتی پائلٹ ابھی نند کے ہمشیرہ ادھیتی نے یہ نظم دل انتہائی دکھ کی کیفیت میں لکھی ہے اور اس نظم میں وزیراعظم مودی سے گزارش کی ہے کہ ان کے پیارے بھائی کو واپس لایا جائے، کیونکہ یہ کام صرف مودی ہی کرسکتے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا نے یکم مارچ کو یہ راز کھولا ہے کہ یہ نظم پائلٹ ابھی نند کی ہمشیرہ ادھیتی نے نہیں لکھی، جس کی تصدیق انہوں نے خود کردی ہے۔ اس ضمن میں تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ نظم بی جے پی کے حامیوں نے مودی کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھانے کیلئے خصوصی طور پر لکھی تھی۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More