مرزا عبدالقدوس
غازی ممتاز قادری شہیدؒ اور غازی عامر چیمہ شہیدؒ کے گھرانوں کے بزرگ بھی گستاخانہ خاکوں کے خلاف میدان عمل میں ہیں۔ غازی عامر چیمہؒ کے والد پروفیسر نذیر احمد چیمہ نے پیرانہ سالی اور جوڑوں کے درد کے باوجود گستاخانہ خاکوں کے خلاف نکلنے والی ریلی میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ یہ احتجاجی ریلی غازی عامر چیمہ شہیدؒ کے مزار سے نکالی گئی تھی۔ دوسری جانب غازی ملک ممتاز قادریؒ کے والد ملک بشیر اعوان بھی تحفظ ناموس شان رسالت کی خاطر تن من دھن قربان کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اٹھنے والا ہر قدم اور بولا جانے والا ہر لفظ بھی عبادت اور آخرت کی متاع ہے۔
غازی ممتاز قادری شہید کے والد ملک محمد بشیر اعوان کا ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’اپنی پہلی تقریر میں وزیر اعظم عمران خان نے بار بار ریاست مدینہ کا ذکر کیا اور پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کے ارادے ظاہر کئے۔ چنانچہ انہیں ریاست مدینہ کے بانی آقاؐ کی ناموس شان رسالت کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں‘‘۔ ملک محمد بشیر اعوان کا کہنا تھا کہ ’’اگر اس حوالے سے نو منتخب وزیر اعظم نے سستی یا دو عملی کا مظاہرہ کیا تو وہ بڑا ہی خسارے کا سودا کریں گے۔ عمران خان کی پہلے سے عالمی شہرت ہے اور اب تو وہ وزیر اعظم بھی ہیں۔ لہذا اس انتہائی اہم معاملے میں ذاتی دلچسپی لیں اور حکومت کا دبائو استعمال کریں۔ ورنہ سابق حکمرانوں کی طرح وہ بھی خسارے میں رہیں گے‘‘۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’’ناموس شان رسالت کے تحفظ کیلئے میری جان بھی حاضر ہے۔ ابھی مجھے کسی احتجاجی ریلی یا کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں ملی ہے، لیکن جب بھی ایسا پروگرام ہوا یا احتجاجی مظاہرہ ہوا تو میں اگلی صف میں ہوں گا۔ انشاء اللہ‘‘۔ ہالینڈ کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی تائید کرتے ہوئے ملک محمد بشیر اعوان نے کہا کہ ’’ہمیں غیرت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہالینڈ کی اشیا کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ جبکہ ہالینڈ سے تجارتی و سفارتی تعلقات بھی ختم کر دینے چاہئیں۔ یہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور تمام غیرت مند مسلمان حکمرانوں کا امتحان ہے‘‘۔
غازی عامر چیمہ شہیدؒ کے مزار ساروکی ضلع وزیر آباد سے اتوار کے روز تحریک لبیک کے کارکنوں نے ایک احتجاجی ریلی نکالی، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ہالینڈ سے ہر طرح کے تعلقات منقطع کئے جائیں اور عوام بھی ڈچ مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ غازی عامر چیمہؒ کے والد پروفیسر نذیر احمد چیمہ اپنی پیرانہ سالی کے باعث جوڑوں کے درد میں مبتلا ہیں۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے اس ریلی میں پیدل شرکت کی اور پروگرام کے اختتام پر شرکا کو اپنا پیغام بھی دیا۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں اپنے حکمرانوں سے یہ سوال کرنا چاہئے کہ انہیں نبی کریمؐ کی عزت و ناموس عزیز ہے یا ہالینڈ سے تعلقات؟ جب ہالینڈ کی حکومت نے سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی اجازت دے دی، تو پھر ہالینڈ کے سفیر کا اس پاک سرزمین پر موجودگی کا کیا جواز ہے؟ اور ہمارا سفیر ہالینڈ میں کیا کر رہا ہے؟ ہمیں ہالینڈ سے فوری طور پر سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع کرنے چاہیئں۔ عوام بھی سڑکوں پر آ کر پُر امن اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کریں اور حکومت پر دبائو ڈالیں کہ وہ ہالینڈ کے خلاف عملی اقدامات کرے‘‘۔ ایک سوال پر پروفیسر نذیر احمد چیمہ کا کہنا تھا کہ ’’عمران خان کو گفتار کے ساتھ ساتھ ریاست مدینہ کے حوالے سے اب عملی کردار کا بھی مظاہرہ کرنا چاہئے۔ یہ تحفظ ناموس شان رسالت کے حوالے سے حکومت کا اصل امتحان ہے۔ امید ہے کہ عمران خان مسلمانان پاکستان کو مایوس نہیں کریں گے۔ ورنہ ان کے لئے مشکلات بڑھیں گی‘‘۔
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post