کراچی (رپورٹ:ارشاد کھوکھر)محکمہ اینٹی کرپشن نے ضلع بینظیر آباد میں محکمہ خزانہ اور محکمہ تعلیم کے افسران کی ملی بھگت سے اساتذہ و دیگر کے بقایا جات کے جعلی بلوں سے 6 کروڑ 80 لاکھ ہڑپ کرنے پر59 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ کیس میں ایک اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر، ٹریژری دفاتر کے 3 سب اکاؤنٹنٹس،4 تعلقہ ایجوکیشن افسران و 40 سے زائد ہیڈ ماسٹرز کو ملوث قرار دیا گیا ہے ۔ ملوث قرار دیئے گئے بیشتر ملزمان نے پہلے ہی حفاظتی ضمانتیں حاصل کررکھی ہیں ۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع بینظیر آباد کی تحصیلوں سکرنڈ، دوڑ اور نواب شاہ میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ کی انکریمنٹس و دیگر بقایا جات کے جعلی بلوں کی مد میں کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کی شکایات پر شروع کردہ انکوائری میں اینٹی کرپشن حکام کو 6 کروڑ 80لاکھ کے فراڈ کے ٹھوس شواہد مل گئے ہیں۔چند روز قبل چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت اینٹی کرپشن کمیٹی نمبر’’ون‘‘نے کیس کا مقدمہ درج کرنے کی منظوری دی تھی۔ اجلاس کے بعد اینٹی کرپشن نے 2 روز قبل ایف آئی آر نمبر 1/2018 درج کرلی ہے ۔اس مقدمے میں اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر حسن جان چنگیزی،ٹریژری دفاتر کے سب اکاؤنٹنٹس طالب حسن، غلام مرتضیٰ، عبدالحمید، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹنٹ آڈیٹرز عاطف، ممتاز علی، محمد اخلاق، تحصیل سکرنڈ کی تعلقہ ایجوکیشن آفیسر فی میل شازیہ گلشن، تعلقہ ایجوکیشن آفیسر میل عبدالقادر لکھ میر، تعلقہ ایجوکیشن آفیسر نواب شاہ، فی میل عظمیٰ نعمان، تحصیل دوڑ کی تعلقہ ایجوکیشن آفیسر فی میل شہناز پروین کے علاوہ ڈی ڈی اوز کے مالی اختیارات رکھنے والے40 سے زائد مختلف ہیڈ ماسٹرز انور لاشاری، شیر محمد ڈاہری، خورشید عالم، سید محمد ابراہیم، قربان علی راہو، دین محمد پٹھان، عمر عباس، زاہد ابراہیم، سلیم بھٹی، انیس اختر شیخ، حمیدہ میر، سیف اللہ بروہی، اللہ بچایو بھٹی،عرفان، خالد خانزادہ، اعجاز علی ابڑو، مقصود سہتو، شاہ نواز پیرزادہ، رفیق خانزادہ، ارشاد احمد، تونیو، محمد سلیم، بھنبھرو، عبداللہ ڈیٹھو، شہباز لاکھو، فیاض حسین پٹھان، افروز بیگم، امام بخش سولنگی، نعمت چنا، حبیب اللہ سومرو، نجمہ بھٹی، رقیہ سیال، الیاس خانزادہ، عبدالقادر کھوسو، نجمہ مشتاق، عبدالرسول سموں، قاضی علی محمد،تسنیم بھٹی، عبدالستار، محمد بخش خاص خیلی، محمد اسحاق و دیگر نامزد ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر ملزمان نے حفاظتی ضمانتیں کرا لی ہیں۔ان میں کئی بااثر افراد تک رسائی رکھتے ہیں۔اس ضمن میں آئندہ ہفتے مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔