سیالکوٹ(مانیٹرنگ ڈیسک)سیالکوٹ کےعلاقے پسرور میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر قتل ہونے والے ن لیگ کے کارکن کی لاش کے ہمراہ پسرور ظفر وال روڈ پر احتجاج کیا گیا۔لیگی کارکنوں نے پی ٹی آئی کے خلاف نعرے لگائے۔25 اپریل کو لیگی کارکن عمران نے پی ٹی آئی امیدوار کی مخالفت کی تھی۔ایف آئی آر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مقامی کارکن 30سالہ عمران پر ان کے گھر کے باہر مبینہ طور پر نامزد 5ملزمان خالد، ناصر، زاہد، طارق اور رحمٰن سمیت 7 مسلح افراد نے حملہ کیا۔عمران کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر چھوڑ دیا گیا۔زخمی اسپتال میں چل بسا۔پھلورا پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی شق 147،149اور 302کے تحت مقدمہ درج کردیا۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مقدمے میں نامزد 2 ملزمان رحمٰن اور طارق کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔بعدازاں مقتول کے رشتہ داروں سمیت بڑی تعداد میں مقامی افراد نے بدیانا پسرور ظفروال روڑ پر لاش رکھ کر احتجاج کیا۔مظاہرین نے پی ٹی آئی کے خلاف نعرے بازی کی اور 2گھنٹوں تک روڑ کو بند رکھا۔پولیس افسران نے ملزمان کی گرفتاری کا یقین دلایا، جس پر مظاہرین منتشر ہوگیا۔