مقبوضہ بیت المقدس (خبر ایجنسیاں) مسجد اقصیٰ کے اندر شادی کی تقریب کیلئے انتہا پسند یہودی تنظیم سرگرم ہوگئی۔ تنظیمات ہیکل کے رکن افراہام بلوکھ نے مسجد میں اپنی شادی کا اعلان کر دیا۔ ادھر غزہ سرحد دوسرے بھی بند رہی، جبکہ اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں جھڑپ ہوئی، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔تفصیلات کے مطابق اسرائیلی انتہا پسند تنظیم ‘‘تنظیمات ہیکل’’ کے رکن افراہام بلوکھ نے اتوار کو مسجد اقصیٰ میں اپنی شادی کا شر پسند اعلان کر دیا۔ اس نے اپنے ہاتھ میں ایک پوسٹر اٹھا رکھا تھا، جس میں درج تھا کہ مسجد اقصیٰ میں اس کی شادی کی تقریب کے دن بہت قریب ہیں۔ یہودی شرپسند کا کہنا ہے کہ وہ ‘‘ٹومی نیسانی’’ نامی یہودی شرپسند کی پیروی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے اندر شادی کی تقریب منعقد کرے گا۔ خیال رہے کہ نیسیانی کی جگہ حال ہی میں بلوکھ نے طلبہ تنظیم برائے ہیکل کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ وہ مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے لیے سرگرم ایک گروپ ‘‘ہاربیٹ’’ کا بھی سربراہ اور ایک مذہبی مدرسے کا بھی سرپرست ہے۔ دریں اثنا غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ یہ جھڑپ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب دوسری جانب دونوں فریق طویل المیعاد جنگ بندی کی کوششیں بھی کر رہے ہیں۔ ادھر اسرائیل کی جانب سے غزہ اور اسرائیل کے درمیان واحد تجارتی گزرگاہ ایریز مسلسل دوسرے روز بھی بند رکھی گئی، جس کے نتیجے میں غزہ میں اشیائے خوردونوش کی ترسیل میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔