الائشیں اٹھانے میں چینی کمپنیاں ناکام – بیماریاں پھیلنے کا خدشہ
کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف/رفیق بلوچ) شہر بھر سے آلائشیں اٹھانے میں چینی کمپنیاں مکمل طور پر ناکام ہوگئیں ۔پہلے روز منصوبے کے مطابق آلائشیں ٹھکانے لگائی گئی تاہم دوسرے روز آلائشیں گلیوں اور محلوں میں سڑتی رہی۔ہیلپ لائن کا نظام بھی کام نہ کرسکا۔کنٹولمنٹ سے ملحقہ علاقوں میں آلائشیں 24گھنٹے بعد آٹھائی گئیں اور ملبہ ایک دوسرے پر ڈالتے رہے۔ناقص منصوبہ بندی اور غفلت سے شہر کے بیشتر علاقے تعفن کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ماتحت چینی ٹھیکیدار کمپنیاں ضلع جنوبی، غربی، شرقی اور ملیر کے علاقوں سے آلائشیں ٹھکانے لگانے میں ناکام ہوگئیں ‘کئی علاقوں میں آلائشیں کئی کئی گھنٹوں تک سڑکوں اور گلی محلوں میں پڑی رہی‘بیشتر مقامات پر چونے کا چھڑکاؤاور اسپرے بھی نہیں کیا گیا جس کی وجہ علاقے میں مچھر اور دیگر حشرات کی بہتات ہوگئی ہے۔ عید سے قبل آلائشوں پر سولڈ ویسٹ میجنمنٹ بورڈ کی جانب سے کئی اجلاس کئے گئے جس میں محض منصوبے بنائے جاتے رہے‘جب کہ اس حوالے سے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے دعوے کھوکھلے نکلے۔ہر ضلع کے منصوبے کے برعکس ضلع جنوبی کے علاقے نوالین، بکراپیڑی،لی مارکیٹ،بہار کالونی،بغدادی،سنگولین سمیت لیاری کے دیگر علاقوں میں آلائشیں ڈھائی گھنٹے سے زائد سڑکوں اور گلی محلوں میں پڑی رہی‘آگرہ تاج کالونی، نوالین چاکیواڑہ اور نیوکمبار واڑہ کے علاقوں میں سیوریج کا پانی سڑکوں پر آنے سے آلائشیں کیچڑ میں پڑی رہی جس کی وجہ سے علاقہ غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا‘سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں نہ تو چونا چھڑکا گیا اور جراثم کش اسپرے کیا گیا جس کی وجہ سے مذکورہ علاقوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے‘گزری کے علاقے میں مریم گلز ہائی اسکول اور مین اسٹاپ کے پاس کلیشن پوائنس بنائے گئے تھے تاہم گزری کی تنگ گلیوں میں آلائشیں کئی گھنٹوں تک پڑی رہیں‘بزرٹہ لائن کے علاقے میں چاندنی چوک،کالی ٹنکی،بابوجی گراؤنڈ کے اطراف بھی آلائشیں گلیوں میں پڑی رہی‘متاثرہ علاقوں میں عید سے قبل بھی صفائی ستھرائی نہیں کروائی گئی جس کی وجہ سے علاقہ کچرا کنڈی کا منظر پیش کررہا ہے‘بزرٹہ لائن کی کسی حدود میں جراثم کش اسپرے نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مکین اذیت میں مبتلا ہیں‘کالا پل کے اطراف آلائشوں کو کچرے میں پھینک دیا گیا‘ہجرت کالونی کے امین روڈ اور بلاک اے اور بی میں بھی آلائشیں گھنٹوں سڑکوں پر پڑی رہی‘ریتی لائن‘شاہ رسول کالونی،بزنس روڈ،رنچھوڑلائن،کھارادر،میٹھادر،شو ماکیٹ، عثمانہ آباد سمیت دیگر علاقوں میں آلائشیں کئی کئی گھنٹوں تک گلی محلوں میں پڑی رہی ‘معلوم ہوا ہے کہ نیلم کالونی،بی این ٹی کالونی،دہلی کالونی ،پنجاب کالونی،اختر کالونی سمیت دیگر علاقوں کنٹولمنٹ بورڈ آلائشیں اٹھانے نہیں آیا‘مذکورہ مقامات پر شہری اپنی مدد آپ کے تحت ہی آلائشوں کو پوائنٹس تک پہنچاتے دکھائی دیئے‘ذرائع نے بتایا کہ سولڈ ویسٹ میجمنٹ بورڈ اور کنٹولمنٹ بورڈ شکایت ملنے کی صورت میں ایک دوسرے پر ملبہ ڈالتے رہے کہ مذکورہ مقام ہماری ذمہ داری نہیں ہے‘’’امت‘‘ کو ملنے والی شکایت کے مطابق ضلع غربی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن ‘لاسی پاڑہ،مدینہ کالونی،بلدیہ 4نمبر، اتحاد ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں بھی آلائشیں سڑکوں پر پڑی رہی‘متاثرہ علاقوں کے مکین متعلقہ اداروں کو شکایت کرتے رہے تاہم شہریوں کی شکایت پر کسی قسم کا سروے نہیں کیا گیا‘ مشاہدے میں آیا کہ ضلع غربی کے بیشتر مقامات پر مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہی چھونا چھڑکاؤ کا کام یقینی بنایا۔ ضلع ملیر میں معین آباد ،ماڈل کالونی ،کالا بورڈ، سعودآباد،کوثر ٹاؤن،انڈس مہران ،اے ایریا سمیت دیگر علاقے بھی گندگی میں ڈوبے رہے‘متاثرہ علاقوں میں متعلقہ ادارے آلائشیں ٹھکانے لگانے میں مکمل ناکام رہے۔ اسی طرح جنوبی کے مختلف علاقوں میں گندگی وغلاظت کے ڈھیر نظر آئے ۔ گلی محلے تعفن کا شکار تھے ۔ اس حوالے سے ”امت“ نے جب ڈی ایم سی جنوبی کراچی کے چیئرمین ملک فیاض سے ان کے فون 0300-2994997 پر مسلسل تین دن تک رابطہ کیا توانہوں نے فون اٹھانا گوا رہ نہیں کیا رابطہ ہوتے ہی فون بند کیا ۔جب کہ ’’امت‘‘ کو ترجمان سولڈ ویسٹ میجنمنٹ بورڈ کے ترجمان نے بتایا کہ عیدالاضحی آپریشن کے دوران مجموعی طور پر تین روز میں کراچی سے تقریباً 31836ٹن آلائشیں لینڈ فل سائٹ پر گڑھوں میں مدفون کی گئی‘جام چاکرولینڈ فل سائٹ ٹرنچز میں مجموعی طور پر تقریباً18879ٹن ، گوند پاس پر مجموعی طور پر 10311 ٹن ، شرافی گوٹھ جی ٹی ایس پر بنائی گئی ٹرنچز میں 2646 ٹن آلائشیں مدفون کی گئیں ۔