مودی کو ماحولیاتی دہشت گرد قرار دلانے کا فیصلہ

0

محمد زبیر خان
پاکستانی حکام بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ماحولیاتی دہشت گرد قرار دلانے کیلئے عالمی اداروں سے جلد رجوع کریںگے۔ جنگلاتی علاقے جابہ میں پہنچنے والے ماحولیاتی نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے کے بعد یہ پٹیشن بھی دائر کی جائے گی کہ ماحولیات کے حوالے سے دیا جانے والے دنیا کا سب سے بڑا اعزاز ’’چیمپئن آف ارتھ‘‘ ایوارڈ مودی سے واپس لیا جائے۔ ماحولیاتی تجزیے اور سروے میں بھارتی سفارت کاروں کو بھی شریک ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
حکومت پاکستان کی وزارت ماحولیات نے جابہ مانسہرہ کے علاقے میں، جہاں پر بھارتی طیارے نے بم پھینکے تھے، ماحولیاتی تجزیہ کرانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزارت ماحولیات کے ذرائع کے مطابق اس کام میں بھارتی سفارت کاروں کو بھی دعوت دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ جابہ، پاکستان کے علاوہ پورے خطے کیلئے ماحولیاتی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمالیہ کے دامن میں واقع جابہ دور تک پھیلا ہوا پہاڑی سلسلہ ہے، جہاں پر بڑی تعداد میں چیڑ کے جنگلات ہیں۔ جس مقام پر بھارتی طیاروں کی جانب سے بم گرائے گئے، وہاں پر چیڑ کے تیس سے پچاس سال تک کے درخت موجود ہیں اور وہ علاقہ محفوظ جنگلات ’’ریزورٹ فارسٹ‘‘ ہے۔ جہاں پر جنگلی حیات بھی موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق اس علاقے میں انسانی مداخلت انتہائی کم ہے اور وزارت ماحولیات اور مقامی محکمہ جنگلات بھی اس علاقے میں انسانی مداخلت کو کم سے کم رکھنے کیلئے کوشاں ہے۔ اسی وجہ سے مذکورہ علاقہ بڑی حد تک ماحولیاتی مسائل سے متاثر نہیں ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی طیاروں کی بمباری سے اس علاقے پر انتہائی مضر ماحولیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کے اثرات مستقبل میں مزید ظاہر ہوں گے۔ ذرائع کے بقول اس بمباری سے انسانی زندگی کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچا، کیونکہ اس علاقے میں انسانی زندگی نہ ہونے کے برابر ہے، مگر ماحولیاتی تباہی ضرور ہوئی ہے، جس کا مکمل تجزیہ کرانے کے بعد اسے یونائٹیڈ نیشنل انوائرمنٹ پروگرام (یو این سی پی) کو بھجوایا جائے گا اور پیٹشن دائر کی جائے گی کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا جانے والا چیمپئین آف ارتھ کا ایوارڈ واپس لیا جائے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیات امین اسلم نے اس حوالے سے ’’امت‘‘ کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان پوری طرح تیار ہے کہ پوری دنیا کو بتایا جائے کہ مودی سرکار کی جارحیت سے پاکستان اور اس خطے کو کیا ماحولیاتی نقصان پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے نے انسانی زندگی کو تو نقصان نہیں پہنچایا، مگر اس سے ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ یہ ایک ماحولیاتی دہشت گردی تھی اور وہ بہت جلد عالمی اداروں میں درخواست دائر کریں گے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ماحولیاتی دہشت گرد قرار دیا جائے۔ ایک سوال پر امین اسلم کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں بم گرائے گئے، وہاں پر جنگلات ہیں۔ وہاں چیڑ کے درختوں کی ایک بڑی تعداد تو پہلے سے موجود تھی۔ جبکہ ایک بڑی تعداد ’’بلین سونامی ٹری مہم‘‘ کے دوران لگائی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلین سونامی ٹری مہم ایک بین الاقوامی منصوبہ ہے۔ اس کو عالمی اداروں یو این او، ڈبیلو ڈبیلو ایف، آئی یو سی این اور دیگر نے منظور کیا ہوا ہے۔ اس پروجیکٹ کو پاکستان کے علاوہ پورے خطے کے لئے بہت اہم قرار دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ جابہ، ہمالیہ کا دامن، مانسہرہ اور بالاکوٹ جیسے علاقے بلین سونامی ٹری مہم میں ہمارا اصل ٹارگٹ تھے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ بین الاقوامی پہاڑی سلسلے میں جو منفی ماحولیاتی اثرات پیدا ہو رہے ہیں، ان کو شجر کاری کے ذریعے روکا جائے اور بہتر ماحول بنایا جائے۔ بھارتی سرکار کے اس حملے سے ثابت ہوا ہے کہ مودی، بین الااقوامی ماحولیاتی دہشت گرد ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More